متفرق

بابوسر روڑ جلدی ٹریفک کے لئے کھول دیا جائے، تاکہ مسافروں کو متبادل راستہ میسر ہو سکے، سروے رپورٹ

چلاس(مجیب الرحمان)شاہراہ قراقر م کی مسلسل بندش قحط سے انسانی المیہ پیدا ہونے کا خطرہ سروں پر منڈلانے لگا۔عوامی حلقوں نے حکومتی نااہلی پر عہدے سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کر دیا۔سروے میں عوامی حلقوں نے کہا کہ حکومت گلگت بلتستان اور وفاقی حکومت اور حکومت کے پی کے کی نااہلی سے گلگت بلتستان میں قحط پیدا ہوگیا ہے۔انسانی جانیں بچانے والی ادویات سے لیکر پٹرولیم مصنوعات اور اشیائے خوردونوش اور اشیائے ضروریہ تک سبھی اشیاء مکمل طور پر ناپید ہوچکی ہیں۔مریض ہسپتال تک نہیں پہنچائے جا سکتے ہیں،اساتذہ اور طلباء سکولوں تک نہیں پہنچ پارہے ہیں۔پورا نظام مکمل طور پر مفلوج ہو چکا ہے۔صوبائی حکومت سب اچھا ہے کی رٹ لگائے خوا ب خرگوش میں مبتلا ہے۔صرف پاک فوج ہی مصیبت کی ہر گھڑی میں عوام کی دلجوئی کر رہی ہے۔حکومت سو رہی ہے اور پاک فوج انکی ذمہ داری پوری کرنے کی کوشش میں لگی ہوئی ہے۔جس پر پاک فوج کے مشکور ہیں۔عوام بلک رہے ہیں آٹا دالیں چاول سبزیاں بچوں کے دودھ تک نایاب ہیں۔پٹرول کی عدم دستیابی سے سڑکیں ویران ہوچکی ہیں۔دو مقامات پر بلاک کو کھلوانے میں مہینے لگ رہے ہیں۔مسافر مختلف مقامات پر پھنسے ہوئے ہیں۔انکے پاس پیسے بھی ختم ہوگئے ہیں سرکاری ملازمین کی ملازمت داؤ پر لگی ہوئی ہے۔ دیگر شہروں میں پڑھنے والے طلباء سکولوں اور کالج نہیں پہنچ پا رہے ہیں۔انکا مستقبل داؤ پر لگا ہوا ہے۔حکومت وقت اپنے کرتوتوں پانامہ لیکس سے نکلنے میں مصروف ہے۔وفاقی وزیر امور کشمیر گلگت بلتستان کشمیر الیکشن میں کمپین کر رہے ہیں۔کسی کو عوامی مشکلات کا احساس تک نہیں۔خدارا حکومت وقت اپنا قبلہ درست کرے ورنہ عوام سڑکوں پر نکل آئینگے۔عوامی حلقوں کا مزید کہنا تھا کہ بابوسر روڈ کو فوری طور پر ٹریفک کے لئے کھول دیا جائے۔تاکہ عوام کو متبادل سڑک میسر آسکے۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button