گلگت بلتستان

بجلی بحران کے خلاف گلگت میں ہڑتال، احتجاجی مظاہرہ

IMG_7440

گلگت( فرمان کریم) بجلی کی بدترین لوڈشیڈنگ کے خلاف تاجروں ، ٹرانسپوٹروں اور دیگر تنظمیوں نے مکمل طور پر ہڑتال کی۔ ہڑتال کے باعث شہر کی مارکیٹں اور بازار مکمل طور پر بند رہی۔ ٹرانسپورٹ بھی جزوی طور پر بند رہی۔شہر میں 22 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کے خلاف عوامی ایکشن کمیٹی کی کال پر عوام نے گھڑی باغ سے احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ جو مرکزی شاہراہ ائیرپورٹ سے ہوتی ہوئی کلمہ چوک پر جلسے کی شکل اختیار کی ۔ احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کنوئینر عوامی ایکشن کمیٹی احسان علی ایڈووکیٹ، امیر جماعت اسلامی گلگت بلتستان مولانا عبد اسمیع، ترجمان اہلُسنت والجماعت مولانا سلطان رئیس، ایکشن کمیٹی کے ممبر ڈاکٹر محمد زمان داریلی اور دیگر مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گلگت کی تاریخ میں 22 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کے عذاب سے عوام عاجز آچکے ہیں۔ اب ہمارے صبر کے پیمانے لبریز ہوچکے ہیں۔ عوام اب جاگچکے ہیں اپنے حقوق کے لئے عوام متحد ہیں۔ پچھلے 67 سالوں سے عوام نے احساس محرومی کے علاوہ کچھ نہیں دیا ہے۔ ہمارے وسائل پر قبضہ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ لیکن اب عوام اپنے حقوق کو جابر حکمرانوں سے چھین کر دم لیں گے۔

IMG_7422

مقررین نے کہا کہ پچھلے کئی سالوں سے گلگت بلتستان میں پاور سیکٹر میں ترقیاتی کام نہ ہونے سے عوام کو عذاب میں مبتلا کررکھا ہے۔ عوام اپنے بنیادی حقوق کے لئے منظم ہے۔ عوامی ایکشن کمیٹی کو ایک سال ہوگے ہیں۔ اس پلیٹ فورم سے عوام اپنے بنیادی حقوق کے لئے متحد ہوچکے ہیں۔ مقرین نے مذید کہا کہ حکمران لڑوا اور حکومت کرو کر پالیسی پر گامزن ہے۔ مسلکی اور علاقائی بنیادوں پر ہمیں لڑواہا جارہا ہے۔تاکہ ہمارے وسائل پر قبضہ کرسکے۔ مقرین نے کہا کہ ایک ایسے نااہل شخص کو سکرٹیری برقیات بنایا گیا ہے جو عوام کو بجلی فراہم کرنے میں ناکام ہے۔ آفسیروں اور وزراء کے گھر وں میں اسپیشل لائینں اور اسپیشل ٹرانسفامر نصب کئے گئے ہیں۔ جبکہ عوام اندھیرے میں زندگی گزر رہے ہیں۔ اب بھی وقت ہے کہ ہم اپنے بنیادی حقوق کے لئے اکٹھے ہوجائیں۔ اور اپنے مستقبل کو بچائیں۔ اگر اپنے حقوق کے لئے جدوجہد نہ کیا تو ہمارے مستقبل پھر ہمیں معاف نہیں کرینگے۔ مقررین کا کہنا تھا کہ 22 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ سے نہ صرف تاجر اور کاروبار متاثر ہو ا ہے بلکہ لوڈشیڈنگ سے ہر طبقہ فکر متاثر ہے ۔ حکومت مذید ہمارے صبر کا امتحان نہ لے بصورت دیگر تیسرے مراحلے میں سخت اقدامات اُٹھانے پر مجبور ہو جائیں گے۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button