تعلیم

گلگت میں نجی ادارے قراقرم لا کالج کا افتتاح

law colledge Pix 2

گلگت (نعیم انور) چیف کو رٹ گلگت بلتستان کے چیف جسٹس صاحب خان نے کہا ہے کہ مجھے ما یو سی ہو ئی ہے کہ قراقرم انٹر نیشنل یو نیو رسٹی طلباء کو پر وفیشنل تعلیم فراہم کرنے میں نا کا م رہی ہے ،انہوں نے کہا کہ میں نے بحثیت سپیکر قراقرم انٹر نیشنل یو نیو رسٹی سابق صدر پر ویز مشرف سے منظور کر وایا تھا مگر یو نیورسٹی میں ابھی تک طلبا ء کو پر وفیشنل تعلیم مہیا نہ ہو سکی ،ابھی تک یو نیو رسٹی میں میڈ یکل،انجنئرنگ اور لا ء سمیت دیگر اہم شعبے قائم نہ ہو سکے جبکہ گلگت بلتستان کے ہما رے طلباء داخلوں کیلئے ملک کے دیگر صوبوں میں دربد ر ہو رہے ہیں ۔چیف جسٹس نے کہا کہ مجھے سمجھ نہیں آرہی ہے کہ یو نیو رسٹی انتظا میہ کن معاملا ت میں الجھے ہو ئے ہیں ۔آزاد کشمیر میں تین یو نیور سٹیاں قائم ہیں اور انکے اپنے میڈ یکل ،انجنئرنگ اور لا ء کالجز ہیں ۔ان خیالا ت کا اظہا ر انہوں نے قراقرم لا ء کا لج کی با قاعدہ افتتا حی تقریب سے بطور مہمان خصوصی خطاب میں کیا۔انہوں نے کہا کہ نجی شعبے میں لا ء کا لج کا قیام خوش آئیند با ت ہے اور میری خواہش ہے کہ قانون کا شعبہ گلگت بلتستان میں بہتر انداز میں کام کرے اور پھلے پھو لے ۔انہوں نے کا لج انتظا میہ پر زور دیتے ہو ئے کہا کہ لا ء کے طلبا ء کو معیاری تعلیم فرہم کرنے کی بھر پور کو شش کی جا ئے اور تعلیمی اداروں کو کسی بھی صورت کمرشل بنا نے کی کو شش نہ کرے ۔انہوں نے تقریب میں خواتین کی بڑی تعداد دیکھ کر خوشی کا اظہا ر کرتے ہو ئے کہا کہ خواتین کو گھروں کی حد تک محدود رکھنا معاشرہ کے ساتھ نا انصافی ہے اور حکومت کی زمہ داری ہے کہ خواتین کو ہر قسم کی سہو لیات فرہم کرے اور خواتین ججز کیلئے مخصوص نشستیں مختص کرے ،انہوں نے مذید کہا کہ خطے میں بے پنا ہ ٹیلنٹ مو جود ہے مگر پڑھا ئی کے معاملے میں ہم سستی کا مظا ہرہ کر رہے ہیں ہمیں سخت محنت کرنے کی ضرورت ہے تا کہ ہمیں با ہر سے ججز اور وکلاء نہ منگوانا پڑے ،انہون نے کہا کہ قانون وہ شعبہ ہے جو دنیا کی ہر شعبے کی ضرورت ہے اور دنیا میں کو ئی بھی قانون سازی اور پا لیسی قانون کے بغیر ممکن نہیں لہذا قانون کے طلبا ء سخت محنت اور لگن سے اچھے قانون دان بننے اور ملک کی ترقی میں اپنا کردار ادا کرے ۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button