سیاست

گلگت بلتستان کو پانچواں صوبہ بنانے کے خواب دیکھنے والے احمقوں کی جنت میں رہتے ہیں، بی این ایف رہنماوں کا پریس کانفرنس سے خطاب

غذر(معراج علی عباسی) بالاورستان نیشنل فرنٹ حمید گروپ کے سینئر رہنماؤں شکور خان ایڈوکیٹ ، محبوب علی ایڈوکیٹ، سابق ضلعی صد ر قیوم خان بالاورستانی ، حفس شاہ و دیگر نے گاہکوچ میں ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وقت آگیا ہے کہ قوم کو اپنے حقوق کے لئے اٹھ کھڑا ہونا ہوگا ۔ موجودہ دور میں قومی ترجیحات کو پس پشت ڈال کر خاموشی یاپسپائی اختیار کرنا خطے کے عوام کے ساتھ بہت بڑی زیادتی ہوگی ۔ گلگت بلتستان میں برسرا قتدار آنے والی جماعتیں حقیقی معنوں میں قوم کی ترجمانی کرنے میں ناکام ثابت ہوئی ہیں ۔ ذاتی مفادات کو قومی مفادات پر ترجیح دینے والے حکمران ملک و قوم کے وفادار ہر گز نہیں ہوسکتے ہیں ہم گلگت بلتستان کی قوم کو دنیا کی باوقار اور آذاد قوم کی صف میں کھڑا دیکھنے کے خواہش مند ہیں۔ وقت تیزی سے گزر رہا ہے ۔ ہماری قسمت کے فیصلے ہماری مشاورت اور مرضی کے خلاف کئے جارہے ہیں ۔ ہمارے وسائل کی بندر بانٹ اور ہمارے حقوق کی پامالی عروج تک پہنچ گئی ہے ۔ گلگت بلتستان کا پاکستان کا پانچواں صوبہ بنانے والے احمقوں کی جنت میں رہتے ہیں یہ قانونی طور پر ممکن ہی نہیں ہے اگر ایسا ممکن ہوتا تو حکمران اڑسٹھ سال تک خاموش ہر گز نہیں بیٹھتے ۔ گلگت بلتستان کا مسئلہ اقوام متحدہ کے بین الاقوامی قوانین کے تحت حل ہونا ہے ۔ انٹرنیشنل قانون ہمیشہ مقامی قوانین پر حاوی ہوتا ہے اس لئے صوبہ بنانے کے دعوے نہ صرف احمقانہ ہیں بلکہ حقائق کے منافی بھی ہیں ہم گلگت بلتستان کی وکلا برادری کی جانب سے مسئلہ کشمیر کے حل تک کشمیرطرز کے عبوری سیٹ اپ کے مطالبہ کی مکمل حمایت کرتے ہیں اقتصادی راہدری کے منصوبے میں گلگت بلتستان کے عوام کو مکمل اندھیرے میں رکھاجارہا ہے ۔ چین سے چلنے والے قافلوں کا پہلا پڑاو ہزارہ کے شہر حویلیاں میں ہوگا ۔ چاروں صوبوں کو اقتصادی راہداری کے فوائد سے استفادہ حاصل کرنے کے اعلانات کئے جارہے ہیں گلگت بلتستان کے بارے میں پر اسرار خاموشی معنی خیز ہے ۔ چاروں صوبوں میں صنعتی زون قائم کئے جارہے ہیں جبکہ جی بی کو اس معاملے میں بلکل بے خبر رکھا گیا ہے ۔ وزیر اعلی خیبر پختونخواہ نے اقتصادی راہداری میں کم حصہ ملنے پر وفاق سے جنگ لڑنے کا اعلان کردیا ہے ہمارے حکمرانوں کو کوئی گھاس نہیں ڈالتا ۔ خواب خرگوش میں مصروف جی بی کے حکمران عوام مفادات کا تحفظ یقینی بنانے میں ناکام ثابت ہوئے ہیں ۔ قوم پرستوں نے سب سے پہلے اس معاملے پر آواز بلند کی ہے ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ اقتصادی راہداری کی زد میں آنے والی زمینوں کا پر کشش معاوضہ دیا جائے جی بی سمیت کوہستان میں بھی صنعتی زون قائم کئے جائیں ۔ ہم وفاق سے مطالبہ کرتے ہیں کہ دیامر بھاشا ڈیم پر صرف زمینوں کے معاوضوں پر نہ ٹرخایا جائے بلکہ بھاشا ڈیم سے متعلق جی بی کے عوام کو اعتماد میں لیا جائے ۔ڈیم کی تعمیر سے ہونے والی ماحولیاتی تبدیلیوں کے انتہائی منفی اثرات صرف جی بی پر پڑیں گے کے پی کے ڈیم کے منفی اثرات سے تو محفوظ ہے لیکن فوائد سمیٹنے کا سب بڑا حقدا ر خو د کو سمجھتا ہے ۔ دیامر بھاشا ڈیم کے مکمل رائیلٹی گلگت بلتستان کو دینے کا بھی مطالبہ کرتے ہیں ۔ ڈیم کے تعمیر سے قبل باشندگان دیامر کے تحفظات کا ازالہ کیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں اپنے حقوق کے لئے آواز اٹھانے والوں پر مقدمات درج کرکے ان کو پابند سلاسل کیا گیا ہے UNOGIP میں یاداشت پیش کرنے والے قوم پرست رہنماؤں کو نہ صرف گرفتار کرلیا گیا بلکہ ان کے اوپر بے پناہ تشدد بھی کیا گیا ۔ یہ ریاستی جبر کی بدترین مثال ہے کہ کوئی شخص اپنے حقوق کے لئے آواز تک نہ اٹھائے No Taxation without representation کے فارمولے کے تحت گلگت بلتستان کو ٹیکس فری زون قرار دیا جائے ملک بھر سے گلگت بلتستان لائی جانے والے اشیا پر لگنے والا ٹیکس ختم کیا جائے پٹرولیم منصوعات، زمینی و فضائی سفر کے علاوہ دیگر تمام اشیا پر سبسڈی دی جانی چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم قوم کی آواز ہیں اڑسٹھ سالوں تک اندھیروں میں رہنے والوں کے لئے امید کی کرن بننا چاہتے ہیں ۔ پاکستان کچھ بھی کرے جب تک اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کا حل نہیں ہوتا تمام تر اقدامات غیر قانونی اور غیر آئینی کہلائیں گے

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button