چترال

چترال ٹان میں سکول سے آتے ہوئے بچی چئیر لفٹ سے گر کر شدید زحمی ہوگئی، ہسپتال منتقل

چترال(گل حماد فاروقی) گول دور نالہ کے اوپر تباہ شدہ پُل کی جگہہ چئیر لفٹ کے ذریعے گول دور نالہ(نہر) کو عبور کرتے ہوئے ایک طالبہ شدید زحمی ہوگئی۔ بچی کو ہسپتال منتقل کیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق حاجی زاہد چغتائی کی بیٹی سکول سے واپس آکر گھر جارہی تھی چونکہ گول دور نالہ پر پیدل کا پل جولائی کے مہینے میں سیلاب کی وجہ سے تباہ ہوا تھا اور اس پل کو ابھی تک دوبارہ تعمیر نہیں کیا گیا جس کی وجہ سے یہاں کے لوگوں کو نہایت مشکلات کاسامنا ہے۔
حاص کر سکول جانے والے بچے اور بچیوں اور خواتین جب ہسپتال جاتی ہیں ان کو نہایت مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے ایک مقامی رضاکار نے اس نالے پر لکڑی کا تحتہ رکھا ہے جسے لوگ پُل کے طور پر استعمال کرتے ہیں اور اوپر نیچے چڑھنے اور اترنے کیلئے ایک سیڑھی رکھی ہے جس پر بازار، سکول، اور ہسپتال جانے کیلئے اوپر چڑھنا پڑتا ہے اور واپس گھر آنے کیلئے نیچے اسی سیڑھی سے اتر کر ایک بار پھر لکڑی کے تحتے کے ذریعے اس دریا کو عبور کرتے ہیں جس میں بعض اوقات وہ نیچے بھی گر تے ہیں۔
ایک غیر مقامی شحص نے اپنا نجی چئیر لفٹ بھی اسی نالے پر لگایا ہے جس کے ذریعے دس روپے ادا کرنا پڑتا ہے مگر اکثر غریب بچے دس روپے بچانے کی حاطر اس حطرناک لکڑی کی تحتے کے ذریعے نالہ کو عبور کرتا ہے جو ہر وقت پانی سے بھرا رہتاہے۔
گزشتہ روز یہ ناخوشگوار واقعہ پیش آیا جس میں ایک بچی سکول سے واپسی پر چئیر لفٹ سے گر گئی اور شدید زحمی ہوئی ڈاکٹروں نے بچی کو مشورہ دیا کہ وہ چارپائی کی بجائے زمین پر لیٹا کرے تاکہ اس کی کمر کی بیماری جلدی ٹھیک ہوسکے۔ مقامی لوگوں اور سکول کے بچیوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ گول دور پل کو فوری طور پر دوبارہ تعمیر کیا جائے اور چترال گول نالے کے دونوں جانب حفاظتی دیواریں تعمیر کی جائے تاکہ یہ نالہ سیلاب کی صورت میں آس پاس کئی سرکاری اور غیر سرکاری بنک ز، ہسپتال، کئی دکانوں اور گھروں کو تباہی سے بچایا جاسکے۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button