صحت

بلتستان کے کچھ علاقوں میں گردن توڑ بخار کی خبرجھوٹی، محکمہ صحت بھر پور کام کررہی ہے: ڈاکٹر بسم اللہ

گلگت ( پ ر) صوبائی حکومت صحت عامہ کے شعبے پر بھرپور توجہ مرکوز کئے ہوئے ہے اور صوبے میں پہلی مرتبہ بجٹ میں صحت کے اہم ترین محکمے کے لیئے 942ملین سے زائد کی رقم مختص کی جا چکی ہے۔ اس رقم سے پہلے سے موجود ہیلتھ کیئر کی سہولیات کی بہتری سمیت دیگر نئے منصوبوں پر کام کی رفتار کو تیز کیا جا رہا ہے۔ محکمہ صحت اپنی بھرپور استعداد سے کام کر رہا ہے اور حالیہ دنوں میں ہونے والی شدید برف باری کے دوران بھی غذر اور بلتستان میں مریضوں کو ادویات سمیت دیگر سہولیات بہم پہچائی گئی ہیں۔ غذر ، شگر، اور کھرمنگ میں ڈی ایچ او اور میڈیکل آفیسرز نے موسم کی صورتحال خراب ہونے سے پیشتر ہی اددیات کا بندوبست کر لیا تھا۔

بلتستان کے کچھ علاقوں میں meningitisیا گردن توڑ بخار کے وباء پھیلنے کے حوالے سے میڈیا میں آنے والی رپورٹس میں کوئی صداقت نہیں ہے۔ ان خیالات کا اظہار ڈائریکٹر ہیلتھ ڈاکٹر بسم اللہ خان نے اپنے ایک انٹرویو میں کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ صوبائی حکومت کی جانب سے جاری کردہ واضح ہدایات کی روشنی میں عوام کے لیئے صحت کی سہولتوں میں بہتری اور اضافے کے لیئے محکمہ بہترین اقدامات کر رہا ہے ۔ ڈاکٹرز و میڈیکل آفیسرز کی کمی کو پورا کرنے کے لیے واک ان انٹرویوز کے زریعے کم سے کم وقت میں ڈاکٹرز کا انتخاب کرکے صوبے کے مختلف علاقوں میں ان کی تعیناتی بھی کی جا رہی ہے، ڈاکٹرز کو ہارڈ ایریا الاؤنس اور ہیلتھ پروفیشنل الاؤنس بھی دیا جا رہا ہے۔ صوبائی حکومت کا ہدف گلگت شہر سمیت دیگر تمام علاقوں خصوصا دور افتادہ دیہاتوں میں بھی عوام کو انکے دروازے پر صحت کے حوالے سے سہولیات کی فراہمی ہے۔

ڈاکٹر بسم اللہ خان نے کہا کہ شہر کے سب سے بڑے اسپتال میں سی ٹی سیکن ، ایکسرے اور دیگر ضروری سہولیات پہلے سے ہی میسر ہیں اور جلد ہی MRIمشین بھی انسٹال کی جا رہی ہے جس کے بعد عوام کو گلگت بلتستان سے باہر جانے کی ضرورت نہیں پڑے گی اور یہ ٹیسٹ گلگت سے ہی کرایا جا سکے گا ۔ یہ مشین پنجاب حکومت کی جانب سے گلگت بلتستان کی حکومت کو تحفے میں دی گئی ہے۔ پنجاب حکومت نے مدر اینڈ چائلڈ کئیر کے شعبے کی بہتری کے لیئے بھی تعاون کرتے ہوئے محکمہ صحت گلگت بلتستان کو ضروری میڈیکل آلات کی مفت فراہمی میں دلچسپی دکھائی ہے۔6کروڑ سے زائد لاگت کی مشینری کی لسٹ پنجاب حکومت کو بھجوا دی جا چکی ہے اور امید ہے کہ جلد ہی یہ سامان بھی محکمہ صحت کو فراہم کیا جائے گا، یہ طبی آلات اور مشینیں گلگت ، چلاس اور سکردو کے سرکاری ہسپتالوں میں تقسیم کی جائیں گی جس سے گائینی ، شعبہ زچہ و بچہ میں دی جانے والی سہولیات میں مزید بہتری آجائے گی۔۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہسپتالوں کی حالت زار کو مزید بہتر بنایا جا چکا ہے ۔صوبائی دارلحکومت میں50بستروں پر مشتمل امراض قلب کے ہسپتال کے قیا م کے لیئے اقدامات جا ری ہیں، یہ ہسپتال ڈیڑھ ارب روپے کی لاگت سے تعمیر کیا جارہا ہے اور یہ اہم منصوبہ ADPمیں بھی شامل ہو چکا ہے۔ اس ہسپتال کے لیے گلگت شہر میں لالک جان سٹیڈیم کے ساتھ ہی زمین بھی الاٹ کی جا چکی ہے جس کا پی سی ون اور ڈیزائین بھی منظور کر ایا جا چکا ہے۔

انہوں نے مزید تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ شاہراہ قراقرم پر بڑھنے والے حادثات کے پیش نظر گلگت سمیت چلاس اور سکردو میں ٹراما سینٹر زکا قیام ناگزیر تھا جس کے لیئے ان اضلاع میں موجود ICU کے شعبے اپ گریڈ کئے جا رہے ہیں تاکہ حادثات کی صورت میں شدید زخمیوں کی قیمتی جانوں کو بچایا جا سکے۔ آئی سی یو کے شعبوں کو مزید فعال بنانے کے لیے وینٹی لیٹرز کی خریداری کا عمل بھی جاری ہے جو کہ جلد ہی ان ہسپتالوں میں میسر ہونگے۔اسسٹنٹ ڈائریکٹر( پلاننگ )محکمہ صحت ڈاکٹر محمد اکرام نے مزید تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ ضلعی ہیڈ کوارٹر ہسپتال کے علاوہ گلگت شہر اور مضافات میں مریضوں کی نگہداشت اور علاج کے لیئے بسین، دنیور حلقہ نمبر 3اور جگلوٹ میں بھی ہسپتال موجود ہیں اور ان کی بہتری کے لیئے مزید فنڈز مختص کئے جا چکے ہیں۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button