تعلیم

محکمہ تعلیم استور میں یو ڈی سی کے ٹیسٹ کے دوران غیر قانونی طریقے سے پرچہ حل کروانے کا الزام

استور (سبخان سہیل) محکمہ ایجوکیشن استور میں ہونے والی یو ڈی سی کے ٹیسٹ انٹریو میں کھلم کھلا میرٹ کی دھجیاں اڈادی گئی ہیں۔ دورن ٹیسٹ بااثر افراد نے اپنے اپنے رشتہ داروں کو موبائل فونز کی مدد سے پرچہ حل کروادیا۔ ہم نے احتجاج کیا گیا تو بتایا گیا کہ ٹیسٹ کینسل کر دیا جائے گا۔ لیکن ایسا نہیں ہوا۔ اب ہم نے عدالت عظمی جانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

ٹیسٹ میں دھاندلی کا الزام عبدالہادی،اکرم خان،سلمان ،عبدالحفیظ ،کوثر حیات،فاطمہ پروین اور ناصر نامی امیدواروں نے لگایا ہے۔

انھوں نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ہم  ہم ابتدائی طور پر چیف سیکر ٹری گلگت بلتستان ،کمانڈر ایف سی این اے،سیکرٹری ایجوکیشن کو درخواست دے رہے ہیں اس ٹیسٹ کو فوری طور پرکینسل کرکے صاف و شفاف طریقے سے سرکاری ملازم کی تعیناتی عمل میں لائی جائے۔

انہوں نے تفصیلات بیان کرتے ہوے بتایا ہے کہ محکمہ ایجوکیشن میں یو ڈی سی کی پوسٹ کے لیے ہونے والے ٹیسٹ کے دوران جو لوگ ٹیسٹ لے رہے تھے وہ اپنے رشتہ داروں کو الگ کمرے میں لے جاکر پیپر حل کروا رہے تھے، جبکہ بعض کو موبائل فون کے ذریعے بھی جوابات بتائے جارہے تھے۔ اس دوران احتجاج کیا گیا تو یہ کہہ کر خاموش کر دیا گیا کہ ٹیسٹ دوبارہ لیا جائے گا۔ لیکن اب معلوم ہوا ہے کہ شارٹ لسٹ تیار کی جارہی ہے۔

انہوں نے میرٹ کی پامالی کا الزام محکمہ ایجوکیشن کے ڈایریکٹر اور ڈپٹی ڈائریکٹر پر لگایا ہے، اور ان کے خلاف  کاروائی کا بھی مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نےکہا ہے کہ اگر ٹیسٹ دوبارہ نہیں لیا گیا تو عدالت عظمی سے رجوع کریں گے۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button