گلگت بلتستان

غیر آئینی و غیر مقامی گورنر بر جیس طاہر نے اپنے سیکریٹر یٹ کو ن لیگ کا دفتر اور ڈیرہ بنالیا ہے، سعدیہ دانش

گلگت (پ ر) سابق وزیر اطلاعات و پی پی پی شعبہ خواتین گلگت بلتستان کی صدر سعدیہ دانش نے کہا ہے کہ غیر آئینی و غیر مقامی گورنر بر جیس طاہر نے گورنر سیکریٹر یٹ کو ن لیگ کا دفتر اور ڈیرہ بنالیا ہے جہاں سے ن لیگ کی صوبائی قیادت کے اشاروں پر فیصلے ہو تے ہیں اپنے ایک بیان میں سعدیہ دانش نے کہا ہے کہ ہر پارٹی کا ایک جمہو ری طریقہ ہوتا ہے مگر بر جیس طاہر گورنر سیکریٹریٹ میں ڈیرے ڈال کر جس طرح کی حر کتیں کر رہے ہیں وہ انتہائی حیران کن ہیں سرکاری ملازمین کو انتقامی کاروائیوں کا نشانہ بنایاجارہا ہے کسی بھی ملازم کی کسی پارٹی ور کر کے ساتھ رشتہ داری یا جان پہچان ہے اس ملازم کو تنگ کیا جارہا ہے گورورنر کا سرکاری ملازمین کو بے جا ہراسا ں کرنا انتہائی قابل مذمت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ن لیگ کو وفاق میں حکومت بنائے دو سال کا طویل عرصہ گزر چکا ہے ۔ اس عرصے کے دوران گلگت بلتستان کے کسی بھی پیکج کا اعلان نہیں کیا گیا ہے لہذا بر جیس طاہر بیورو کریسی پر دباؤ ڈالنے اور انتظامی معاملات میں مداخلت کا سلسلہ بند کریں ورنہ عوام اور تمام سیاسی جماعتیں احتجاجا سڑکوں پر نکلنے سے دریغ نہیں کرینگے انہوں نے نہایت افسوس کا اظہار کیا پی پی پی کی حکومت نے گلگت بلتستان کے لئے جو پیکج دیا تھا وہ بھی واپس لینے کے سازشیں کی جارہی ہیں پی پی پی جمہوریت پر یقین رکھتی ہے جمہوریت کی بحالی اور تسلسل کے لئے ہمیشہ قربانیاں دی ہیں انہوں نے کہا کہ وائے سرائے کشمیر افئیرز ڈویژن کو بھول کر گلگت میں ڈیرے ڈالے ہوئے ہیں اور گورنر سیکریٹریٹ میں بیٹھ کر سرکاری ملازمین کو انتقامی کاروائیوں کا نشانہ بنارہے ہیں انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام با شعور ہو چکے ہیں اور وہ اپنے حقوق لینا جانتے ہیں سعدیہ دانش نے ماروی میمن کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ ماروی میمن مختلف علاقوں میں دورہ کر کے غریب عوام کو بیوقوف بنا رہی ہے اور نئے فارمز کا شوشہ چھوڑ رہی ہے اور اس پر وگرام کو ن لیگ کی حکومت سیاسی رشوت کے طور پر استعمال کر رہی ہے ۔ن لیگ کی حکومت نے خود تو کئی پیکج نہیں دیا ہے مگر بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کو آنے والے الیکشن میں استعمال کیا جارہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے غریب اور بیوہ مستحق خواتین کے لئے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام شروع کیا تھاتاکہ خواتین اور نادار مستحق خواتین اپنی اور اپنے کنبے کی کفالت کر سکیں اس پروگرام کے تحت ہر تین ماہ بعد مستحق خواتین کو چار ہزار پانچ سو روپے ملتے تھے ان مستحق خواتین کو پیسوں کی ادائیگی رو ک کر کہا جارہا ہے کہ ایک سال کی یکشمت ادائیگی کی جائے گی انہوں نے نگراں صوبائی حکومت اور چیف الیکشن کمشنر سے نوٹس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ پری پول رکنگ کی سازشوں کو روکا جائے اور فوری طور پر صاف و شفاف الیکشن کے انعقاد کو یقینی بنائیں

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button