گلگت بلتستان

داریل اور تانگیر میں سول حکومت اور پاک فوج کے اشتراک سے عوامی اہمیت کے حامل متعدد منصوبوں کا افتتاح کر دیا گیا

گلگت(پ ر) وزیر اعلی گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن اور پاک فوج کی دسویں کور کے کمانڈر لییفٹننٹ جنرل ملک ظفر اقبال ( ہلال امتیاز ملٹری) نے داریل اور تانگیر میں سول حکومت اور پاک فوج کے اشتراک سے ایف سی این اے کی زیر نگرانی مختلف منصوبوں کی افتتاحی تقریبات سے خطاب میں اس عزم کا اظہار کیا کہ علاقے سے شر پسندی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے اور ریاست کے اندر ریاست کرنے کی ہر گز اجازت نہیں دی جائے گی اور نہ ہی کسی کو پرائیویٹ فوج رکھنے کی اجازت دی جا سکتی ہے۔ اس موقع پر فورس کمانڈر ایف سی این اے میجر جنرل عاصم منیر،چیف سیکریٹری گلگت بلتستان سید طاہر حسین ، آئی جی پی ظفر اقبال اور دیگر اعلیٰ عسکری، سول او ر سیاسی و سماجی شخصیات بھی موجود تھیں۔

منصوبوں میں قراقرم ہائی وے روڈگماری ،تعمیر پبلک سکول سمیگال،ہسپتال ،اسٹیڈیم ،تعمیر پبلک سکول تانگیر ،پاور ہاوس کی توسیع اور تانگیر اسٹیڈیم شامل ہیں۔ تفصیلات کے مطابق ترقیاتی پروگرام برائے داریل جس میں 1 کروڑ80ؒ ٓلاکھ روپے لاگت سے گماری روڈ کا افتتاح کردیا گیاہے جس سے 40ہزار کی آبادی مستفید ہوگی۔5کروڑروپے کی لاگت سے پبلک سکول داریل کی تعمیر کے منصوبے کا بھی افتتاح کیا گیاجو جنوری 2016سے تعمیر کا آغاز کیا جائیگا۔ دوسر ی طرف تانگیر میں 80لاکھ کی لاگت سے 6.43کلو میٹر جگلوٹ روڑ،5 کروڑکی لاگت سے تعمیر پبلک سکول تانگیر سمیت ہسپتال کی توسیع ،انٹرمیڈیٹ کالج،اسٹیڈیم اور پاور ہاوس کی توسیع کے منصوبے شامل ہیں۔

01

تقریبات سے خطاب کرتے ہوے وزیر اعلی گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان پر ہر صورت عمل ہوگا اور نیشنل ایکشن پلان (ن) لیگ کا کوئی پلان نہیں بلکہ ایک قومی پلان ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ گلگت بلتستان میں کچھ عناصر ایسے تھے جو کہ پاک فوج ، انٹیلی جنس اداروں ، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور عوام میں تصادم چاہتے تھے اور انہوں نے عوام کو آزمائش میں مبتلا کر دیا تھا، انکی سازش ناکام ہو گئی اور سیدھی راہ کو تقویت ملی، انہوں نے عوام اکابرین ، علماء اور سیاسی شخصیات کا شکریہ ادا کیا ۔ تصادم کا راستہ کسی کے مفاد میں نہیں اور ناراض عناصر کو چاہیئے کہ وہ اپنا راستہ ترک کر کے حکومت سے تعاون کریں اور وہ اس بات کی ضمانت دیتے ہیں کہ کسی کے ساتھ ناحق زیادتی نہیں ہوگی۔ وزیر اعلی گلگت بلتستان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پیس انڈیکس کے مطابق گلگت بلتستان ایشیا کا سب سے پر امن علاقہ ہے اور ہمیں اس بات پر فخر ہے۔ وزیر اعلی نے کہا ہے کہ تعمیر و ترقی کا جو وعدہ عوام کے ساتھ کیا گیا تھا اس کی شروعات ہو چکی ہے۔ داریل تانگیر میں ترقی کے تمام منصوبے پاک فوج کی زیر نگرانی مکمل کیئے جائیں گے۔ انہوں نے کور کمانڈر کے جذبے کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ افواج پاکستان نے ہر مشکل وقت میں عوام کا ساتھ نبھایا ہے اور یہاں پر ترقی کی منزل کو تیزی سے طے کرنے کے لیئے بھی افواج نے ہر ممکن امداد کی ہے جس کے لیئے وہ تہہ دل سے مشکور ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس قوم کے ساتھ سب سے بڑا ظلم یہ ہوا ہے کہ اس کے ساتھ جھوٹے وعدے کیئے گئے ہیں، انہوں نے داریل اور تانگیر کو ضلع بنانے کے حوالے سے کہا کہ گیارہویں ضلع کی ترمیم کے بارے میں وزیر اعظم کو سفارشات بھیج دی گئی ہیں اور وزیر اعظم خود آکر ضلع کا اعلان کریں گے۔ انہوں نے عمائدین سے کہا کہ وہ خود اپنے علاقے میں جاری ترقیاتی منصوبوں کی نگرانی کریں تاکہ یہ منصوبے جلد از جلد پایہ تکمیل تک پہنچ سکیں۔ دنیا کے حالات تیزی سے تبدیل ہو رہے ہیں اور ہمیں بھی اس تبدیلی اور ترقی کا حصہ بننا ہے اور ترقی اور تبدیلی کے لیئے بنیادی شرط امن اور انسان دوستی ہے۔ بحیثیت قوم ہمیں تمام تر چیلینجیز سے نبرد آزما ہونے کے لیئے متحد ہونے کی اشد ضرورت ہے۔ یہ بات انہوں نے گماری ،داریل میں تین بڑے عوامی اہمیت کے حامل منصوبوں کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئی کہی۔ اپنے خطاب میں وزیر اعلی گلگت بلتستان نے کہا کہ داریل میں چند عناصر امن کے درپے ہیں اور انہوں نے اس امید کا بھی اظہار کیا کہ یہاں کی عوا م حکومت کے شانہ بشانہ امن کے قیام اور ترقیاتی منصوبوں کی کامیابی کے لیئے اپنابھرپور کردار ادا کرے گی۔ انہوں نے خطاب میں کہا کہ صوبائی حکومت محدود وسائل کے باوجود خطے کی تعمیر و ترقی کے لیئے کوشاں ہے اور اس سلسلے میں افواج پاکستان بھی ان علاقوں کی ترقی کے لیئے اپنا کردار ادا کر رہی ہیں اسی لیئے داریل میں عرصہ دراز سے زیر التوا عوامی منصوبوں کی تیزی سے تکمیل کے لیئے یہ منصوبے فوج کی زیر نگرانی جلد سے جلد پورے کرائے جا رہے ہیں تاکہ اس علاقے کی عوام کو صحت ، تعلیم اور دیگر بنیادی سہولیات بہم پہنچائی جا سکیں۔ اسی سلسلے میں گلگت بلتستان بھر میں جاری تمام منصوبوں کی فوری تکمیل کے لیئے افواج پاکستان خصوصی دلچسپی لے رہی ہے اور تمام اضلاع میں اس طرز پر فوج کی زیر نگرانی کام کا آغاز کیا جائے گا۔

04

پاک فوج کی دسویں کور کے کمانڈر لییفٹننٹ جنرل ملک ظفر اقبال ( ہلال امتیاز ملٹری) نےخطاب کرتے ہوئے اس بات کا اعادہ کیا کہ پاک آرمی مادر وطن کے استحکام اور ترقی کے لیئے ہر دم کوشاں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ انجنئرز کے اغواء کے بعد ایک راستہ صلح اور بھلائی کی طرف تھا اور دوسرا راستہ تباہی کی طرف تھا اور خوشی اس بات کی ہے کہ صلح اور بھلائی کا راستہ اختیار کیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ آنے والے دن بڑے خوشی کے ہیں اور مالی نقطہ نظر سے بہت بڑی تبدیلی آنے والی ہے اور اس کو آپ نے سنبھالنا ہے۔ کور کمانڈر نے خبردار کیا کہ وہ لوگ جو عوام میں سے نہیں جو امن نہیں چاہتے وہ بچ کے نہیں جا سکتے اور بہت جلد انکی گردن پر ہمارا ہاتھ ہوگا، انہیں یہاں آکر نہایت خوشی ہوئی ہے اور یہاں کی عوام نے اس بات کا ثبوت دیا ہے کہ امن کا راستہ نہایت ہی پائیدار ہے جس پر چل کر ملک و ملت کی کامیابی کی امید کی جا سکتی ہے۔ گماری میں عوامی نوعیت کے اہم منصوبوں کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس علاقے کی عوام نے تخریبی عناصر کو مسترد کر کے ملک دوست ہونے کا ثبوت دیا جس کی افواج پاکستان اور حکومت پاکستان نہایت قدر کر تی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ملک بھر میں شر پسند عناصر کی سرکوبی کے لیئے پاک افواج تندہی سے مصروف ہے اور ملک اور عوام کی حفاظت کا اہم فریضہ سرانجام دے رہی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ داریل اور تانگیر کے جوانوں کو پاک افواج میں شمولیت کیلئے چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف کی خصوصی ہدایات پر پہلی بار بھرتی سینٹر قائم کیا گیا ہے اور اس سلسلے میں یہا ں کے لیے سیلیکشن کے پیمانے میں خصوصی رعایت بھی دی گئی ہے ۔اس موقع پر عوامی جوش وخروش کو دیکھتے ہوئے پہلے سے موجود بھرتی کے کوٹے میں بھی مزید 125 سیٹوں کا اضافہ کیا گیا ہے۔ انکا مزید کہنا تھا کہ سکولز اور کالجز کے بننے سے اس علاقے میں آنے والی نسلوں کا مستقبل بھی بہتر ہوگا، اس موقع پر 20مقامی بچوں کی تعلیم کی زمہ داری بھی پاک فوج نے لی اور کہا کہ ان کی رہائش اور تعلیم کے تمام تر اخراجات پاک فوج اٹھائے گی۔ کور کمانڈر نے مقامی افراد کے جذبے کی بھرپور تعریف بھی کی۔

03
وزیر اعلی گلگت بلتستان نے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف کی خصوصی ہدایات کی روشنی میں گلگت بلتستان میں بنجر اراضی کی آباد کاری اور مقامی سطح پر گندم کی وافر مقدار میں کاشت کے لیئے 13ارب کی لاگت سے ایفاد پراجیکٹ کا جلد آغاز کیا جا رہا ہے، اور انہوں نے امید بھی ظاہر کی کہ گلگت بلتستان گندم کی پیداوار میں خودکفیل ہوگا اور سرکار مقامی کاشتکاروں سے گندم خرید کر عوام کو ارزاں نرخوں پر فراہم کرے گی۔ مقامی کاشت کاروں کی مدد اور سہولت کے لیے حکومت ضروری اقدامات کر رہی ہے۔ وزیر اعلی کا مزید یہ بھی کہنا تھا کہ سرکاری منصوبے اس وقت تک کامیاب نہیں ہو سکتے جب تک کمیونٹی براہ راست اپنے مفاد کے منصوبوں کی کامیابی کے لیے حکومت کا ہاتھ نہ بٹائے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی ترجیح یہ ہے کہ ایسے منصوبے شروع کیئے جائیں جہاں عوامی پیسے کا ضیاع نہ ہو اور ان کی تکمیل سے عوام کو فوری فوائد حاصل ہو سکیں۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کی تاریخ میں پہلی بار تمام پرائمری سکولز خواتین ٹیچرز کے حوالے کیئے جا رہے ہیں جس سے شرح تعلیم میں خاطر خواہ اضافہ ہوگا، ہوم سکولز کی تعداد میں بھی اضافہ کیا جائے گا اور اس کی بنیادی وجہ اور حقیقت بھی یہ ہے کہ خواتین نہایت احسن طریقے سے اطفال کی تعلیم کا فریضہ سر انجام دے سکتی ہیں اور ایک پائیدار معاشرے کی بنیاد رکھ سکتی ہیں، سکولوں کی حالت کو بہتر بنانا حکومت کی اولین ترجیح ہے اور گلگت بلتستان میں ایسے سکولز نہیں دیکھنا چاہتے جہاں مویشی باندھنے کا کام کیا جاتا ہو یہ ان میں لوگوں نے اپنے زاتی مہمان خانے بنائے ہوں، سکولوں کی عمارات کا بہترین مصرف یہ ہے کہ اس میں ہماری قوم کے بچے تعلیم پذیر ہوں۔ وزیراعلی کا کہنا تھا کہ امن امان کی صورتحال اور پاک چین اقتصادی راہداری کے مابین ایک گہرا تعلق ہے اور داریل تانگیر کی عوام، منتخب نمائندے اور عمائدین و علماء نے مغوی انجنیئرز کی بازیابی کے لیے جو کردار ادا کیا ہے وہ قابل ستائش ہے اور اس سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ چند مٹھی بھر عناصر پورے معاشرے کی ہر گز عکاسی نہیں کر تے ہیں، انکا کہنا تھا کہ داریل تانگیر کی عوام کی حب الوطنی پر کسی کو شک نہیں اور یہاں کی عوام نے ہر مشکل وقت میں لبیک کہا ہے ملک کہ خاطر جان اور مال کی قربانی دی ہے۔ انہوں داریل تانگیر کی عوام سے اپیل بھی کی کہ وہ اس طرح کے عناصر کی حوصلہ شکنی کریں اور انہیں امن اور بھلائی کی جانب راغب کریں جو عوام کے بہترین مفاد میں ہے ۔ انکا مزید کہنا تھا کہ چند بدخواہ علاقے کو بدامنی کا طرف دھکیلنا چاہتے ہیں اور اس طرح کے لوگوں کے عزائم ہرگز کامیاب نہیں ہونگے کیونکہ نئے سال کے آغاز کے ساتھ ہی اس اہم شاہراہ کی حفاظت کے لیئے پاک فوج کی دو ڈویژن تعینات کی جا رہی ہیں ۔

 اس تقریب کے اختتام پر کور کمانڈر اور وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان نے متاثرین میں امدادی سامان بھی تقسیم کیا۔ پروگرام میں وزیر جنگلات حاجی محمد وکیل نے مہمانوں کو روایتی تحائف پیش کیئے۔

02

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button