متفرق

شہر میں مسافر گاڑیوں کے داخلے پر پابندی لگنے کے بعد تاجر بپھر گئے، سکردو میں شٹر ڈاون ہڑتال

سکردو (رضاقصیر) مسافر گاڑیوں کے شہر میں داخلے پر پابندی کے خلاف انجمن تاجران کی کال پر سکردو شہر میں شٹر ڈاؤن ہڑتال کی گئی ہڑتال کے باعث نیابازار ،یار گار چوک کالج روڈ،آرامشین لائن ، علمدار چوک ، بے نظیر چوک ، بھٹو بازار ، مہاجر بازار، کاظمی بازار میں دکانیں مارکیٹیں مکمل بند رہیں ،حمید گڑھ چوک کلفٹن پل کے علاقے میں جزوی ہڑتال رہی ہسپتال ایریا، پریشان چوک ، کرسمہ تھنگ چوک ، پٹول ایریا، جیل روڈ ،آغا ہادی چوک ، الحیدر چوک، کے علاقوں میں دکانیں اور مارکیٹیں کھلی رہیں اور ان علاقوں کے تاجروں نے ہڑتال نہیں کی ہڑتال کے سبب لوگوں کو اشیائے ضروریہ کی خریداری میں شدید مشکلات پیش آئیں اور شہر میں ہڑتال کے سبب ہوٹلز ، تندور ، میڈیکل سٹورز بھی بند رہے جس کے باعث شہری دن بھر بھوکے رہے شہر ی بدھ کے روز دن بھر بھوک مٹانے کیلئے ہوٹل کی تلاش میں سرگرداں رہے مگر انہیں ہوٹل نہیں ملے انجمن تاجران کی کال پر مطالبات کی عدم منظوری کے خلاف ہڑتال غیر معینہ مدت تک جاری رہے گی شہر میں دفعہ 144کے نفاذ کے باوجود انجمن تاجران نے یادگار چوک پر احتجاجی جلسہ کر کے انتظامیہ کو کھری کھری سنائی شہر بھر میں ممکنہ ناخوشگوار واقع سے نمٹنے کیلئے سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے تھے یادگار چوک پر انجمن تاجران کے جلسے کے اطراف میں پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی تھی انجمن تاجران نے دھمکی دی ہے کہ مطالبات منظورنہ کئے گئے تو صورت حال کشیدہ ہو جائے گی اور ہڑتال مطالبات پورے ہونے تک ختم نہیں ہو گی۔

انجمن تاجران نے دفعہ 144کی خلاف ورزی کرتے ہوئے یادگار چوک سکردو پر جلسہ بھی کیا اور انتظامیہ دیکھتی رہ گئی۔

انجمن تاجران کے صدر غلام حسین اطہر اور دیگر عہدیداروں احمد چو ، خواجہ مدثر ، حاجی عسکری ، آگا سبزواری نے کہا ہے کہ سکردو شہر میں مسافرگاڑیوں کے داخلے پر پابندی کے بعد ہمارا کاروبار ٹھپ ہو گیا ہے ہمارا معاشی قتل ہورہا ہے مگر انتظامیہ ہماری بات سننے کیلئے تیار نہیں ہے وہ ہمیں آپس میں لڑاکر تماشہ دیکھنا چاہتی ہے جو ممکن نہیں ہے انتظامیہ نے کہا تھا کہ گاڑیوں کو شہر میں نہ بھجنے پر صرف 40دکانداروں کو تکلیف ہو رہی ہے ہماری کامیاب ہڑتال نے انتظامیہ کے اندازے غلط ثابت کر دیئے اس طرح تاجر جیت گئے انتظامیہ ہار گئی۔

یادگار چوک پربڑے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمارے منتخب نمائندے اسلام آباد جاکر اپنی تنخواہیں مراعات بڑھانے کے مطالبات کر رہے ہیں انہیں گلگت سکردو روڈ کی کوئی فکر نہیں ہے اگر یہ لوگ روڈ نہیں بنا سکتے ہیں تو استعفے دے کر واپس آئیں ہم دھرنا دیں گے اور روڈ بنوائیں گے کتنی شرم کی بات ہے کہ سکردو روڈ کی تعمیر کیلئے تاریخ پہ تاریخ دی جارہی ہے اور حکومت روڈ بنانے میں ہرگز سنجیدہ نہیں ہے۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button