گلگت بلتستان

نجی میڈیا گروپ کیخلاف کاروائی نہ کرنا حیران کن اور شرمناک ہے، مولانارحمت اللہ سراج

گلگت(خبر نگار) نجی میڈیا گروپ بیرونی ایجنڈے پر ملک کو عدم استحکام سے دوچار کررہے متنازعہ پروگرام میں اہلبیت عظام کی توہین کے بعد اب تک مذکورہ پروگرام کے پروڈیوسر میزبان بدنام اور بدنام زمانہ اینکر پرسن کے خلاف کاروائی نہ کرنا اور درپردہ ان کی پشت پناہی کرنا حیران کن بھی ہے اور شرمناک بھی ہے حکومت کروڑوں مسلمانوں کے جذبات کا خیال رکھتے ہوئے ملک و اسلام دشمن عناصر کے خلاف مقدمہ درج کرکے عبرتناک سزا دے۔
ان خیالات کااظہار پاسبان حقوق اہلسنت والجماعت گلگت کے امیر و سینئر رہنماء جمعیت علماء اسلام و خطیب جامع مسجد حضرت علی المرتضیٰ مولانا رحمت اللہ سراجی نے جمعہ کے عظیم اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے نجی چینل کی طرف سے صحابہ کرام و اہلبیت عظام کی شان میں گستاخانہ پروگرام کرنے اور ملکی سلامتی کے حساس اداروں کے خلاف پروپیگنڈہ کرنے پر غم و غصے کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ صحابہ کرام و اہلبیت کی شان میں گستاخی ناقابل معافی جرم ہے مقدس شخصیات سے محبت اور ان کی عزت و ناموس کی حفاظت ہمارے ایمان کا حصہ ہے انہوں نے کہا کہ یہ بدنام ادارے جنگ اور جیو جہاں ایک طرف صحابہ کرام و اہلبیت عظام کی توہین کا مرتکب ہوا ہے وہاں عرصے سے پاک فوج اور حساس اداروں کے خلاف پروپیگنڈہ کرکے ملک کو عدم استحکام سے دوچار کررہے ہیں پوری قوم پاک فوج اور حساس اداروں کے خلاف ہرزہ سرائی کی بھرپور مذمت کرتی ہے پاک فوج ہمارے سروں کے تاج اور ماتھے کا جھومر ہیں انکے خلاف ہرزہ سرائی کرنے والے اسلام اور ملک دشمن ہیں ان کی سرکوبی لازمی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے 18کروڑ عوام کو افواج پاکستان پر فخر ہے انہوں نے حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ نجی میڈیا اور جنگ گروپ اور اے آروائی کے لائسنس منسوخ کرکے مرتکب کرداروں کو عبرتناک سزا دے اب وقت آگیا ہے کہ قومی اسمبلی سے ناموس صحابہ کرام و اہلبیت عظام کا بل منظور کرکے ہمیشہ ہمیشہ کیلئے مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کرنے والوں کو نشان عبرت بنادیں

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button