چترال

آغاخان ایجوکیشن سروس پاکستان کے زیر اہتمام چترال میں” سکول ٹیچرز ریجنل ریسرچ کانفرنس "کا انعقاد

چترال ( محکم الدین ) ڈپٹی کمشنر چترال اُسامہ احمد وڑائچ نے کہا ہے ۔ کہ چترال کے طلبہ میں بے پناہ صلاحیتیں موجود ہیں ۔ ملک کے سینکڑوں سکولوں میں سے آغاخان سکول کوراغ کے طالبات کا پہلی پوزیشن حاصل کرنا اسکی زندہ مثال ہے ۔ جو چترال جیسے علاقے میں تعلیمی سہولیات کی کمی کے باوجود اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوالیا ہے ۔ یہ اے کے ای ایس پی کی منیجمنٹ اور اساتذہ اور والدین و سٹوڈنٹس کی مشترکہ کوششوں کا نتیجہ ہے ۔ جس کیلئے تمام داداو تحسین کے مستحق ہیں ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایک مقامی ہوٹل میں آغاخان ایجوکیشن سروس پاکستان چترال کے زیر اہتمام ” سکول ٹیچرز ریجنل ریسرچ کانفرنس "سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ کانفرنس کے دیگر مہمانوں میں ممتاز سکالر ڈاکٹر میر بائز خان ، پرنسپل صاحب الدین ، جی ایم اے کے ای ایس پی فرحان بیانی اور مندوبین میں چترال کے کالجز کے پروفیسر، لیکچرر اور سکولوں کے اساتذہ وسول سو سائٹی کے نمایندے شامل تھے ۔

انہوں نے کہا  گو کہ اے کے ای ایس پی سمیت دیگر تعلیمی ادارے خدمات انجام دے رہے ہیں مگر چترال کے ان سکولوں سے پڑھے سی ایس ایس آفیسران کی تعداد نہ ہونے کے برابر ہے ۔ اسی طرح دیگر ٹیکنکل تعلیمی اداروں میں بھی طلبہ کی تعداد اتنی نہیں ہے ۔ جتنی یہاں کے عوام میں تعلیم سے دلچسپی دیکھی جاتی ہے ۔ جوکہ لمحہ فکریہ ہے ۔ چترال میں ڈاکٹر ز ، انجینئرز کی ایک بڑی تعداد ہونی چاہیے ۔ لیکن انتہائی افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ ایسا نہیں ہے ۔ جبکہ چترال کے بچوں میں کسی بھی قسم کی صلاحیت کی کمی نہیں ہے انہوں نے کہا کہ انتہائی مشکل حالات کے باوجود اگر ہمارے سکولوں کے بچے جس طرح بہتر نتائج دے رہے ہیں ۔ تو ایسے میں ہم سب کی ذمہ داریاں اور بھی بڑھ جاتی ہیں ۔ اُسامہ احمد وڑائچ نے کہا  کہ ملک میں بہت ایسے ادارے بن گئے ہیں ۔ جو کہ صرف انٹری ٹسٹ کیلئے تیاری کر رہے ہیں ۔ اس لئے میری خواہش ہے ۔ کہ چترال کے سٹوڈنٹس کیلئے بھی فری انٹری ٹسٹ کی کلاسیں چلائی جائیں ۔ تاکہ وسائل کی کمی کے شکار طلبہ کسی مالی پریشانی کے بغیر یہ سہولت حاصل کر سکیں ۔ انہوں نے آغا خان ایجوکیشن سروس پاکستان چترال سے اس سلسلے میں تعاون کرنے کی اپیل کی ۔ جبکہ لاجسٹک سپورٹ خود کرنے کا اظہار کیا ۔ ڈپٹی کمشنر نے جی ایم آغاخان ایجوکیشن چترال بریگیڈئیر خوش محمد خان کوکامیاب کانفرنس کے انعقاد اور پرنسپل آغاخان ہائر سکینڈری سکول کوراغ سلطانہ برہان الدین کو سکول کی شاندار کارکردگی پر مبارکباد پیش کی ۔

قبل ازین جی ایم اے کے ای ایس پی بریگیڈئر خوش محمد خان نے اپنے خطبہ استقبالیہ میں کانفرنس میں شرکت کرنے پر تمام حاضرین کا شکریہ ادا کیا ۔ اور چترال میں آغا خان سکولوں کی تعلیمی خدمات پر روشنی ڈالی ۔ اور کہا کہ کانفرنس کا بنیادی مقصد اے کے ای ایس سے وابستہ اساتذہ میں ریسرچ کے ذریعے تعلیمی سرگرمیوں میں مزید بہتری لانے کی کو شش ہے ۔ انہوں نے کہا کہ 1980میں جب اے کے ای ایس پی نے اپنے تعلیمی سرگرمیوں و کا آغاز کیا ۔ اُس وقت چترال میں خواتین کی شرح خواندگی صرف دو فیصد تھی لیکن اب یہ شرح خواندگی 52فیصد ہے ۔ جو کہ بہتری اور ترقی کی طرف بہت بڑا قدم ہے ۔ انہوں نے کہا  کہ چوالیس ای سی ڈی سکولز 65کمیونٹی بیسڈ سکولوں سمیت اے کے ای ایس کے سینکڑوں سکول چترال میں معیاری تعلیم کی فراہمی کیلئے کام کر رہے ہیں ۔akes

ممتاز ماہر تعلیم اور مذہبی و ثقافتی سکالر ڈاکٹر میر بائز خان نے اپنے خطاب میں اسا تذہ پر زور دیا کہ وہ تحقیق کی بنیاد پر نئی نسل میں علم کی منتقلی کی کو شش کریں ۔ جب حقیقی معنوں میں کسی مسئلے کی تشخیص تحقیق کی بنیاد پر نہیں ہو گی اور اُسے آسان طریقے سے پیش نہیں کیا جائے گا ۔ توبہتر فوائد حاصل نہیں کئے جا سکتے ۔ وقت کے تقاضے بدل چکے ہیں ۔ اس لئے ہمارے تعلیمی اداروں میں بھی بیرونی دنیا کی طر ح ریسرچ پر سب سے زیادہ توجہ دینے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے ریسرچ کے مختلف اقسام اور پہلووں پر تفصیل سے روشنی ڈالی ،انہوں نے کہا ، کہ ہمیں یہ کوشش کرنی چاہیے ۔ کہ ہم اپنی تحقیق کی مدد سے چترال جیسے دور اُفتادہ علاقے کے بچوں کو ترقیافتہ ممالک کے بچوں کے ہم پلہ علم فراہم کرنے کی کوشش کریں ۔ تعلیم کی بنیادی اکائی طالب علم ہے ۔ جس پر فوکس کیا جائے اور اُن کے اندر موجود تمام صلاحیتیں ابھارنے کی کوشش کی جائے ۔انہوں نے کہا ۔ کہ علم کی کوئی سرحد نہیں ہوتی اور اسلام میں علم کو دوسروں تک پہنچانا لازمی قرار دیا گیا ہے ۔ انہوں نے چترال کے ریسرچرز کے کوششوں کی تعریف کی ۔

اس موقع پر پرنسپل آغاخان ہائر سکینڈری سکول کوراغ سلطانہ برہان الدین نے سکول کے قیام اور تعلیمی میدان میں اُس کی شاندار کار کردگی پر روشی ڈالی ۔ جبکہ کئی ریسرچر ز نے اپنے مقالات پڑھے ۔ اختتامی نشست سے پرنسپل گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ کالج فار منیجمنٹ سائنسز چترال صاحب الدین نے خطاب کیا ۔ قبل ازین جی ایم اے کے ای ایس چترال بریگڈئر خوش محمد خان نے ڈپٹی کمشنر چترال اُسامہ احمد وڑائچ اور ڈاکٹر میر بایز خان کو اے کے ای ایس پی کی طرف سے سوئنیر پیش کیا ۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button