چترال

چترال، اے کے آر اس پی کے زیر اہتمام دو روزہ یوتھ کنونشن اختتام پذیر

چترال (بشیر حسین آزاد) آغا خان رورل سپورٹ پروگرام (اے کے آر ایس پی ) کے زیر اہتمام یوتھ کنونشن علاقے میں نوجوان طبقے کی ہمہ گیر ترقی اور قومی ترقی میں ان کی شرکت کو یقینی بنانے اور ان کو درپیش مسائل کے حل کے لئے متعدد سفارشات کی منظوری کے بعد اختتام پذیر ہوگئی۔ نوجوانوں کو باروزگار بنانے اور ان میں لیڈرشپ پیدا کرنے کے لئے اے کے آر ایس پی کے تحت ایلی (EELY )نامی اس پراجیکٹ نے ضلع کے مختلف یونین کونسلوں کی سطح پر قائم لوکل سپورٹ تنظیموں (ایل ایس اوز) کی مدد سے اس کا انعقاد کیا تھا جس میں درجنوں یوتھ آرگنائزیشن ، سول سوسائٹی کی تنظیموں اور حکومتی اداروں کے نمائندوں نے شرکت کی۔

کنونشن کی تقریب سے ڈپٹی کمشنر چترال امین الحق نے خطاب کرتے ہوئے معاشرے کی تعمیر و تشکیل میں نوجوان طبقے کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ چترال کے تناظر میں معاشرے کا یہ حصہ اور بھی اہم اور حساس کردار کا حامل ہے ۔ انہوں نے نوجوانوں کے لئے پراجیکٹ کے اجراء پر اے کے آرایس پی کی کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ اگر یہی صورت حال جاری رہی تو چترال کی ساری پسماندگی اور غربت کا بہت جلد خاتمہ ہوگا۔ انہوں نے نوجوانوں پر زور دیتے ہوئے کہا کہ زندگی حرکت کا نام ہے اور متحرک رہ کر ہی زندگی کو اس کے تقاضوں کے مطابق گزارا جاسکتا ہے۔ انہوں نے ضلعی حکومت کی طرف سے اس یوتھ پراجیکٹ کی کامیابی کے لئے ہر ممکن امداد وتعاون کا یقین دلایا۔

اس سے قبل اے کے آر ایس پی کے ریجنل پروگرام منیجر سردار ایوب نے ایلی پروجیکٹ کی کامیابیوں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دو سالوں کے دوران ایل ایس اوز کواس عمل میں شریک کیا جس کے نتیجے میں نچلی سطح پر ہی ہر علاقے میں نوجوانوں کی ضروریات کے عین مطابق پالیسی اور حکمت عملی مرتب کرلی گئی۔ انہوں نے کہا کہ یہ پراجیکٹ باروزگار بنانے اور لیڈرشپ فراہم کرنے کے دوحصوں پر مشتمل ہے تاکہ ایک نوجوان کو نہ صرف اپنے پاؤں پر کھڑا ہونے کے قابل بنایا جاسکے بلکہ اسے اجتماعی فیصلہ سازی میں حصہ لینے کا موقع بھی بہم پہنچایا جائے۔ کنونشن میں گزشتہ دو سالوں کے دوران نوجوانوں کے لئے شروع کردہ مختلف منصوبوں کی کامیابیوں کے بارے میں بھی تفصیلات سے آگاہ کیا گیا جن میں مردو خواتین دو اصناف شامل تھے۔ اس پراجیکٹ سے انفرادی طور پر مستفید ہوکر زندگی کا نقشہ بدل دینے والے کئی مرد وخواتین نے اپنے دلچسپ تجربات شرکاء کے ساتھ شئیر کرتے ہوئے کہا کہ اس پراجیکٹ سے نہ صرف نقد امداد ملی بلکہ خود اعتمادی اور وسائل کے بہتر اور مناسب استعمال کی تربیت بھی فراہم کی گئی ۔ کنونشن کئی نشستوں پر مشتمل تھا جس سے مختلف شخصیات نے خطاب کیا جن میں عبدالاکرم خان،ٍ معین الدین خٹک، سلطانہ، رضیہ، ظہیرالدین ، محمد وزیر خان اور دوسرے شامل تھے ۔

اس موقع پر مختلف ایل ایس اوز کے یوتھ تنظیموں کی طرف سے اسٹال لگائے گئے تھے جن میں علاقے کے نوجوانوں کے تیارکردہ مقامی مصنوعات نمائش کے لئے رکھے گئے تھے۔ ایلی پراجیکٹ کے منیجرز فضل مالک اور سجاد حسین نے کہا کہ اس کنونشن سے نوجوان طبقے کو اب ایک نئی جہت مل گئی ہے جس سے وہ کامیابی کا سفر جاری رکھیں گے۔ اختتامی تقریب میں شرکاء سے کنونشن کے بارے تجاویز اورآراء بھی لی گئی۔ مس رضیہ سلطانہ صاحبہ کی اختتامی کلمات کے ساتھ تقریب کااختتام ہوا۔اُنہوں نے تقریب میں شامل تمام شرکاء شکریہ ادا کیا ۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button