گلگت بلتستان

گلگت بلتستان کو قدرتی آفات سے سخت خطرات لاحق ہیں: گورنر

OLYMPUS DIGITAL CAMERAگلگت(پ ر)گورنر گلگت بلتستان پیر سید کرم علی شاہ نے کہا ہے گلگت بلتستان قدرتی اور انسان کے پیدا کردہ آفات کی زد میں واقع خطہ ہے اور وقت کے ساتھ ساتھ علاقے کو قدرتی آفات کے حوالے سے سخت خطرات کا سامنا ہے ایسے میں ان آفات سے فوری طور پر نمٹنے اور لوگوں کی جانی و مالی نقصانات کے ازالے کیلئے ہلال احمر گلگت بلتستان کو تمام تر وسائل فراہم کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے اور حکومت کو بھی سالانہ ترقیاتی بجٹ میں سڑکوں اور عمارتوں کی تعمیر کے کاموں پر توجہ دینے کی بجائے دکھی انسانیت کی خدمت کرنے والے اداروں کیلئے معقول رقم مختص کرنا چاہئے ۔ وہ منگل کو یہاں گلگت پریس کلب میں انجمن ہلال احمر گلگت بلتستان کے زیر اہتمام ریڈ کراس اینڈ کریسنٹ کے عالمی دن کی مناسبت سے منعقدہ تقریب اور بعد از اں ادارے کی منیجنگ کمیٹی کے سالانہ اجلاس سے خطاب کر رہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ دین اسلام کی تعلیمات کی روشنی میں اپنی ذات کیلئے کچھ کرنے سے اللہ تعالیٰ کی مخلوق کی خدمت کرنا سب سے زیادہ افضل ہے کیونکہ اپنے لئے تو ہر کوئی جیتا ہے مگر دوسروں کیلئے جینا ہم سب کا دینی اور اخلاقی فریضہ ہے ۔مصیبت زدہ افراد کی داد رسی کیلئے بغیر کسی لالچ کے رضا کارانہ خدمت کرنا بھی ہر انسان اور ادارے کی بس کی بات نہیں ہوتا اور جو لوگ رضا کارانہ خدمت کے جذبے سے کام کر رہے ہیں ان کی خدمات کی قدر و قیمت کا معازینہ مال و دولت اور پیسوں کے ساتھ نہیں کیا جا سکتا ۔ گورنر نے کہا کہ گلگت بلتستان میں آفات سماوی اور آفات ارضی کے دوران انجمن ہلال احمر گلگت بلتستان نے متاثرین کی امداد و بحالی کے حوالے سے جو اقدامات کئے وہ تاریخ میں سنہرے حروف میں لکھنے کے لائق ہیں کیونکہ یہ خدمت خلق سے سر شار ایک ادارہ ہے جس کا کام صرف اور صرف دکھی انسانیت کی بے لوث خدمت ہے ۔انہوں نے ادارے کو در پیش مالی مشکلات پر اظہار خیال کرتے ہوئے یقین دلایا کہ وہ ہلال احمر گلگت بلتستان کیلئے سالانہ ترقیاتی بجٹ میں خصوصی گرانٹ مختص کرنے کیلئے قانون ساز اسمبلی کے ذریعے قرار داد منظور کروائیں گے اور ادارے کو درکار وسائل کی فراہمی کیلئے وہ صدر پاکستان سے بھی اپیل کرینگے ۔

OLYMPUS DIGITAL CAMERAہلال احمر گلگت بلتستان کے چیئرمین آصف حسین نے اپنے خطاب میں ہلال احمر گلگت بلتستان کی جانب سے علاقائی سطح پر رونما ہونے والے قدرتی آفات سے متاثرہ افراد کی امداد و بحالی اور دیگر فلاحی کاموں کے حوالے سے ہلال احمر گلگت بلتستان کے کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ادارے کی جانب سے علاقائی سطح پر وقوع پذیر ہونے والے مختلف نوعیت کے قدرتی آفات کے دوران ایک لاکھ سے زائد افراد کو امدادری اشیاء بہم پہنچائی گئیں 3 ہزار سے زائد افراد کو صحت کی بنیادی سہولیات فراہم کی گئیں اور سینکڑوں افراد کو ابتدائی طبی امداد و دیگر شعبوں میں تربیت فراہم کرنے کا سلسلہ بھی جاری و ساری ہے ۔انہوں نے کہا کہ ادارے کے پاس اس وقت آٹھ ہزار سے زائد رضاکاروں کا ایک وسیع نیٹ ورک موجود ہے جو کسی بھی ناگہانی آفت کے دوران مصیبت زدہ افراد کی خدمت کرنے کی بھر پور صلاحیت رکھتے ہیں انہوں نے ادارے کو در پیش مالی مسائل کا ذکر کرتے ہوئے حکومت اور مخیر حضرات سے اپیل کی کہ وہ ہلال احمر کو در پیش مشکلات کے خاتمے کیلئے اپنا کردار ادا کریں ۔تقریب سے ہلال احمر گلگت بلتستان کی صوبائی سیکریٹری نور العین نے بھی خطاب کیا ۔

OLYMPUS DIGITAL CAMERA

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button