متفرق

بیس سال کے دوران قلعہ بلتت کو ساڑھے تین لاکھ افراد دیکھ چکے ہیں، مینیجرشیر باز کلیم

 ہنزہ(اکرام نجمی)گلگت بلتستان کے مشہور تاریخی قلعہ بلتت فورٹ کی تعمیرنو اور مرمت کا بیسواں سالگرہ منایا گیا۔ اس موقعے پر ملکی سیاحوں کی ایک کثیر تعداد، جن میں نیشنل کالج آف آرٹس لاہور کے سٹوڈنٹ اور دیگر سیاح شامل تھے، کی موجودگی میں کیک کاٹا گیا اور روایتی موسیقی پر رقص کرکے سیاحوں نے علاقے سے محبت کا اظہار کیا۔

اس موقع پر بلتت فورٹ کے منیجر شیر باز کلیم نے صحافیوں سے کو بتایا کہ آج سے بیس سال قبل 29ستمبر 1996میں مرمت کے بعد ہز ہائی نس پرنس کریم آغاخان کی میزبانی میں اس وقت کے صدر فاروق لغاری نے بطور میوزیم اس قلعے کے دروازے کو سیاحوں کیلئے کھولا گیا تھا۔

انھوں نے مزید کہا کہ ایک اندازے کے مطابق اس فورٹ کی افتتاح کے بعد اب تک ساڈھے تین لاکھ سیاحوں نے قلعے کا دورہ کیا ہے۔ قلعے کی تعمیر نو اور سیاحتی مقاصد کے لئے استعمال سے علاقے میں سیاحت پر مثبت اثرات مرتب ہوے ہیں۔ تاریخی عمارات ہمارے علاقے کا ورثہ ہیں اور ان کی حفاظت ہماری ذمہ داری ہے۔

اس موقعے پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے تقریب میں شامل سیاحوں کا کہنا تھا کہ ہنزہ پاکستان کے خوبصورت ترین سیاحتی مقامات میں سے ایک ہے اور بلتت فورٹ ایک تاریخی اثاثہ ہے اس کو دیکھ کے یہاں کے قدیم لوگوں کی محنت اور جفاکشی کا اندازہ ہوتا ہے ہمیں پاکستان میں موجود تاریخی مقامات کا نہ صرف حفاظت کرنا چاہئے بلکہ اس کو بین الاقوامی سطح پر انکی تشہر کرنا چاہئے اس قلعے کی طرز تعمیر دیکھ کر اس زمانے کے ہنر مندوں کی قابلیت کا اندازہ ہوتا ہے اور یہ ایک مکمل آرٹ کا نمونہ ہے جو نہ صرف گلگت بلتستان بلکہ پورے پاکستان کے لئے فخر کا باعث ہے

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

متعلقہ

Back to top button