بلاگز

کوہستان ویڈویو سکینڈ ل اور قبائلی باریک بینی۔۔

shams-ur-rehman
تحریر: شمس الرحمن کوہستانیؔ

کوہستان ویڈیو سکینڈل کی کا ایشو دوبارہ چھیڑنا مزید نہتے انسانوں کے قتل عام کے مترادف ہے ۔پہلے ہی سے اس سکینڈل میں مبینہ طورپر آٹھ انسانوں کی جانیں گئی ہیں، جبکہ ایک کو پھانسی کی سزااور پانچ کو عمرقید کی سزا ہوچکی ہے ۔

یہ سکینڈل بین الاقوامی میڈیا کیلئے ایک اہم ایشو ہے اور مغربی ممالک کیلئے یہ غیر معمولی بات ہے ،مگر وہ کوہستان کے قبائلی رواج اور رسم سے ناآشنا ہوکر صرف تصویر کا ایک رُخ دکھارہے ہیں ۔موبائل فوٹیج کئی سال قبل شائع ہوئی تاہم بین الاقوامی میڈیا نے اسے جرگے اور فتوے کا نام دے کر ایشو بنایا جس کے باعث مبینہ طورپر پانچوں لڑکیاں اور ویڈیو میں نظرآنے والے افضل کوہستانی کے تین سگے بھائی قتل کئے گئے ۔

قبائلی رواج میں کوئی بھی فرد اپنی خواتین کو ٹیلی ویژن پر ناچتے یا تالیاں بجاتے دیکھ کر برداشت ہرگز نہیں کرسکتے ،اس کیلئے وہ اپنی زندگیاں ہتھیلی پر رکھنے سے بھی گریز نہیں کرتے ۔ یہی وجہ ہے کہ میڈیا نے ایشو کو اُٹھایا تو اتنے انسان جان سے گئے ۔ قابل ذکر بات یہ کہ پاکستان کے قبائلی علاقوں میں غیرت پر قتل کی خبریں غیر معمولی نہیں ہوتیں۔ سینکڑوں کیسز ایسے ہیں جو رپورٹ ہی نہیں ہوئے ۔ کوہستان ویڈیو سکنڈل اب دوفریقوں ازاد خیل اور صالح خیل کا معاملہ بن چکاہے اور دونوں جانب ہزاروں قبائل ہیں ،جو کسی بھی صورت ایک دوسرے کی بات تک برداشت نہیں کرسکتے ۔

خواتین کی عزت کی بے حرمتی بہت دور کی بات ہے ۔ اس کیس کو اگر دوبارہ اجاگر کیا گیا تو دونوں قبائل کے مابین وسیع پیمانے پر خونریزی کا خدشہ ہے ،جس کا ذمہ دار کون ہوگا؟زمینی حقائق یہ ہیں کہ مبینہ سکنڈل میں ملوث لڑکیوں اور لڑکوں کے خاندان اس وقت ایک قیامت خیز زندگی گزار رہے ہیں ، ایک طرف پورے ملک اور ضلعے میں اُن کی رسوائی ہے تو دوسری جانب انہیں اپنی جانوں کا خطرہ ہے ،کسی کو حکومت کا خوف ہے تو کسی کو مخالف گروپ کی دشمنی کا خوف ہے ۔

اس معاملے میں مکمل طورپر احتیا ط کی ضرورت ہے اگر احتیاط نہ برتی گئی تو میڈیا کو خبر ملے گی اور پہاڑوں میں بے گناہ انسانوں کی جانیں چلی جائیں گی۔کچھ لوگ جو ابھی اس ایشو کو لے کر آگے آرہے ہیں ان کو یہ سمجھ لینا چاہئے کہ جب یہ ایشو سپریم کورٹ میں تھا تو اس کیس کو یکطرفہ کرنے میں وہی لوگ پیش پیش تھے ، آج وہ کیوں اسے آگے لارہے ہیں ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔

شمس الرحمن کوہستانیؔ ’’ کوہستان ویڈیو سکنڈل ‘‘کی سٹوری بریک کرنے اور مساویانہ انداز سے دونوں قبائل کا موقف سامنے رکھنے والے پہلے صحافی ہیں جو اس ایشو کی باریک بینی کو بہ احسن جانتے ہیں ۔ انہیں ٹیوٹر پر @shamsjk اور فیس بیک پر www.facebook.com/shamsrshams دیکھا جاسکتاہے۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button