گلگت بلتستان

گلیشرز پھٹنے کے حوالے سے قومی میڈیا نے بغیر تصدیق کئے خبریں چلائی، جس سے لوگوں کو ذہنی اذیت کا سامنا کرنا پڑا

ہنزہ (اکرام نجمی) گلگت بلتستان کی تاریخ کے خوفناک زلزلے کے بعد ضلع ہنزہ میں دوسرے روز بھی لوگوں میں خوف و ہراس پایا جاتا ہے زلزلے کی وجہ سے ضلع ہنزہ میں ایک خاتون کی موت اور دو افراد زخمی ہوئے پہاڈوں سے تودے گرنے کی وجہ سے کئی راستے بند اور گنش میں لینڈ سلائیڈنگ کا سلسلہ دوسرے روز بھی جاری رہا زلزلے کی وجہ سے کئی گھروں میں دراڈیں اور کئی گھر مکمل طور پر تباہ ہوئے ہیں۔

میڈیا سے خصوصی طور پر بات کرتے ہوئے مقامی لوگوں کا کہنا تھا کہ یہ تاریخ کا خطرناک ترین زلزلہ تھا اور اس زلزلے کے بعد گھروں میں رات گزارنے سے خوف محسوس ہوتا ہے بعض لوگوں کا یہ بھی کہنا تھا کہ نیشنل میڈیا نے بغیر تحقیق کے خبریں چلائی جسکی وجہ سے گھروں سے دور شہروں میں رہنے والے مقامی لوگوں کو زہنی ازیت کا سامنا کرنا پڑا ۔ یادرہے کہ نامور نشریاتی اداروں نے ہنزہ کے حوالے سے خبریں چلائی تھی کہ ہنزہ میں گلیشرز پھٹ پڑے ہیں اور قیامت کا سما ہے۔ حالانکہ اس طرح کا کوئی واقعہ یا حادثہ مقامی لوگوں کے علم میں نہیں ہے۔

پامیر ٹائمز کے ایک سروے سے معلوم ہوا کہ زلزلے کے بعد غیر ذمہ دارانہ اور حقائق سے ہٹ کر رپورٹنگ کی گئی، جس سے علاقے سے دور رہنے والے لوگوں کو شدید ذہنی اذیت سے دوچار ہونا پڑا۔ خاص طور پر اس لئے کہ زلزلے کے بعد کچھ وقت کے لئے مواصلاتی رابطے منقطع ہو چکے تھے اور لوگوں کو اپنے گھر والوں کی خیریت دریافت کرنے میں مشکلات پیش آرہی تھیں۔

زلزلے کے دوسرے دن ضلعی انتظامیہ کی جانب سے چھٹی کے اعلان کے بعد سرکاری اور پرائیویٹ تعلیمی ادارے بند رہے اور ضلع ہنزہ کے اسسٹنٹ کمشنر کی جانب سے نقصانات کا جائزہ لینے کیلئے ایک ٹیم تشکیل دیکر سروے کا کام شروع کردیا گیا ہے اس سلسلے میں لوگوں آسانی کیلئے ایک ہیلپ لائن بھی قائم کیا گیا ہے جہاں پر اسسٹنٹ کمشنر ہنزہ خود لوگوں کی نقصانات کے حوالے سے درج ہونے والے اطلاعات کا نگرانی کررہا ہے ۔

گنش کے مقام پر لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے نگر خاص اور ہشپر کا زمینی راستہ منقطع ہے اورگنش دونے داس کے مقام پر لینڈ سلائیڈنگ کا سلسلہ دوسرے روز بھی جاری ہے ۔

زلزلے کے حوالے سے علاقے میں افواہوں کا سلسلہ بھی جاری ہے جسکی وجہ لوگوں میں خوف ہراس پایا جاتا ہے اور گزشتہ رات بہت سے لوگ کھلے آسمان تلے اور بعض لوگوں نے عبادت گاہوں میں رات گزاری ۔

زلزلے کے بعد پہلے سے ناقص کارکردگی کے حامل ایس سی او کا انٹر نیٹ سروس اور بعض موبائل سروسز کی کارکردگی مزید خراب ہوچکی ہے جسکی وجہ سے لوگوں کو دوسرے شہروں میں اپنے عزیزوں سے رابطے میں مشکلات کا سامنا ہے ۔ مجموعی طور پر زلزلے کے دوسرے دن بھی عوام کے دلوں میں خوف اور بے چینی پایا جاتا ہے لوگوں کے عبادت خانوں میں خصوصی دعاوٗں کا سلسلہ بھی جاری ہے

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button