گلگت بلتستان

چلاس میں چوبیس گھنٹے لوڈشیڈنگ سے عوام بے حال

چلاس(ایس ایچ غوری سے)چلاس شہر میں بجلی لوڈشیڈنگ کا جن بے قابو ہوگیا کئی محلوں میں چوبیس چوبیس گھنٹوں کی لوڈشیڈنگ سے عوام گرمی سے بے حال ہوئے ۔اللہ محکمہ برقیات کو ہدایت دے عوام کی دعائیں۔

چلاس شہر وگردونواح میں شدید گرمی اور حبس سے عوام بے حال ہوئے ہیں اور گرمی کے ستائے نوجوان دن بھربٹوگاہ نالہ میں پانی میں ڈبکیاں لگاتین نظر آتے ہیں جبکہ گھروں میں موجود خواتین ،ضعیف العمراور بچے بغیر بجلی کے دن بھر گھروں میں بیٹھے محکمہ برقیات کو دعائیں دیتے ہوئے نظر آتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ محکمہ برقیات کو ہدایات دے تاکہ وہ گرمیوں کے آمد کے ساتھ ہرسال چلاس میں جو لوڈشیڈنگ کیا جارہاہے اس سے نجات ممکن ہو سکے ۔عوام کا کہنا ہے کہ ہر سال محکمہ برقیات چلاس شہر میں ماہ جون کے آغاز کے ساتھ ہی لوڈشیڈنگ کا نہ تھمنے والا سلسلہ شروع ہوتا ہے اور گرمی سے عوام بلبلا اٹھتے ہیں لیکن افسوس محکمہ برقیات کو احساس تک نہیں ہوتا ہے کہ عوام کو گرمیوں کے دوران لوڈشیڈنگ سے مستثنیٰ کیسے قرار دیاجاسکتا ہے،کی پالیسی تک نہیں بنایا جاسکتا ہے جس کا نتیجہ یہی ہوتا ہے کہ ہرسال عوام تاریخی گرمی کے آغاز کے ساتھ ہی بٹوگاہ نالے کے پانی میں ڈبکیاں لگانے پر مجبور ہوتے ہیں۔

عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ تھک فیز ٹو کے سربن پر کروڑں روپے خرچ کرنے کے باوجود ہرسال مرمت کیا جاتا ہے لیکن اب بھی سربن کی وجہ سے تھک فیز ٹو سے بجلی کی سپلائی بند ہے جبکہ تھور پاور ہاؤس کی بجلی نام کی بجلی ہے جس سے چلاس شہر میں پہنچنے والی بجلی سے پنکھے تک نہیں چلتے ہیں دوسری طرف تھور پاورہاؤس کی بجلی کی کم وولٹیج کی وجہ سے قیمیتی برقی آلات جل کر خراب ہوچکے ہیں جبکہ دوسری طرف بٹوگاہ پاورہاؤس فیز ٹو ون میگاواٹ رمضان تک مکمل ہونے کا امکان نہیں۔

عوام کا کہنا ہے کہ چلاس کی تاریخی گرمی کو سامنے رکھتے ہوئے حکومت اور محکمہ برقیات فوری طور پر مستقبل کے ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے نئے پاورہاؤس تعمیر کریں اور ان پاورہاؤسوں کا ٹھیکہ مقامی ٹھیکیداروں کو دینے کے بجائے چائینز کمپنیوں کو دیں تاکہ بروقت وہ منصوبوں کو مکمل کرے گی جس سے عوام بھی مستعفید ہونگے اگر مقامی ٹھیکیداروں کو ٹینڈر کے نام پر بجلی منصوبوں کا ٹھیکہ دیا گیا تو عوام یونہی پریشان حال رہینگے اور مخصوص ٹھیکیداروں کی اجارہ داری برقرار رہے گی جس کا نقصان نہ صرف حکومت کو ہوگا بلکہ عوام کی بدعائیں حکومتوں اور محکمہ برقیات کو بھی لے ڈوبے گا۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

یہ بھی پڑھیں
Close
Back to top button