متفرق

قراقرم یونیورسٹی حملہ کیس میں نامزد ملزمان کو بچانے کی سازش کی جارہی ہے، مولانا رحمت اللہ سراجی

گلگت (پ ر) یونیورسٹی میں دہشتگردی کا مظاہرہ کرنے والوں کی عدم گرفتاری حکومتی کی نااہلی ہے۔نامزد ملزمان کو چھوڑ کر مشتبہ افراد کو حراست میں لے لینا اصل ملزمان کو بچانے کی سازش ہے۔ لیگی حکومت کیلئے ٹسٹنگ کیس ہے ۔بعض شرپسند عناصرایک بار پھر گلگت شہر میں بدامنی پھیلا رہے ہیں۔حکومت تمام ایسے عناصر کو قومی ایکشن پلان کے تحت عبرتناک سزا دے۔ایسے واقعات کسی بڑے سانحے کا پیش خیمہ ثابت ہوسکتے ہیں۔نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد نہ ہوا تو دہشت گرد پھر سے سراُٹھانا شروع کر دینگے۔حکومتی سستی سے انہیں حوصلہ ملے گا۔ان خیالات کا اظہار سیکریٹری اطلاعات جمعیت علمائے اسلام گلگت و سابق امیدوار GBLA-1 مولانا رحمت اللہ سراجی نے شرپسند عناصر کی جانب سے قراقرم یونیورسٹی میں دہشت گردی پھیلانے اور پروفیسر شاہ نواز پر قاتلانہ حملے کی بھر پور مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پروفیسر شاہنواز پر حملہ گلگت کی امن پر حملہ ہے۔بڑی کوششوں کے بعد گلگت میں امن قائم ہوا تھا۔مگر شرپسند عناصر گلگت میں امن نہیں چاہتے ہیں۔ایسے عناصر دوبارہ گلگت بلتستان کو فرقہ واریت اور فسادات کی آگ میں جھونکنا چاہتے ہیں۔تاکہ گلگت میں بدامنی اور قتل و غارت عام ہوجائے۔انہوں نے کہا کہ تعلیمی اداروں کی تقدس کو پامال کررہے ہیں۔اساتذہ کرام پر ہاتھ اُٹھانے سے بھی دریغ نہیں کرتے ہیں جو بیرونی اشاروں پر معاشرے میں خوف وہراس پھیلاتے ہیں۔اور جو بے گناہ معصوم بچوں کو یتیم اور خواتین کو بیوہ بناتے ہیں۔وہ اسلام اور ملک دونوں کے دشمن ہیں۔ایسے لوگوں کو تحت دار پر لٹکائے بغیر امن کا خواب ہمیشہ کیلئے شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکتا۔انہوں نے حکومت ،فورس کمانڈر اور آئی جی پی گلگت بلتستان سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ گلگت شہر کے پُرا من ماحول کو خراب کرنے والوں اور قراقرم یونیورسٹی کے تقدس کو پامال کرنے والے سازشی عناصر کو بے نقاب کرکے عوام کے سامنے لائے اور تمام دہشتگردوں اور ان کے سرپرستوں کو عبرت ناک سزا دے کر نشان عبرت بنا دے۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button