گلگت بلتستان

عوامی ایکشن کمیٹی نے پاک چین اقتصادی راہداری سے متعلق تحفظات دور کرنے سمیت ٩ نکاتی ایجنڈاپر عملدرآمد کا مطالبہ کردیا

IMG_0417

گلگت( بیورو چیف) عوامی ایکشن کمیٹی نے نو نکاتی چاٹرر آف ڈیمانڈ گورنر گلگت بلتستان برجیس طاہر کو پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمل درآمد نہ ہونے کی صورت میں عوامی احتجاجی تحریک شروع کی جائے گی۔ جمعرات کے روز گلگت پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عوامی ایکشن کمیٹی کے رہنماوں احسان علی ایڈووکیٹ، مولانا عبدالسمیح، صفد ر علی اور مولانا سلطان رئیس سمت دیگر رہنماوں نے کہا کہ گورنر سے ملاقات کرکے چاٹرر آف ڈیمانڈ پیش کردیا ہے۔ جس میں مطالبہ کی ہے کہ گلگت بلتستان خصوصا دارالخلافہ گلگت بجلی کی  بدترین بحران کا شکار ہے۔ روزانہ 20 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کی وجہ سے لوگوں کی زندگی اجیرن ہو کر رہ گئی ہے. لہذا فوری طور پر میگا پراجیکٹس خصوصا ہنزل ، سکارکوئی اور چھلس داس پاور پراجیکٹس پر کام کا آغاز کیا جائے اور اسپیشل لائنوں کے خاتمے کے ساتھ ساتھ ادارے کی بد انتظامی و کرپشن کی کمی کے لئے اقدامات کئے جائے۔

اُنہوں نے کہا کہ پاکستان چایئنا اقتصادی راہداری منصوبے میں گلگت بلتستان کے عوام کے تحفظات دور کئے جائیں اور ٹرمینل گلگت بلتستان میں بنایا جائے۔ گلگت بلتستان میں ٹیکسیز کا نفاذ غیر قانونی اور غیر آیئنی ہے۔ لہذا ٹیکسیز کی وصولی فوری طور پر روکا جائے۔ گلگت بلتستان میں صحت کی سہولیات ناکافی ہیں اور عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہے لہذا فوری طور پر طبی سہولیات میں اضافی کی جائے۔ خصوصا ہارٹ ہسپتال ، کینسر ہسپتال، نیورو سنیٹر اور میڈیکل کالج کا قیام عمل میں لایا جائے۔ سرکاری اسامیوں میں گلگت بلتستان اور فاٹا کو کوٹہ الگ الگ کیا جائے اور گلگت بلتستان کے کوٹے میں اضافہ کیا جائے۔ غیرآیئنی صوبے میں آیئنی صوبے کا کوٹہ مسلط کیا گیا ہے لہذا آزاد کشمیر کی طرح مقامی افسران کو ترجیح دیا جائے اور اس کے ساتھ ساتھ کنٹریکٹ ملازمین کو دیگر صوبوں کی طرح ریگولر کیا جائے۔ شعبہ معدنیات کے مسائل فوری طور پر حل کی جائے۔ اور معدنیات کے نقل و عمل پر پابندی ہٹایا جائے پچھلے ادوار میں ہونے والی کرپشن کی شفاف تحقیقات کی جائے اور ملوث وزراء اور آفسیران کا کڑا احتساب کیا جائے اور میرٹ کو یقینی بنایا جائے۔ گلگت بلتستان میں ناتوڑ رول کا خاتمہ کیا جائے اور مقامی باشندوں کو حق ملکیت دی جائے۔ دیامر بھاشا ڈیم کے متاثرین کے مسائل فوری طور پر حل کیا جائے اور گلگت بلتستان کی حدود کا تعین کیا جائے۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button