چترال

کراچی ریلیف ٹرسٹ کی جانب سے چرون اویر کے زلزلہ متاثرین کیلئے محفوظ پناہ گاہوں کی تعمیر اور فری میڈیکل کیمپ کا انعقاد

چترال(گل حماد فاروقی) چترال کے بالائی علاقہ چرون اویر جسے پچھلے ماہ زلزلے نے بری طرح تباہ کیا تھا جہاں 95 مکانات مکمل طور پر تباہ ہوئے اور 140 کو جزوی نقصان پہنچا تھا مگر جن مکانات کو جزوی نقصان پہنچا تھا وہ بھی رہنے کے قابل نہیں رہے۔
گزشتہ روز اس وادی میں برف باری ہوئی جس کی وجہ سے متاثرہ مکانات گرنے کا حطرہ پیدا ہوا۔ اس وادی میں کوئی سرکاری ہسپتال نہ ہونے کی وجہ سے مریضوں کو نہایت مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
کراچی ریلیف ٹرسٹ کی جانب سے زلزلہ سے متاثرہ لوگوں کیلئے محفوظ پناہ گاہ بنائے جارہے ہیں ۔ اس ادارے سے تعلق رکھنے والے سعید اقبال کا کہنا ہے ہم بارہ ضرب بارہ ساحت کے ایسے محفوظ پناہ بنا رہے ہیں جو زلزلہ یا برف باری میں محفوظ رہے اور ان لوگوں کی جانوں کو کوئی حطرہ لاحق نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ اس مقصد کیلئے ہم نے یہاں پر ایک آرا مشین بھی لگایا ہے جو لکڑیوں کی چرائی کرکے ان کو مطلوبہ ساحت میں کاٹتے ہیں۔
اسی ٹرسٹ نے ان متاثرہ لوگوں کیلئے سات روزہ فری میڈیکل کیمپ کا بھی اہتمام کیا۔ ڈاکٹر نزعت فاروقی یورالوجسٹ کا تعلق آغا خان یونیورسٹی کراچی سے ہے اور رضاکارانہ طور پر کراچی ریلیف ٹرسٹ کے ساتھ کام کرتی ہے جنہوں نے یہاں فری میڈیکل کیمپ کا اہتمام کیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ وہ روزانہ پچاس سے ساٹ مریضوں کا مفت معائنہ کرکے ان کو مفت ادویات بھی فراہم کرتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ زلزلہ کے بعد بچوں، خواتین اور عام لوگوں پر نفسیاتی اثر ہوا ہے اسلئے ہم پہلے ان کو صحت کے بارے میں تعلیم دیتے ہیں جس میں علاقے کے خواتین اکھٹے ہوکر ان کو لکچر دیا جاتا ہے اور ساتھ ہی ہماری ماہرین بچوں کو سکولوں میں جاکر تربیت دیتی ہے کہ کسی بھی قدرتی آفت سے کیسے نمٹا جاسکے اور ان سے خود کو کیسے بچایا جاسکے۔
علاقے کے ایک خاتون نے اپنے مشکلات بتاتے ہوئے ریلیف ٹرسٹ کا بھی شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے یہاں آکر ان کی مفت علاج کرتی ہے کیونکہ سرکار کی طرف سے یہاں کوئی ہسپتال نہیں ہے۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button