چترال

چترال ٹاون کے لیے فراہمی آب کا میگا منصوبہ مکمل

چترال ( نذیرحسین شاہ نذیر) اے این پی اور پی پی پی کی مخلوط حکومت میں چترال ٹاؤن کیلئے پینے کے پانی کا شروع کیا جانے والا میگا پراجیکٹ گولین واٹر سپلائی سکیم کا گذشتہ روز ایم پی اے چترال سلیم خان نے با قاعدہ طور پر افتتاح کیا ۔ اس موقع پر دپٹی کمشنر چترال امین الحق کے علاوہ پیپلز پارٹی کے قائدین سرکاری آفیسران اور چترال ٹاؤن و مضافات کے لوگوں کی بڑی تعداد موجود تھی ۔ ایم پی اے سلیم خان نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چترال شہر میں پینے کے پانی کا بہت بڑا مسئلہ تھا اور یہ ان کی خوش قسمتی ہے ۔ کہ ان کی کوششوں سے شروع کیا جانے والا میگا پراجیکٹ مکمل ہو چکا ہے ۔ جس سے چترال کے 29ہزار آبادی کو پینے کا صاف پانی میسر ہو گا ۔ انہوں نے کہا کہ اس پراجیکٹ کیلئے سابق وزیر اعلی امیر حیدر خان ہوتی نے ان کی درخواست پر ساڑھے بتیس کروڑ روپے کی خطیر فنڈ فراہم کی۔ اور چترال ائر پورٹ پر اس پراجیکٹ کا افتتاح کیا تھا ۔ جس کیلئے وہ ان کے شکر گزار ہیں ۔
unnamedانہوں نے کہا ۔ کہ تین مہینے کی ٹسٹنگ دورانیے میں پائپ لائین میں موجود اور پید اہونے والے نقائص درست کرکے ڈبلیو ایس یو چترال کو حوالہ کیا جائے گا ۔ جس کے بعد پراجیکٹ منیجمنٹ کی ذمہ داری ڈبلیو ایس یو کرے گی ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ نئے ٹینکوں کیلئے چوکیدار وں کی بھرتی ، اور پائپ لائین کی دیگر ضروریات کیلئے وسائل اور سامان فراہم کئے جائیں گے ۔ سلیم خان نے چترال میں اپنے ترقیاتی منصوبوں کی تفصیل بتاتے ہوئے کہا ۔ کہ انہوں نے گذشتہ پانچ سالوں کے دوران پانی کے کئی منصوبوں پر فنڈ خرچ کئے ۔ جن میں دروش پائپ لائین پر اکیس کروڑ ،ارندو چار کروڑ ،ایون ساڑھے چار کروڑ ،چمرکن ڈیڑھ کروڑ ، اورغوچ پچاس لاکھ اور موری میں دو کروڑ خرچ کئے جا چکے ہیں ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ گولین واڑسپلائی سے جو علاقے اب بھی محروم ہیں ۔ ان کیلئے بھی طریقہ کار وضع کیا جائے گا ۔ اور ان کو پانی کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی ۔ سلیم خان نے کہا ۔کہ انہوں نے پبلک ہیلتھ کے علاوہ دیگر سیکٹروں میں بھی بے پناہ کام کئے ۔ خصوصا تعلیم کے حوالے سے ہر یوسی میں نئے سکولوں اور کالجز کی تعمیر کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہیں ۔ اور وہ چترال میں ایک فل فلیج یونیورسٹی کے قیام کیلئے بھر پور کوشش کر رہے ہیں ۔ جس کے قیام کے بعد چترال کے طلباء و طالبات کو تعلیم کے حوالے سے کسی بھی قسم کی مشکلات سامنا نہیں کرنا پرے گا ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ چترال کو اگرچہ فی الحال بجلی کا مسئلہ درپیش ہے ۔ تاہم اس کا مستقبل بہت تابناک ہے ۔ اور اس سلسلے میں پانچ ہائیڈروپاور پراجیکٹ کی منظوری دی گئی ہے ۔ گولین ہائیڈل سے چترال کو تیس میگا واٹ بجلی فراہم ہونے کے بعد چترال میں بجلی کے مسائل ختم ہو جائیں گے ۔
انہوں نے کہا ۔ کہ مستقبل میں چترال کو بجلی کی مد میں اربوں کی رائیلٹی ملے گی ۔ اور وہ چترال کی ترقی و خوشحالی کا دور ہو گا ۔ اور ہم کسی کے محتاج نہیں رہیں گے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ بہت جلد بائی پاس روڈ مکمل کیا جائے گا ۔ اور چترال شہر کے لوگ موجودہ مشکلات سے نکل آئیں گے ۔ ایم اپی اے نے کہا ۔ کہ کرپشن ہمارا سب سے بڑا مسئلہ ہے ۔ جس سے چھٹکارا پانے کیلئے شفافیت پیدا کرنی ہو گی ۔ قبل ازین ڈپٹی کمشنر چترال امین الحق نے اپنے خطاب میں کہا ۔ کہ جو لوگ قوم کے مفاد کی بجائے اپنے مفاد کا سوچتے ہیں ۔ وہ خس و خاشاک کی طرح بہہ جاتے ہیں ۔ اس لئے ضروری ہے ۔ کہ خدمت کو اپنا شعار بنایا جائے ۔ اسی میں اللہ کی رضا مندی ہے ۔ اور خدمت انسان کو بلندیوں تک پہنچا تا ہے ۔ انہوں نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ منفی کی بجائے مثبت سوچ پیدا کریں ۔ تاکہ ترقی کو مہمیز دیا جا سکے۔
ڈپٹی کمشنر نے پراجیکٹ میں دلچسپی لینے پر ایکسن پبلک ہیلتھ شہزادہ بہرام اور ایس ڈی او ظاہر شاہ کا شکریہ ادا کیا ۔اس موقع پر ایکسن پبلک ہیلتھ نے پراجیکٹ کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا ۔ کہ پائپ لائین کی لمبائی ساڑھے چھبیس کلو میٹر ہے ۔ جبکہ اس پر مجموعی طور پر ساڑھے بتیس کروڑ روپے خرچ کئے گئے ہیں ۔ اور روزانہ دس لاکھ گیلن پانی حاصل کی جائے گی ۔ اس موقع پر صارفین نے پائپ کی تنصیب کے حوالے سے تحفظات کا اظہار کیا ۔ جس پر ان کی یقین دھانی کرائی گئی ۔ کہ پائپ میں موجود کمی کوتاہیاں بتدریج حل کئے جائیں گے ۔ تقریب سے محمد حکیم خان ایڈوکیٹ ، سابق اے سی سردامحمد،شریف حسین وغیرہ نے بھی خطاب کیا ۔
Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button