چترال

سونامی ناکام ہو گیا، صوبے میں اپوزیشن جماعتیں حکومت بنائینگے: سلیم خان

Untitled-1

چترال(نذیرحسین شا ہ نذیر) گورنمنٹ گرلزڈگری کالج دروش کے مین بلڈنگ کی تعمیر کا بدست ممبرصوبائی اسمبلی سلیم خان افتتاح ہوا۔سنگ بنیاد کی تقریب میں کثیرتعدادمیں دروش کے عمائدین اور پیپلزپارٹی کے ورکرز شامل ہوئے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے سلیم خان نے کہا کہ میرادروش کے ساتھ خصوصی لگاؤ ہے یہی وجہ ہے کہ میں اپنے سابق دور حکومت میں دروش کیلئے دومیگاپراجیکٹس واٹرسپلائی سکیم دروش اور گرلزڈگری کالج دروش کی منظوری لیکران پرکام شروع کرایا۔دروش کی سرزمین سیاسی لحاظ سے ہمیشہ سے زرخیزرہی ہے دروش نے پورے چترال کو ماضی سے لیکرآج تک قیادت فراہم کی۔آج ہم جس بلڈنگ کا سنگ بنیادرکھنے جارہے ہیں اس سے مستقبل میں دروش تعلیمی انقلاب آئے گا ہماری مائیں بہنیں اور بیٹیاں اعلیٰ تعلیم کی زیورسے آراستہ ہونگی۔ انہوں نے کہا کہ سابق دورحکومت میں پیپلزپارٹی اور عوامی نیشنل پارٹی کا اتحادی حکومت تھا دونوں جماعتوں میں اتحاد اسی بنیادپربناتھا کہ ترقیاتی کاموں میں پچپن فیصد عوامی نیشنل پارٹی کواور پینتالیس فیصد ترقیاتی کام پیپلزپارٹی کے منتخب ایم پی ایزکے علاقوں میں ہونگے۔اسی بنیادپرپورے صوبے کیلئے بیس کالجزمنظورہوئے تھے جن میں سے ایک دروش گرلزکالج بھی شامل ہے۔لیکن کالج کیلئے زمین دستیاب نہ ہونے کی وجہ سے اس کام میں تاخیرہوا حالانکہ دوسرے علاقوں میں کالج بلڈنگ تیارہوکر حکومت کوحوالہ بھی ہوچکے ہیں۔انہوں نے سی اینڈ ڈبلیوڈیپارٹمنٹ کو ہدایت کی کہ جلدازجلد کالج بلڈنگ تیارکرکے حکومت کو حوالہ کرے۔فنڈزکا کوئی مسئلہ ہواتومیں فنڈزکی بروقت فراہمی کو یقینی بناؤنگا۔اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کے سابق دورحکومت میں تمام ترمشکلات اور بحرانون کاسامناکرکے پانچ سالہ دوراقتدارپوراکرنے پر میں پارٹی کے کوچیرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری کو خراج تحسین پیش کرتاہوں۔آج ایک سال نہیں ہوا ہے مرکزمیں ن لیگ اور تحریک انصاف میں کراٹہ شروع ہوچکا ہے۔ایک سال بعد عمران خان دھاندلی کا واویلامچاکرجمہوریت کو نقصان پہنچانے کے درپے ہے۔اپنی ناکام چھپانے کیلئے عمران خان صوبائی اسمبلی کو تحلیل کرنے کی دھمکی دے رہا ہے جس کی ہرگزاجازت نہیں دی جائیگی کیونکہ عوام نے اپنے مشکلات کے خاتمے کیلئے ہمیں منتخب کیا ہے۔اگرعمران خان اور انکی جماعت صوبائی حکومت نہیں چلاسکتے توبیشک اپوزیشن بنچوں پربیٹھیں۔اپوزیشن جماعتیں مخلوط حکومت بنانے کیلئے تیار ہیں اور انشاء اللہ جلدہی صوبے میں تبدیلی آئیگی۔انہوں نے کہا کہ دروش کے مسائل چاہے بجلی سے متعلق ہوں یا صحت سے جلدحل کرلئے جائیں اور عوام آئندہ سالوں میں چترال کو ترقی کے لحاظ سے ایک مثالی ضلع پائیں گے۔انہوں نے سائیڈکے کام کا بھی وزٹ کیا اور موقع پر انجینئرزاور ٹھیکہ داروں کواحکامات جاری کئے۔یادرہے اس کالج پرحکومت کے تیس کروڑروپے خرچ ہونگے۔جس میں کالج کی دومنزلہ بلڈنگ اور تین منزلہ ہاسٹل بلڈنگ شامل ہیں۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button