متفرق

غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ اور گندم بحران کے خلاف انجمن تاجرانِ ہنزہ کا علی آباد میں احتجاجی دھرنا، شٹر ڈاون ہڑتال

ہنزہ ( اجلا ل حسین ) بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ اور ضلع بھر میں گندم کی شدید بحران پر انجمن تاجران ہنزہ کی کال پر  بدھ کے روز ہنزہ کے ضلعی ہیڈ کوارٹر علی آباد میں شٹر ڈاون ہٹرتال او  کالج چوک علی آباد میں احتجاجی دھرنا ہوا۔ دھرنے میں انجمن تاجران کے عہدیداران کے علاوہ عوام کی بڑی تعداد شریک ہوئی۔ جبکہ ڈی سی ہنزہ برہان افندی ، ایگزیکٹو انجئنر کریم خان ، سول سپلائی ہنزہ نگر کے افسر کی بجلی کی لوڈ شیڈنگ اور آئندہ چوبیس گھنٹوں کے درمیان گندم کی سپلائی کی یقین دہانی پر احتجاج کو ایک ہفتے کے لئے موخر کر دیا۔ جبکہ دوسری جانب شاہراہ قراقرم پر دھرنا اور بازار بند ہونے کی وجہ سے ہنزہ نگر کے مختلف علاقوں سے عید کیلئے خریداری کرنے والے مسافروں کو سخت مشکلات کا سامنا ہوا۔ گزشتہ روز ہنزہ نگر کے مصروف ترین بازار علی آباد میں بزنس ایسوسی ایشن کی کال پر شٹر ڈاون اور کالج چوک پر احتجاجی دھرنا ہوا جس میں سینکڑوں انجمن تاجران کے علاوہ ٹرانسپورٹ یونین ہنزہ اور عوام کثیر تعداد میں شریک ہوئے ۔ انجمن تاجران کے مطابق گزشتہ ایک ہفتے سے زائد کا عرصہ ہو بازار میں بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے سیاحت کے سیزن میں کاروبار برُی طرح متاثر ہو گیا ہے جبکہ مقامی و غیر مقامی ملازمین اور طلباء کے لئے مختص آٹا کی کوٹہ ختم کرنے کے علاوہ عوام کو جون کا کوٹہ تک بھی نہیں دینے پر کے خلاف شاہراہ قراقرم علی آباد کے مقام پر تین گھنٹے سے زائد بلاک اور شٹر ڈاون اور احتجاجی دھرنا دیا۔اس موقع پر انجمن تاجران اور ٹرانسپورٹ یونین ہنزہ نے ایک قراداد کے ذریعے ضلعی انتظامیہ سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ علی آباد شہر میں محکمہ برقیات کے ناقص پالیسی اور آٹے کی شدید بحران کے کی وجہ سے کاروبار برُ طرح متاثر ہو ہے جبکہ ایک طرف غیر قانونی اسپیشل لائینوں نے ذریعے سرکاری وغیر سرکاری اداروں کے افسران کو نوازنے کے باعث کاروباری حضرات معاشی طور پر بحالی کا شکار ہو رہے ہیں۔ قراداد میں مزید کہا کہ ہنزہ میں بڑھتی ہوئی سیاحت کو مزید فروغ دینے کے لئے سرکاری و غیر سرکاری بنکوں سے قرضے حاصل کرکے ہوٹلز اور دیگر مراکز قائم کئے ہے بجلی نہ ہونے کی وجہ سے لاکھوں روپے نقصان ہونے کااندیشہ ہو گیا ہے قانون نافذ والے ادارے صرف ناموں اور بجلی کے بلات وصول کرنے کے لئے سرکاری ادارے حرکت میں ہیں جبکہ عوام لناس کی بنیادی ضروریات کو پورا کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکے ہے مطالبہ ہے کہ بجلی کی لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ کرتے ہوئے بجلی منصفانہ طور پر تقسیم کیا جائے بصورت دیگر چار روز کے اندر معیاد میں ہنزہ بھرکے عوام الناس کو شاہراہ قراقرم پر نکالنے پر مجبور ہونگے۔جبکہ دوسری جانب گزشتہ ایک ماہ سے ہنزہ میں گندم کی شدید بحران ہے عوام کو جون کے مہنے کا کوٹہ نہیں دیا گیا ہے ماہ صیام میں عوام درپدر کے ٹھوکریں کھا رہے ہیں وزیر اعلیٰ سے مطالبہ ہے کہ چوبیس گھنٹوں کے اندر گندم کی بحران کا خاتمہ کرنے میں اپنا کردار ادا کرے۔انجمن تاجران ہنزہ کے عہداداروں نے ضلعی انتظامیہ کو متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ بالا مطالبات کی حل نہ ہونے پر بجلی اور گندم کے بحران کے خلاف ہفتہ وار شٹر ڈاون کے ساتھ پہیہ جام ہٹرتال کیا جائے گا۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button