تعلیم

27 سالوں سے اساتذہ کو ایک ہی پے سکیل پر رکھنا نا انصافی ہے، ہنزہ نگر میں احتجاجی مظاہرہ

ہنزہ (بیورو رپورٹ) جب تک اساتذہ کے مطالبات فی الفور منظور کیے جائیں بصورت دیگر بچوں سمیت بھوک ہٹرتال کے علاوہ گلگت تک لانگ مارچ بھی کیا جائے گا۔ان خیالا ت کا اظہار ٹیچر ایسوسی شن ہنزہ نگر کے کال پر گزشتہ روز نکالی جانی والی ریلی اور احتجاجی دھرنے سے آحمد حسین صفا صدر، غلام حسین، محمد حسین، آحمد حسین نگری،طالب حسین، پاکستان پیپلز پارٹی کے سابقہ صدر فدا کریم، اور دیگر اساتذہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا۔ انھوں نے مزید کہا کہ پچھلے 27سالوں سے گلگت بلتستان سے تعلق رکھنے والے اساتذہ کو ایک ہی سیکیل میں رکھنا انتہائی ظلم ہے۔

علی اآباد ہنزہ میں اساتذہ اور طلبہ ایک احتجاجی ریلی میں شریک ہیں۔ تصویر: معزشاہ
علی اآباد ہنزہ میں اساتذہ اور طلبہ ایک احتجاجی ریلی میں شریک ہیں۔ تصویر: معزشاہ

ہنزہ نگر کے ٹیچر ایسو سی سن کے کال پر نکالی جانے والی ریلی میں سینکڑوں بچوں سیمت ہنزہ نگر کے سرکاری سکولوں کے اساتذہ ا جس میں برد خواتین کثیر تعداد میں شریک ہوئے ۔ احتجاجی ریلیاں کے باعث علی آباد کالج چوک پر دھرنا دیا اور اس سے قبل گورنیمٹ بوائز ہائی سکول علی آباد سے PSOتک ریلی نکالی گئی ۔اساتذہ نے نے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ گلگت بلتستان حکومت اساتذہ کے ساتھ انتہائی سوتیلا سلوک روا رکھا جاتا ہے، ہمارا قصور کیا ہے ہم حب الوطنی کا کامیاب درس دیتے ہیں جس کی وجہ سے اس علاقے میں ملک عزیز کیلئے کوئی منفی رویہ پیدا نہ ہوسکا۔ مقررین نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ ٹائم سیکیل کی منظوری نہ ہونے کی وجہ سے 27سالوں سے ساتذہ کی ترقیاں رکی ہوئی ہیں ہمارا مطالبہ ہے کہ پاکستان کے دیگر صوبوں کی طرح گلگت بلتستان کے اساتذہ کو مجوزہ سروس سٹرکچر رول ، ٹائم سیکیل جو کہ پورے گلگت بلتستان میں 270سے زائدسئینر اساتذہ جو اس سے محروم ہیں اور آپ گریڈیشن 16سے17گریڈ تک ،ا س کو فی لفور عملی جامہ پہنایا جائے اور چارٹر آف ڈیمانڈ منظور کیاجائے۔ جبکہ دسری جانب گلگت بلتستان اساتذہ کی ہٹرتال کے وجہ سے غلگت بلتستان کے مختلف علاقون میں ہزاروں بچوں کا مستقبل خطرے میں پڑا چکا ہیں جوکہ پچھلے کئی مہینوں سے بچوں کو برابر تعلیم نہیں دی جارہی ہیں۔ والدین اور عوامی حلقوں کی جانب سے صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ اساتذہ کی جائز مطالبات کو جلد منظور کیا جائے تاکہ ہمارے بچوں کا مستقبل خطرے میں پڑے۔ والدین اور عوامی حلقوں نے حکومت سے یہ بھی مطالبہ کیا کہ اگر ان کے مطالبات منظور نہ کیا جائے اپنے بچوں کے مستقبل کے خاطرہمیں بھی ان کے ہٹرتال اور دھرنوں کے ساتھ دینے پر مجبور ہونگے۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button