گلگت بلتستان

دہشتگردی کا لیبل لگا کر زندگی خراب کی گئی، مجھے اس حال تک پہنچانے والوں کے خلاف کاروائی کی جائے، آٹھ سالہ زوہیب کی پردرد اپیل

چلاس(کرائم رپوٹر سے) یہ دیس ہے اندھے لوگوں کا۔۔۔۔ اے چاند یہاں نانکلا کر۔۔۔گلگت بلتستان پو لیس کی جانب سے ایک آٹھ سالہ 4thکلاس کے بچے پر انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کر نے کے انوکھے واقعے کے بعد بچہ زوہیب اللہ اپنے والد اور نانا کے ہمراہ ؛دیامر میڈیا سنٹر ؛پہنچ گیا ۔

آٹھ سالہ زوہیب کا کہنا تھا کہ گزشتہ سال گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی کے انتخابات کے دوران داریل کے حلقے میں پو لنگ عملے پر ہو نے والے تشدد پر میرے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ۔میں چوتھی کلاس کا طالبعلم ہوں میرے خلاف انسداد دہشتگردی سمیت متعدد دفعات کے تحت مقدمے قائم کئے گئے۔ انسداد دہشت گردی کی عدالت نے مجھے باعزت طور پر بری کردیا لیکن میرے گاؤں کے لوگ اور سکول کے کلاس فیلوز ATAکے نام سے پکارتے ہیں جس کی وجہ سے میری زندگی اجیرن ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مجھے لفظ دہشتگردی کا بھی پتہ نہیں ہے میں تو صبح سکول اور شام کو گاؤں کے بچوں کے ساتھ کھیلنے کودنے کے علاؤہ کچھ نہیں جانتا ہوں لیکن جب میرے والد اور دیگر رشتہ داروں نے اطلاع دی کہ پولیس آپ کو کسی بھی وقت گرفتار کرنے پہنچ سکتی ہے جس کے بعد میری رات کی نیند اور دن کے چین ختم ہوئی اور ہمیشہ اپنے والدہ کے پاس گھر میں ہی رہتا ۔لیکن اس کے باوجود میں ایک انجانے خوف میں مبتلا ہوا زرا سی ہوا چلے یا دروازہ کھل جاتا پولیس کے خوف سے مذید پریشان ہوتا رہا انہوں نے کہا کہ تین دن بعد میرے والد اور نانا نے مجھے گلگت پہنچایا اور انسداد دہشتگردی کی عدالت میں پیش کیا جہاں مجھے باعزت طور پر بری کردیا جس پر میں انسداد دہشتگردی کے جج کا شکرگزار ہوں۔

انہوں نے کہا کہ اب میرا سوال حکمرانوں سے یہی ہے کہ میرے ماتھے پر لگا دہشتگرد کا لیبل کیسے ختم ہوگا۔میں انصاف کا طلبگار ہوں میری داد رسی کون کرے گا ۔انہوں نے کہا کہ مجھے دشمن کے بچوں کو پڑھانا ہے ایک قومی نغمہ کی شکل اختیار کرچکا ہے لیکن میں اپنے کلاس کے پوزیشن ہولڈر ہوں اب میں کیسے مذید تعلیم حاصل کرسکونگا ۔

انہوں نے کہا کہ میں وزیراعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف،چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف ،وزیر داخلہ چوہدری نثار اور وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمان سے مطالبہ کرتا ہوں کہ میرے خلاف دہشت گردی کا مقدمہ قائم کرنے والے پولیس اہلکاروں کے خلاف سخت ایکشن لیں ورنہ میں خود سوزی کرونگا کیونکہ دہشت گردی کا لیبل لگا کر میں زندہ رہنا نہیں چاہتا ہوں۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button