چترال

وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف نے چترال میں یونیورسٹی اور 250 بیڈ ہسپتال قائم کرنے کا اعلان کردیا

چتر ال (بشیر حسین آزاد) وزیر اعظم نواز شریف نے کل ایک جلسے سے خطاب کرتے ہوے کہا ہے کہ میں چترال کے لوگوں سے دلی محبت رکھتا ہوں ، میں نے اپنے گذشتہ دور حکومت میں بطور وزیر اعظم چترال کا دورہ کیا ، اب بھی وزیراعظم کی حیثیت سے چترال آیا ہوں اور 2018کے بعد بھی چترال آؤں گا ۔ میں چترال والوں یونیورسٹی کے قیام کی خوشخبری سناتا ہوں ۔ جہاں پڑھ کر چترال کے لوگ بھی ملک کے دوسرے شہروں کے اعلی تعلیم یافتہ لوگوں کی صف میں شامل ہوں گے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کے روز اپنے دورۂ چترال کے موقع پر چترال پولوگراؤنڈ میں ایک بڑے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر اُن کے ہمراہ سابق گورنر خیبر پختونخوا مہتاب خان عباسی ، مشیر وزیر اعظم امیر مقام ، وزیر مملکت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی انو شا رحمن ، ایم این اے اپر دیر صاحبزادہ طارق اللہ ، اقلیتی ایم این اے اسفن یار بھنڈارا ، ایم این اے چترال شہزادہ افتخارالدین ، ضلع ناظم چترال حاجی مغفرت شاہ اور صدر پاکستان مسلم لیگ چترال سید احمد موجود تھے ۔ وزیر اعظم نواز شریف کا جلسہ چترال کی تاریخ میں سب سے عظیم الشان جلسہ تھا ۔ جس میں چترال کے تمام پارٹیوں نے مل کر اُن کا والہانہ استقبال کیا ۔

وزیر اعظم نے کہا مجھے خوشی ہے کہ چترال کے تمام لوگ علم سے دلچسپی رکھتے ہیں ۔ اور قومی زبان اُردو اچھی طرح جانتے ہیں ،اس لئے میں نے چترال کے لوگوں کی تعلیم سے دلچسپی کو پیش نظر رکھتے ہوئے کئی دن پہلے سے چترال میں یونیورسٹی کے قیام کا فیصلہ کیا ہے ۔ اور آج میں اس کا اعلان کرتا ہوں ۔ اور اپنی نگرانی میں یہ بناؤں گا ، انہوں نے کہا ۔ کہ چترال کے نوجوانوں کیلئے کچھ نہیں کیا گیا ۔ صرف ظفل تسلیاں دی گئیں ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ میں لواری ٹنل دیکھنے کیلئے آیا ہوں ۔ اور انشاللہ جون 2017تک لواری ٹنل مکمل ہو گا ۔ اور میں چترال کے عوام کو لے کر اس کا افتتاح کرں گا ۔ یہ وہ منصوبہ ہے ۔ جو 55سالوں سے جاری ہے ۔ چترال کے لوگوں کے ساتھ بہت ظلم ہوا یہ نہیں ہونا چاہیے تھا ۔ لیکن میں اسے مکمل کروں گا ۔ لواری ٹنل پر 27ارب روپے کی لاگت آرہی ہے ۔ موجودہ حکومت نے 10ارب روپے اُس پر خرچ کئے ہیں اور مزید 8ارب روپے اُس پر خرچ کئے جائیں گے ، انہوں نے کہا ۔ کہ لواری ٹنل کے علاوہ چترال گرم چشمہ روڈ ، ایون بموریت روڈ اور چترال شندور روڈ تعمیر کئے جائیں گے دسمبر تک فزیبلٹی رپورٹ کی تیاری کے بعد کام شروع کیا جائے گا ۔ جبکہ چکدرہ چترال سڑک جسے چترال موٹروے بھی کہہ سکتے ہیں مزید 17ارب روپے خرچ کئے جائیں گے ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ میرے دل میں کسی کیلئے کوئی بُغض نہیں ہے ۔ اگر بُغض ہوتا ۔ تو خیبر پختونخوا میں اپنی حکومت بنا لیتے ۔ لیکن ہم نے دوسروں کو حکومت بنانے کا موقع دیا ۔اور مزید تعاون کیلئے تیار ہیں ۔ لیکن بعض لوگ ایسے ہیں جو روز میرے خلاف بیان داغ دیتے ہیں ۔ اور یہ اُن کا وطیرہ بن گیا ہے ۔ مجھے اُن کے بیانات کے جوابات دینے کی کوئی ضرورت نہیں ۔ اُس کا جواب عوام دے رہے ہیں ، اللہ ایسے لوگوں کو ہدایت دے اور عوام کی خدمت کی توفیق عطا فرمائے ۔ اانہوں 132کے وی اے ٹرانسمیشن لائن کی تنصیب اور 108میگاواٹ گولین بجلی گھر کو اگلے سال مکمل ہونے کا اعلان کیا ۔ اور کہا ۔ کہ اس سے کم سے کم ایک سو دیہات کو بجلی دی جائے گی ۔ وزیر اعظم نے چترال میں لوگوں صحت کے حوالے سے درپیش مشکلات کا ذکر کرتے ہوئے کہا ۔ کہ چترال میں لوگوں کے بروقت علاج معالجے کیلئے ہسپتال کی ضرورت ہے ۔ اور میں وزیر اعظم ہیلتھ پروگرام کے تحت 250بستروں کے جدید ہسپتال کا اعلان کرتا ہوں ۔ اور اس پر فوری طور پر کام شروع ہوگا ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ میں دل سے سچائی کے ساتھ اعلان کرتا ہوں ۔ اور نواز شریف جو اعلان کرتا ہے اُسے پورا کرتا ہے ۔ اس لئے اعلان کردہ منصوبے 2018تک مکمل ہوں گے ۔ اور باقی بعد میں تکمیل کو پہنچا دیے جائیں گے ۔ انہوں ڈسٹرکٹ گورنمنٹ چترال کیلئے 20کروڑ روپے کا اعلان کیا ۔ اور کہا ۔ کہ اس سے گلیاں ، بازار اور سنیٹیشن کے منصوبے مکمل کئے جائیں ۔ انہوں نے ایم این اے کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ۔ کہ ان کے ساتھ میرا تعلق پرویز مشرف کی وجہ سے نہیں ۔ بلکہ ان کے والد شزادہ محی الدین کی وجہ سے ہے ۔ جو کہ ہمارے دوست رہے ہیں ۔ اور میں نے اُن کو اسمبلی سے استعفیٰ دینے سے منع کیا ۔ کہ اپنی نشست ہی میں چترال کی خدمت پر توجہ دو ۔ میں آپ کی مدد کروں گا ۔ اور میں نے اپنے وعدے کے مطابق اس کے ساتھ تعاون کیا ہے ۔

وزیرا عظم نے سابق گورنر مہتاب خان عباسی ، انجینئرامیرمقام کی تعریف کی ۔ جبکہ ضلع ناظم چترال مغفرت شاہ کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا ۔ کہ انہوں نے جماعت اسلامی سے تعلق کے باوجود سیاست سے بالا تر ہوکر ہماری مہمان نوازی کی ۔ جو کہ قابل تعریف ہے ۔ اس موقع پر ایم این اے شہزادہ افتخارالدین ، ضلع ناظم مغفرت شاہ ، مشیر وزیر اعظم امیر مقام اور صدر پی ایم ایل سید احمد نے خطاب کیا ۔ وزیر اعظم نے بعد آزان ڈپٹی کمشنر آفس چترال میں تورکہو روڈ کا افتتاح کیا ۔ وزیر اعظم اس کے بعد گہریت میں اپنے ایک ذاتی ملازم کے گھر بھی گئے۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button