گلگت بلتستان

ضلع دیامر کو اقتصادی راہداری منصوبے میں اکنامک زون بنانے کا اعلان کیا جائے، آل پارٹیز کانفرنس میں مطالبہ

چلاس(مجیب الرحمان)جمیعت علمائے اسلام دیامر کے زیر اہتمام آل پارٹیز کانفرنس کا انعقاد چلاس شہر میں کیا گیا۔جس میں جمیعت علمائے اسلام دیامر کے ضلعی امیر مولانا عبدالحنان،سینئیر امیر جے یو آئی مولانا عبدالہادی،نائب امیر مولانا حجت خان،پاکستان مسلم لیگ ن دیامر کے صدر حاجی عبدالوحید،پاکستان پیپلز پارٹی دیامر کے سابق جنرل سیکرٹری محمد ولی ایڈوکیٹ ،سابق صدر پی وائی او نورمحمد قریشی،پی ٹی آئی دیامر کے سابق صدر شیر عالم،سابق امیدوار جی بی اسمبلی راہنماء پی ٹی آئی عتیق اللہ ایڈوکیٹ،سینئیر راہنماء جے یو آئی مولانا عبدالمحیط ،سماجی راہنما نجیب اللہ،جے ٹی آئی تحصیل چلاس کے صدر امداد اللہ سمیت سیاسی سماجی راہنماؤں نے شرکت کی۔ کانفرنس میں اکنامک کوریڈور کے حوالے سے تحفظات اور اقدامات کے حوالے سے تفصیلی گفت و شنید کی گئی۔کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا عبدالمحیط نے کہا کہ ضلع دیامر کو پاک چین اکنامک کوریڈور کا زون بنانے کا فوری اعلان کیا جائے۔حکومت نے متاثرین ڈیم کے ساتھ زیادتیاں کی ہیں جن کا فوری ازالہ کیا جائے۔

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مسلم لیگ ن دیامر کے صدر حاجی عبدالوحید نے کہا کہ ہماری صوبائی حکومت اکنامک کوریڈور منصوبے میں ضلع دیامر کے ساتھ کوئی زیادتی نہیں کرے گی۔وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان کی خواہش بھی یہی ہے کہ ضلع دیامر کو سی پیک میں مکمل حصہ دیا جائے گا۔جے یو آئی کے ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات بشیر احمد قریشی نے کہا کہ بیورو کریسی کا رویہ دیامر کے حوالے سے قابل مذمت ہے۔حکومت عوام کو آپس میں لڑانے کے بجائے عوام کو انکے حقوق فراہم کرے۔دیامر کی تعلیمی پسماندگی کے خاتمے کے لئے فوری طور پر یونیورسٹی کا اعلان کیا جائے۔کانفرنس کے اختتام پر مشترکہ اعلامیہ بھی پیش کیا گیا۔جس میں کہا گیا ہے کہ ضلع دیامر کو اکنامک زون بنایا جائے۔اور انرجی کے تمام فوائد میں ضلع دیامر کا حصہ رکھا جائے۔واپڈا کی ملازمتوں میں مقامی افراد کو ترجیح دی جائے۔اور سفارشی کلچر کا خاتمہ کیا جائے۔دیامر بھاشہ ڈیم کے نام پردیامر میں ہی بننے والے بعض تعلیمی اداروں کو دیگر اضلاع میں منتقل کرنا زیادتی ہے۔ان اداروں کو فوری طور پر دیامر ہی منتقل کیا جائے۔ضلع دیامر کے حدود کو چھیڑنے کی حرکتیں بند کی جائیں۔جو حدود متنازعہ بنایا جا رہا ہے۔وہ دیامر کا ہی حصہ ہے متنازعہ نہ بنایا جائے۔تعلیمی اداروں میں سہولیات فراہم کی جائیں۔اور قراقرم یونیورسٹی کا کیمپس دیامر میں فوری قائم کیا جائے۔بیورو کریسی کا رویہ انتہائی مشکوک ہے۔ضلعے کے قبائل کو باہم الجھا کر ضلعے کے حقوق پر ڈاکہ ڈالنے سے اجتناب کیا جائے۔اور سستے داموں ماڈل ٹاؤن کے لئے اراضی کا حصول ناقابل برداشت ہے۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button