تعلیم

معیاری تعلیم کے بغیرکسی بھی معاشرے کی ترقی ممکن نہیں ہے، مقررین کا شگر میں تقریری مقابلے سے خطاب

شگر(عابد شگری)کوالٹی ایجوکیشن کے بغیر کسی بھی معاشرے کی ترقی ممکن نہیں کوالٹی ایجوکیشن کیلئے ہم سب کو کردار ادا کرنا ہوگا۔ہمارے دین کی بنیاد تعلیم پر ہیں۔مگر افسوس کا مقام ہے تعلیم ہماری میراث ہونے کے باؤجود اس سے دوری کی وجہ سے آج ہم مغرب کی محتاج ہوگیا ہے۔ان خیالات کا اظہار ڈپٹی کمشنر شگر ڈاکٹر فہد ممتاز،ڈی ڈی ای محمد ابراہیم تبسم،چیئرمین ایل ایس او حاجی وزیر فدا علی،منیجر ڈو یلپمنٹ اے کے آر ایس پی راحت علی و دیگر نے تقریری مقابلے سے خطاب کرتے ہوئے کہا۔ایل ایس مرکنجہ اور اے کے آر ایس پی کی اشتراک سے گرلز ہائی سکول شگر میں مرکنجہ میں واقع سکولون کر درمیاں تعلیم وقت کی اہم ضرورت کے عنوان پر تقریری مقابلہ کا انعقاد ہوا جس میں ہائی سکول شگر ،گرلز ہائی سکول شگر،ایبروزی سکول،المرتضی سکول،سن رائز پبلک سکول اور اکبریہ پبلک سکول کے طلباء و طالبات نے حصہ لیا۔طلباء و طالبات نے خوبصورت انداز میں علیم کی اہمیت پر تقاریر کی۔ جسے سامعین نے خوب سراہا۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مقررین کا کہنا تھا کہ کوالٹی ایجوکیشن کے بغیر کسی بھی معاشرے کی ترقی ممکن نہیں کوالٹی ایجوکیشن کیلئے ہم سب کو کردار ادا کرنا ہوگا۔ہمارے دین کی بنیاد تعلیم پر ہیں۔مگر افسوس کا مقام ہے تعلیم ہماری میراث ہونے کے باؤجود اس سے دوری کی وجہ سے آج ہم مغرب کی محتاج ہوگیا ہے۔آج ہمارے نماز کی جائے نماز اور تسبیح چائنہ کی اور حج کرنے کیلئے جان والی جہاز امریکہ کی بنی ہوئی ہے۔ تعلیم سے دوری کی وجہ سے ہم پسماندہ رہ گئے ہیں۔ اگر ہم نے ترقیاتی ملکوں کا مقابلہ کرنا ہے اور مستقبل میں باعزت زندگی گزارنا ہے تولیکن ہمیں ہماری تعلیمی نظام پر توجہ دینے کی ضرورت ہیں۔ہماری تعلیمی نظام دنیا کی بہتر نظام ہے لیکن ہم اس پر عملدرامد نہیں کرتا۔ اساتذہ کو اپنے فرائض کی علم نہیں۔شگر میں 13000طلباء و طالبات کیلئے صرف 280اساتذہ تعینات ہے جوکہ کوالٹی ایجوکیشن کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔اقوام عالم کے خواب کے مطابق 2025تک کوالٹی ایجوکیشن اور پرائمری ایجوکیشن لازمی قراردیا گیا ہے ۔ جوکہ غربت مٹانے کی راہ میں سب س بڑی رکاوٹ ہے۔مقررین نے طلباء میں تقریری مقابلے کی انعقاد کیلئے مالی تعاؤن پر AKRSPکا شکریہ ادا کیا کیونکہ اس طرح کی مقابلوں سے بچوں میں چھپے ہوئے فن اور صلاحیتوں کو نکھارنے اور لوگوں کے سامنے آنے کا موقع ملتا ہے جبکہ ان میں خود اعتمادی پیدا ہوتا ہے۔ تقریرین مقابلے میں المرتضی پبلک سکول شگر کی طالبہ سکینہ حسن نے اول،ایبروزی ہائیر سکینڈری سکول کے علی احمد نے دوسری اور بوائز ہائی سکول شگر کے طالب علم ندیم ثاقب نے تسری پوزیشن حاصل کی۔ مہمانوں نے پوزیشن ہولڈر اور مقابلے میں شریک طلباء و طالبات میں نقد انعامات تقسیم کئے۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button