چترال

چترال گول نیشنل پارک میں ایک مردہ مارخور کی لاش پائی گئی

چترال(گل حماد فاروقی) چترال گول نیشنل پارک کے علاقے میں ایک اور مارخور مردہ حالت میں پائی گئی۔ یہ مادہ مارخور چترال گول نیشنل پارک کے علاقے میں پائی گئی۔1485_markhor_head ڈویژنل فارسٹ آفیسر چترال گول نیشنل پارک محمدؐ بزرگ نے چترال گول میں دو مارخوروں کے مرنے کی تصدیق کرتے ہوئے ہمارے نمائندے کو بتایا کہ اس سے پہلے بھی ایک نر مارخور مرا ہوا پایا گیا تھا جو لگتا ہے اسے کتوں نے بھگاتے ہوئے پہاڑی سے نیچے گرایا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حال ہی میں ایک مادہ مارخور کی لاش وہاں پائی گئی جو ایک درخت میں لٹکا ہوا تھا انہوں نے کہا کہ ہوسکتا ہے کہ مارخور درخت کے پتے کھاتے ہوئے اس میں پھنس چکی ہو ا جس کی وجہ سے اس کا موت واقع ہوا ہو۔

مارخور ہمارا قومی جانور ہے اور چترال میں مارخور کی شکار کیلئے بین الاقوامی سطح پر نیلامی ہوتی ہے جو عام طور پر ایک مارخور کی شکار کیلئے ایک کروڑ سے ڈیڑھ کروڑ روپے کی ادائگی ہوتی ہے جس میں 80فی صد مقامی لوگوں کو ملتا ہے جبکہ سرکاری خزانے کو 20 رقم جمع ہوتا ہے۔ اور چترال گول نیشنل پارک میں قانونی شکار پر بھی پابندی لگی ہے۔

ماحولیات کی تحفظ کے دلدادہ ایک شہری نے نا م نہ بتانے کی شرط پر ہمارے نمائندے کو فون پر بتایا کہ مارخور چونکہ ہمارا قومی جانور بھی ہے جو نہایت تیز اور ذہین جانور ہے اور ساری زندگی اونچے پہاڑوں پر رہنے کی عادی ہے یہ کیسے ہوسکتا ہے کہ معمولی کتے بھی مارخور کو مارے حالانکہ مارخور اتنا تیز ہے کہ برفانی چیتے سے بھی بچ کر نکل سکتا ہے ۔ جبکہ درختوں کے پتے کھانا مارخور کیلئے کوئی نئی بات نہیں اور مادہ مارخور کی درخت پر لٹک کر مرجانا بھی ایک سوالیہ نشان ہے۔
انہوں نے کہا کہ دو سال قبل بھی ایک نامعلوم افیسر نے چترال گول نیشنل پارک میں غیر قانونی طور پر
مارخور کا شکار کیا تھا جسکی رپورٹنگ بھی چترال یونین آف پروفیشنل جرنلسٹ نے کی تھی جس پر چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ نے از خود نوٹس لیا تھا۔

چترال کے سیاسی اور سماجی طبقہ فکر نے صوبائی حکومت اور اعلےٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ اس سلسلے میں مکمل طور پر تحقیقات کی جائے کہ آیا یہ مارخور بھی طبعی موت مرے یا ان کو مارا گیا ہیں۔ جس کی وجہ سے چترال کے لوگ تین کروڑ روپے سے محروم ہوئے ہیں۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button