متفرق

ضلع ہنزہ کے علاقے چپورسن میں لکڑی کے دو پل دریا برد ہونے سے آمد و رفت متاثر

گوجال( سٹاف رپورٹر) گلگت بلتستان میں گرمی کی شدت میں اضافے کے ساتھ ساتھ ندی نالوں میں پانی کا بہاؤ میں اضافہ ہوا ہے۔ ضلع ہنزہ کے دور افتادہ گاؤں چپورسن میں سیلاب ریلے کے باعث دو لکڑی کے پل دریا برد ہو چکے ہیں ۔ذارئع کے مطابق چپورسن کے گاؤں رشت میں مرکزی پل دریا برد ہو نے کے باعث بالائی علاقوں کا دیگر گاؤں سے رابط منقطہ ہو چکا ہے۔جبکہ دوسرا پل پاکستان افغان سرحد باباغندی کے مقام پر بہے جانے سے سرحدی تجارت بھی معطل ہے۔ ذرائع کے مطابق رشت گاؤں میں پل بہہ جانے سے 250گھرانوں کے لئے زمینی رابطہ بھی ختم ہو ا ہے اور علاقے میں اشیاء خوردنوش کی قلت کا خدشہ ہے۔ جبکہ چپورسن گاؤں میں ایک ماہ سے سول سپلائی کا گودام بھی خالی ہے۔علاقے میں ادویات کی بھی قلت ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ علاقے کے مکین اپنی مددآپ پل کی بحالی کے لئے کوشش کر رہے ہیں لیکن پانی کے بہاؤ میں اضافے اور وسائل کی کمی کے باعث بحالی کے کاموں میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ چپورسن کے عمائدین نے صوبائی وزیر تعمیرات سے اپیل کی ہے کہ علاقے میں زمینی رابطے بحال کرنے کے لئے والینٹرز کے ساتھ محکمے تعمیرات کی مشینری اگر مہیا کیا جائے تو بہت جلد پل کی تعمیر کو یقینی بنایا جائے گا۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button