عوامی مسائل

قدیم ثقافتی و روایتی تہوار ہیماس 

 آج گاؤں داماس میں صدیوں پرانی روایتی و ثقافتی تہوار "ہیماس” منائی گئی. اس تہوار کے حوالے سے کئی روایات مشہور ہیں. جن میں سے ایک روایت یہ ہے کہ یہ تہوار ایک طرح سے اس بات کا اعلان ہے کہ "سردی کم ہوتی جا رہی ہے، گھروں میں محصور ہونے کا وقت ختم ہو گیا ہے، کام کاج اور کھیتی باڑی کا دوبارہ آغاز ہونے والا ہے، لہذا اپنی اپنی تیاریاں مکمل کر لو. ناسالو کے گوشت کے بقیہ جات(کالے) پکاؤ اور خوب جم کر کھاؤ، کیوں کہ اب کام کی طرف نکلنا ہے”

اس دن گھروں میں روایتی لذیذ ڈش "گوم فولائی” جسے ہریسا بھی کہتے ہیں بنائی جاتی ہے. اور اس میں ناسالو کا گوشت اور خاص کر پائے وغیرہ خصوصی طور پر ڈالے جاتے ہیں، جس سے یہ ڈش اور مزیدار بن جاتی ہے. مہمان اور رشتہ دار خصوصی طور پر ہیماس کی تقریب میں شرکت کرتے ہیں.

اس دن خاندان میں چھوٹے دو یا یا اس زیادہ بچوں کو بیل کے جوڑیوں کی شکل میں گھر کے باہر کھیت میں لے جا کر ہل چلایا جاتا ہے. یہ ساری کاروائی گھر کا سربراہ یا پھر کوئی مہمان بڑی عمر کا فرد بڑی باریک بینی سے انجام دیتا ہے. اس دوران مخصوص کشادگی رزق اور اتحاد و اتفاق کے لیے خصوصی دعائیں بھی مانگی جاتی ہیں. اس روز بچوں کی خوشی انتہائی دیدنی ہوتی ہے.

گلوبلایزیشن اور ٹیکنالوجی کے اس دور میں یہ قدیم روایات آہستہ آہستہ معدوم ہوتی جارہی ہیں، مگر اب بھی کچھ خاندان ایسے ہیں جہاں اس طرح کے رسوم کو باقاعدہ اہتمام کے ساتھ منایا جاتا ہے.

گلگت بلتستان یہ قدیم رسوم و رواج ہی ہیں جو اس علاقے کو دیگر علاقوں سے ممتاز کرتی ہیں. ان رسوم میں اب بھی اتنی ہی مٹھاس ہے، اور اتنی ہی صلاحیت ہے کہ یہ عوام کو ایک دوسروں کے قریب لائے اور پیار محبّت بانٹے، بشرطیکہ ہم ان رسوم کو پرائے ہونے نہ دیں.

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button