چترال

یونین کونسل کوہ کے عوام اور چترال ٹاون کے پاور کمیٹی کے مابین بجلی کی تقسیم کے حوالے سے چلنے والا تنازعہ حل

چترال (بشیر حسین آزاد) طویل عرصے سے یونین کونسل کوہ کے عوام اور چترال ٹاون کے پاور کمیٹی کے مابین بجلی کی تقسیم کے حوالے سے چلنے والا تنازعہ بالاخر ہفتے کے روز طویل گفت و شنید کے بعد حل کر دیا گیا ۔ اور پاور کمیٹی چترال نے اس سلسلے میں ٹاون کے لوگوں کو مبارکباد دی ہے کہ ایک اہم مسئلہ باہمی بات چیت اور رواداری کے تحت حل ہو گیا ہے ۔ پاور کمیٹی کے صدر خان حیات اللہ خان نے فیصلے کے بعد ڈی سی آفس روڈ پر ایک بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا ۔ کہ ہم نے ابتدا میں بھی کوہ کے بھائیوں سے یہ کہا تھا ۔ کہ بجلی کی پیداوار چترال ٹاؤن میں پوری ہونے کے بعد اضافی بجلی کوہ یوسی کے باشندگان کو دیا جائے گا ۔ اور آج بھی ہم نے یہ فیصلہ کیا ہے ۔ کہ چترال ٹاؤن کی ضرورت پوری ہونے کے بعد اضافی بجلی کوہ یوسی میں تقسیم کی جائے گی ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ ہم کوہ کے بھائیوں کا شکریہ ادا کرتے ہیں ۔ کہ بالاخر وہ ہماری بات سمجھ گئے ہیں ۔ کہ چترال ٹاؤن سب کا ہے ۔ ہسپتال سے لے کر سکول و کالج یو نیورسٹی اور سرکاری و غیر سرکاری ادارے ٹاؤن میں موجود ہیں ۔ جن سے چترال کے تمام باشندے فوائد حاصل کر رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا۔ کہ ہم نے سیاست سے بالا تر ہو کر چترال ٹاؤن کے مسائل کے حل کیلئے قدم اٹھایا ہے ۔ جن میں سے بجلی کا مسئلہ سب سے اہم تھا ۔ جو کہ ایس آر ایس پی کے چیف ایگزیکٹیو شہزادہ مسعود الملک کے بھر تعاون سے حل ہو گیا ہے ۔ اس کے بعد ٹاؤن میں پینے کے پانی کے سلسلے میں کو شش کی جائے گی ۔ جلسے سے ضلع ناظم مغفرت شاہ نے خطاب کرتے ہوئے اللہ کا شکر ادا کیا ۔ کہ بجلی کی تقسیم کا تنازعہ سنگین صورت اختیار کر گیا تھا ۔ اور ایک بڑے تصادم کے امکانات تھے ۔ جو کہ کوہ کے لوگوں کے تعاون سے حل ہو ا ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ بحیثیت ضلعی سربراہ وہ چترال کی مشکلات کو دور کرنے کی حتی المقدور کوشش کریں گے ۔ قبل ازین ڈی سی آفس چترال میں ڈپٹی کمشنر چترال شہاب حامد یو سفزئی کی زیر صدارت یونین کونسل کوہ کے نمایندگان ،سابق ایم پی اے مولانا عبد الرحمن ، نائب ناظم کوہ عبد القیوم شاہ ،اخونزادہ رحمت اللہ ،صفدر ولی کاش ، عبدالغفار لال اور پاور کمیٹی چترال کے عہدہ داراں صدر خان حیات اللہ خان ، سابق منیجر شیر آغا ،چیئرمین پاؤر کمیٹی ناصر احمد ، منیر احمد چارویلو ، قاضی سیف اللہ وغیرہ نے شرکت کی ۔ اس موقع پر ضلع ناظم چترال حاجی مغفرت شاہ ، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر عبدالغفار ، ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر مظہر علی شاہ بھی موجود تھے ۔ ڈی پی ایم ای آر ایس پی چترال طارق احمد نے بجلی کی تعمیر کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا ۔ کہ یہ صرف اور صرف چترال ٹاؤن کیلئے تعمیر کی گئی ہے ۔ اور اب پیداوار کیلئے تیار ہے ۔ لیکن یوسی کوہ اور چترال ٹاؤن میں تقسیم کے حوالے سے تنازعے کی وجہ سے کام رکا ہوا ہے ۔ بات چیت کے دوران پاور کمیٹی نے ایک مرتبہ نشست سے واک آوٹ کیا ۔ جنہیں بعد آزان ضلع ناظم چترال مغفرت شاہ اوراے اے سی مظہر علی شاہ نے دوبارہ اجلاس میں شرکت پر راضی کیا ۔ اور دوسری نشست میں اس بات پر اتفاق ہوا ۔ کہ بجلی پہلے گرڈ پہنچائی جائے گی ۔ اور چترال ٹاؤن میں تقسیم کے بعد پیداوار کا اندازہ لگایا جائے گا ۔کہ بجلی چترال ٹاؤں کی ضرورت پوری کرنے کے بعد کتنی اضافی بچتی ہے ۔ اس کے بعد 10فروری تک دوبارہ نشست ہو گی ۔ جس میں آیندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا ۔ تاہم یوسی کوہ کے بعض نمایندگان عبدلاغفار لال اور صفدر ولی کاش اس موقع پر شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے سنگین قدم آٹھانے کی دھمکی ہے ۔ جس کے بعد ڈسٹرکٹ ناظم مغفرت شاہ ے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ یہ انتہائی اہم مسئلہ تھا جس کے وجہ سے لوگ پریشان تھے۔اُنہوں نے مسئلے کو حل کرنے پر اہلیان کوہ کے عمائدین اور ٹاون کمیٹی کے ممبران کا شکریہ ادا کیا۔اُنہوں نے کہا کہ یہ ہماری کمزوری ہے کہ چترال میں دس ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کرنے گنجائش موجود ہے لیکن ہم ابھی تک چترال میں دس میگاواٹ بجلی تک نہ بنا سکیں ۔انہوں نے ایس آر ایس پی اور دوسرے اداروں کی طرف سے چترال بھر میں بجلی گھر بنانے پراُن کو سراہا۔اُنہوں نے کوہ کے عمائدین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ شام کو گولین بجلی گھرسے ٹاون کو بجلی فراہم کی جائیگی اور دس تاریخ تک کوہ عمائدین اور پاؤر کمیٹی کے ممبران کے درمیان بات چیت ہوگی اور آئیندہ کے لئے لائحہ عمل طے کیا جائیگا۔ بجلی کے حوالے سے یوسی کوہ کے عوام کی ہٹ دھرمی کے خلاف چترال ٹاؤن کے لوگوں نے زبردست جلوس نکالا ۔ اور پاور کمیٹی کی حمایت اور کوہ یوسی کو سپورٹ کرنے والوں کے خلاف مردہ باد کے نعرے لگائے ۔ پاور کمیٹی نے کہا ہے ۔ کہ ہفتے کی شام تک بجلی کی تقسیم کرکے چترال شہر کواندھیروں سے نکالا جائے۔ درین اثنا چترال کے شہریوں نے پاور کمیٹی کے صدر اور ممبران کے حق میں خیر مقدمی جلوس نکالا ۔ اوراُن کی حمایت میں نعرے لگائے ۔ اس موقع پر ضلع ناظم بھی اُن کے ہمراہ تھے ۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button