سیاست

 پاکستان کا ایٹمی پروگرام مکمل طور پر پرامن ہے، شہید بھٹو نے بھارتی عزائم برسوں پہلے بھانپ لیا تھا، امبر حسین ایڈوکیٹ  

گلگت بلتستان(پ ر) گلوبل ولیج قرار دیئے جانے کے باوجود آج بھی دنیا دو انتہاوں پر قائم ہے ایک طرف عالمی طاقتیں اور انکے گماشتہ ممالک اور دوسری جانب امن کو ترستی غریب دنیا۔اور ان واضح تضاد کی موجودگی میں ایٹمی ہتھیار کی تیاری ایک جنون اختیار کرتی جا رہی ہے۔کمزور ملک یہ سوچنے پر مجبور ہیں کہ ایٹمی صلاحیت کے بغیر انکا کسی ملک سے برابری کا تعلق ممکن نہیں جبکہ سپر پاورز اپنی مرضی ٹھونس کر پسماندہ ملکوں کو اپنا دست نگر بنائے رکھنا چاہتی ہیں۔یہ بات پاکستان پیپلز پارٹی گلگت بلتستان ویمن ونگ کی رہنماء اور "دی مشن ٹرسٹ "کی چیئرپرسن محترمہ امبرحسین ایڈوکیٹ نے عالمی یوم تخفیف جوہری اسلحہ کے موقع پر اپنے ایک پیغام میں کہی۔انہوں نے کہا کہ پاک بھارت تعلقات اس کی ٹھوس مثال ہیں اگر پاکستان بھارت کے مقابلے میں عالمی مخالفت کے باوجود ایٹمی قوت حاصل نہ کرتا تو خاکم بہ دہن اسے اپنا وجود برقرار رکھنا ناممکن ہو جاتا۔شہید ذوالفقار علی بھٹو نے برسوں پہلے اس حقیقت کا ادراک کرتے ہوئے پاکستان کا ایٹمی پروگرام شروع کیا تو عالمی طاقتوں نے انہیں نشان عبرت بنانے کی دھمکی پر عمل کر ڈالا مگر انہوں نے اپنی جان دے کر پاکستان کو عظیم خطرے سے بچا لیا۔امبرحسین ایڈوکیٹ نیکہا کہ پاکستان کا ایٹمی پروگرام مکمل طور پر پرامن اور بقائے باہمی کے لیے ہے اور اقوام متحدہ کی عائد کردہ تمام شرائط کو پورا کرتے ہوئے ذمہ دار ملک کے معیار پر اترتا ہے جبکہ ازلی دشمن بھارت کشمیر پر ناجائز قبضہ برقرار رکھنے کے لیے پاکستان کو ایٹمی جنگ کی دھمکیاں دیتا رہتا ہے انہوں نے اقوام عالم کو بھارت کے اس رویے کا نوٹس لینے کا زور دیتے ہوئے مطالبہ کیا کہ طاقت کے نشے میں چور بھارت کوجارحانہ اور ظالمانہ اقدام سے باز رکھنے میں اپنا کردار ادا کریں۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button