کوہستان

کوہستان میں صحت کی سہولیات معدوم، صحت کے انصاف کے ثمرات سےعوام محروم

کوہستان(نامہ نگار) کوہستان میں صحت کی سہولیات معدوم ، صحت کے انصاف کے نام پر کاروبار شروع ہونے لگا، کوئی پوچھنے والا نہیں ۔ضلع کوہستان خیبر پختونخواہ کا آخری پسماندہ ترین ضلع جہاں انتالیس یونین کونسلوں کی لاکھوں آبادی دوا کوترس رہی ہیں ، بنیادی مراکز صحت بھوت بنگلوں کی تصاویر پیش کررہے ہیں ۔ مکینوں کا شکوہ ۔

تفصیلات کے مطابق ضلع کوہستان جو شمال کی جانب گلگت بلتستان سے ملحقہ خیبر پختونخواہ کا آخری اوررقبے کے لحاظ سے صوبے کا دوسرا بڑا ضلع ہے جہاں کے مکین بنیادی صحت کی سہولیات سے محروم ہیں۔ صحت کے انصاف کے نام پر پی ٹی آئی حکومت نے پروگرام شروع تو کیا مگر اس کے ثمرات سے یہاں کی عوام مستفید نہ ہوپائی۔ لاکھوں کی آبادی کیلئے فعال صرف تین رورل ہیلتھ سنٹرز ہیں جبکہ ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال مردہ گھوڑا بن چکا ہے جو کئی عشروں سے تعمیراتی مراحل سے ہوتا ہوا اب تکمیل کے مراحل تک پہنچا ہے۔ مگر یہاں مریضوں کے بجائے تاحال جانور بستے ہیں۔

علاقہ سیو کے مکین عبدالبصیرنے بتایا کہ بنیادی مراکز صحت میں ادویات اور سہولیات نہ ہونے کے پیش نظر مریضوں کو دیگر اضلاع لے جانا پڑتاہے جہاں اُن سے بھاری رقوم خرچ ہوتی ہیں جو تکلیف دہ ہے ۔ ادھر کندیا جالکوٹ اور شناکی کے باشندوں میر سلم خان ، محمد آیاز ، نثار علی و دیگر نے بتایا کہ ضلع بھر کے تمام یونین کونسلوں میں لیڈی ڈاکٹر ز کی کمی ہے اور یوں سردرد کی دوا کیلئے بھی لوگ ترستے ہیں ۔ مکینوں نے حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ انہیں صحت کی سہولیات فراہم کی جائیں ۔ ادھر سالانہ کروڑوں روپے بجٹ رکھنے کے باجود رورل ہیلتھ سنٹر میں بھی مریضوں کو ادویات نہیں ملتی اور لوگ بازاروں سے دو نمبر ادویات استعمال کرنے پر مجبور ہیں ۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button