متفرق

منشیات کا پھیلاو روکنے کے لئے سماجی اداروں اور قانون نافذ کرنے والوں کو مل کر کام کرنا ہوگا، یاسین میں سیمینار

یاسین ( معراج علی عباسی ) الکریم ڈویلپمنٹ سوشل ویلفیرارگنائزیش طاوس کے زیراہتمام سلطان آباد اسماعیلی لوکل کونسل اور اے کے آرایس پی کے تعاون سے منشیات کے تدارک کے حوالے سے ایک شاندار سیمنار منعقد ہوا۔جس میں یاسین بھرسے اہم سیاسی ،مذہبی وسماجی شخصیت کے علاہ پانچ سو سے زیادہ متعبرین ومعززین نے شرکت کیا۔سمینار میں انسانی زندگی پرمنشیات کے خطرناک اثرات کے حوالے سے میڈیکل ڈاکٹرز ،مذہبی سکالرز اور مختلف سماجی بہبود کےاداروں کی زمہ دار شخصیت نے سائنسی ،مذہبی اور معاشرتی اعتبار سے ہونے والی نقصانات کو تفصیل کے ساتھ بیان کیا ۔ مقررین نے منشیات کے استعمال کو انسان کے ذہنی ،جسمانی ،مالی اور معاشراتی تباہی کا زمہ دار قراردیا۔

سیمنار سے اپنے خطاب میں ممبرقانون ساز اسمبلی گلگت بلتستان راجہ جہانذیب نے کہا کہ منشیات کی استعمال اپنا قیمت صرف پیسوں کی شکل میں وصول نہیں کرتا بلکہ نشہ سرسے پاوں تک انسان کو نچوڑکراپنا قیمت وصول کرتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ سات آٹھ مہنیوں کے دوران گلگت بلتسان کے اندار زیریلی شراب پینے سے دس قیمتی جان ضایع ہوگئے ۔انہوں نے کہا کہ تحصیل میں عوامی تعاون سے قانون نافذ کرنے والے اداروں نے درجنوں منشیات کے کاروبار سے منسلک سماج دشمن عناصرکو گرفتار کیا اور سزا دلوایا۔ اس وقت یاسین میں مشیات کا استعمال 75فی صد تک کم ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ معاشرے سے برائیوں کے ختمے کے لے علماہ اور قانون نافذکرنے والے اداروں کا کردار انتہائی اہم ہے ۔

سیمنار سے اپنے خطاب میں علاقائی کونسل گوپس یاسین کے صدرعلیم جان انوکھا انکشافا ت کرتے ہوئے کہا کہ دیسی طور پر تیارہونے والی شراب میں یوریا کھاد ،انسانی یورین شامل کیا جاتا ہے تاکہ شراب کی نشلی اثرات دیرپاہوں ۔انہوں نے کہا کہ نشہ ایک آدمی کا ذاتی جرم نہیں بلکہ یہ ایک معاشرتی برائی ہے ۔انہوں نے کہا کہ آج کہ اس سیمنار میں شامل پانچ سو لوگوں افردمیں سے اسی فی صدافراد خود شراب ،سگریٹ ،اور نسوار کھانے کے عادی ہیں ۔اگرہم سب آج یہا ں سے عہد کرکے جائے کہ سب سے پہلے میں اپنے اپ کو ٹھک کرونگا تومعاشرئے کے دیگر افراد کو اس لعنت سے بچایا جاسکتا ہے ۔

سیمنار سے اپنے خطاب میں یاسین کے معروف مذہبی سکالر مفتی محمد امیرمعروف انٹرنیشنل سکالرالوواعظ کریم خا ن نے کہا کہ اسلامی قوانین کے روح سے ہر نشہ آور شے کا نہ صرف استعمال حرام ہے بلکہ منشیات کی خریدو فروخت بھی حرام ہے ۔اسلام میں کسی بھی نشہ آور شے کی استعمال کی کوئی کی کوئی گنجائش نہیں ۔سیمنار میں یاسین کے مقامی شعرا اور فنکاروں نے اپنے اشعار اور فنکاری کے زریعے منشیات کے معاشرتی نقصانات کو اجاگر کیا۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button