تعلیم

ملک بھر کی طرح گلگت بلتستان و آزاد کشمیرمیں بھی وفاق المدارس العربیہ کے سالانہ امتحانات شروع

گلگت بلتستان میں طلبہ کے تین امتحانی مراکز، طالبات کے نو مراکز جبکہ حفظ قرآن کے امتحان کے لیے اکتالیس امتحانی مراکز قائم کیے گئے

گلگت(تجزیاتی وتحقیقاتی رپورٹ: امیرجان حقانیؔ سے) ملک بھر کی طرح گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں بھی وفاق المدارس کے سالانہ امتحانات ۲۲ اپریل سے شروع ہوکر۲۷ اپریل کو اختتام ہوپذیر ہونگے۔وفاق المدارس العربیہ پاکستان ، پاکستان کاسب سے بڑا دینی تعلیمی وفاقی بورڈ ہے۔وفاق المدارس العربیہ کی بنیاد ۱۸ اکتوبر ۱۹۵۹ء بمطابق ۱۴ ربیع الثانی ۱۳۷۹ھ کو عمل میں لایا گیا۔اب تک وفاق المدارس العربیہ پاکستان سے ایک لاکھ چھتیس ہزار تریسٹھ( ۱۳۶۰۶۳) طلبہ نے اورایک لاکھ پچھتر ہزار چارسو بارہ( ۱۷۵۴۱۲ )طالبات نے درس نظامی کی تکمیل کی ہے۔ اٹھ لاکھ چوبیس ہزار چھیس سو اٹھتہر(۸۲۴۶۷۸)طلبہ اور دو لاکھ نوہزار آٹھ سو آٹھارہ( ۲۲۹۸۱۸) طالبات نے حفظ قرآن کا امتحان پاس کیا ہے۔وفاق المدارس نے ان تمام طلبہ و طالبات کو ڈگریا ں جاری کی ہیں۔پچپن سالوں میں تیرہ لاکھ پینسٹھ ہزار نو سو اکتہر(۱۳۶۵۹۷۱) طلبہ و طالبات کو ڈگری جاری کیاہے۔جبکہ دو سالہ دراسات(طلبہ و طالبات) کی ڈگریاں اس کے علاوہ ہیں۔

وفاق المدارس سے ملحقہ مدارس وجامعات کی تعداد سترہ ہزار نو سو بارہ ( ۱۷۹۱۲) ہے۔ ان مدارس و جامعات میں طلبہ کی تعداد چودہ لاکھ بیس ہزار دو سو بیس ( 1420260)جبکہ طالبات کی تعداد ایک لاکھ 782275ہے۔مجموعی تعدادبائیس لاکھ دو ہزار پانچ سو پنتیس ( 2202535) ہے۔اساتذہ کرام کی تعدادچھترہزار آٹھ سو باون ( ۷۶۸۵۲) جبکہ معلمات کی تعداد چونتیس ہزار سات سو تیراسی( ۳۴۷۸۳)کی ہے۔دیگر ملازمین کی تعدادبیس ہزار چار سو اکیاسی ( ۲۰۴۸۱) ہے۔ یوںیہ ملحقہ مدارس جامعات بائیس لاکھ دو ہزار پانچ سو پنتیس ( 2202535)طلبہ و طالبات کی مفت میں تعلیم و تربیت اور قیام و طعام کے ساتھ ایک لاکھ بتیس ہزار ایک سو سولہ(۱۳۲۱۱۶) ملازمین کو تنخواہیں بھی دے رہے ہیں۔

سال ۲۰۱۷ بمطابق ۱۴۳۸ھ کو وفاق المدارس العربیہ نے ملک بھر میں 1629 امتحانی سنٹر قائم کیے گئے ہیں۔ 5سو 39امتحانی سینٹر بنین(طلبہ)جبکہ ایک ہزار90امتحانی سینٹربنات(طالبات)کے لئے بنائے گئے ہیں۔اٹھارہ ہزار مدارس کے 3لاکھ 15ہزار 184طلبہ و طالبات کے امتحانات 22 اپریل سے 27 اپریل تک جاری رہیں گے۔ 70004مکمل قرآن پاک کے حفظ کاجب کہ 2لاکھ 45ہزار 180طلبہ و طالبات امتحانی عمل میں شریک ہونگے ۔ایک لاکھ 14سو 13بنین(طلبہ)جبکہ ایک لاکھ 43ہزار 768بنات(طالبات)شریک ہیں۔ قدیم فاضلات اور دراسات بنین وبنات کی تعداد اس کے علاوہ ہے۔ امتحانی سینٹروں میں13 ہزار 676 قرا ،علما و اساتذہ کرام پر مشتمل نگران عملہ تعینات ہے۔۔گزشتہ سال کے مقابلے میں اس سال ۲۷ ہزار ۶۰۸ طلبہ و طالبات کا اضافہ ہوا ہے سالانہ امتحانات میں۔یاد رہے کہ تبلیغی مرکز سے منسلک مدارس و جامعات اور ان کے طلبہ و طالبات اور مساجد و مکاتب کے طلبہ و طالبات کی تعداد اس کے علاوہ ہے۔

وفاق المدارس العربیہ پاکستا ن کے صدر حضرت مولانا سلیم اللہ خان صاحبؒ (چانسلر جامعہ فاروقیہ)کی وفات کے بعد جامعہ علوم الاسلامیہ علامہ بنوری ٹاون کے مہتمم ڈاکٹر عبدالرزاق اسکندر کو قائم مقام صدر بنایا گیا ہے۔ وفاق کے جنرل سیکرٹری قاری حنیف جالندھری(چانسلر جامعہ خیرالمدراس ملتان) ہیں۔ جبکہ چاروں صوبوں ، فاٹا اور گلگت بلتستان کے جیدعلماء اور شیوخ بھی وفاق المدارس کے ساتھ منسلک ہیں۔وفاق المدارس العربیہ کے منسلک مدارس سے اب تک لاکھوں طلبہ و طالبات نے حفظ قرآن و درس نظامی مکمل کی ہیں۔ گذشتہ کئی سالوں سے وفاق المدارس العربیہ میں طلبہ سے زیادہ طالبات درس نظامی سے فارغ ہورہی ہیں ۔ یہ ان لوگوں کے منہ پر طانمچہ ہے جو کہتے ہیں کہ علماء لڑکیوں کی تعلیم کے خلاف ہیں۔گلگت بلتستان میں بھی لڑکوں سے زیادہ لڑکیاں درس نظامی کا مکمل کورس کرکے فارغ ہورہی ہیں۔گلگت بلتستان سے وفاق المدارس العربیہ کے دو مسؤل(ڈائریکٹرز) اور ایک مجلس عاملہ(ایگزیکٹیو کمیٹی)کے ممبر ہیں۔ دیامر ڈویژن کے مسؤل (ڈائریکٹر) مولانا عبدالکریم جبکہ گلگت اور بلتستان ڈویژن کے مسؤل( ڈائریکٹر) مولانا حبیب اللہ دیدارؔ ہیں۔ جوکہ جامعہ نصرۃ الاسلام کے استاد الحدیث ہیں۔حبیب اللہ دیدار صاحب کوآڈینیشن کی اضافی ذمہ داریاں بھی نبھا رہے ہیں۔وفاق المدارس العربیہ کی مجلس عاملہ و شوری میں ملک بھر کے بڑی اور معروف جامعات کے (چانسلر) لیے جاتے ہیں ۔ گلگت بلتستان سے گلگت بلتستان کی سب سے اولین جامعہ کے رئیس مولانا قاضی نثاراحمد(چانسلر جامعہ نصرۃ الاسلام) کو مجلس عاملہ و شوری کا رکن منتخب کیا گیا ہے۔وفاق المدارس العربیہ سال۲۰۱۷ بمطابق ۱۴۳۸ھ کے سالانہ امتحانات کے لئیگلگت بلتستان میں حفظ وکتب کے امتحانات لینے کے لیے ۵۳امتحانی سینٹراورمراکزقائم کیے گئے ہیں ۔ گلگت بلتستان میں درس نظامی کے طلبہ کے لیے کل تین بڑے امتحانی سینٹر، طالبات کے لیے ۹ امتحانی سینٹر قائم کیے گئے۔ حفظ قرآن کے ٹوٹل اکتالیس( ۴۱)امتحانی مراکز قائم کیے گئے۔ گلگت و بلتستان ڈویژن کے مسؤل (ڈائریکٹر) مولانا حبیب اللہ دیدارؔ سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ۱۰ اپریل سے درجہ حفظ القرآن کے امتحانات شروع ہوکر ۲۰ اپریل کو مکمل ہوچکے ہیں۔گلگت اوراور بلتستان ڈویژن میں درس نظامی(کتب)کے طلبہ کے لیے ایک امتحانی سینٹر قائم جامعہ نصرۃ الاسلام میں قائم کیا گیا۔جبکہ طالبات کے لیے پانچ سینٹرقائم کیے گئے۔ سب سے بڑا سینٹر نصرۃ الاسلام کی ذیلی شاخ جامعہ عائشہ صدیقہ لبنات اسلام عیدگاہ روڈ میں قائم گیا گیا۔جامعہ عائشہ صدیقہ جگلوٹ جامعہ دارلعلوم غذر،جامعہ اسلامیہ للبنات اسکردو، جامعہ الطا ف الرحمان کشروٹ گلگت میں قائم کیا گیا۔حفظ قرآن کے امتحان کے لیے گلگت اور بلتستان ڈویثرن میں تیس( ۳۰) امتحانی مراکز قائم کیے گئے ہیں جن میں پندرہ بنین(طلبہ) اور پندرہ بنات(طالبات) کے لیے ہیں۔تمام امتحانی سینٹروں کے لیے معاینہ کار بھی مقرر کیے گئے ہیں جو اچانک کسی بھی وقت امتحانی سینٹر کا دورہ کرسکتے ہیں۔

دیامر ڈویژن کے مسؤل مولانا عبدالکریم نے بتایا کہ دیامر میں طلبہ کے لیے دو امتحانی سینٹر قائم کیے گئے ہیں۔ ایک سینٹر جامعہ عربیہ دارالقرآن داریل جس کے نگران اعلیٰ مولانا سیف اللہ دارلعلوم غذر والے ہیں دوسرا مدرسہ ضیاء العلوم تھور میں ہے جس کے نگران اعلی مولانا وصیل ہیں۔دیامرڈویژن میں میں لڑکیوں تین سینٹر قائم کیے گئے ہیں۔ دد چلاس شہر میں مدرسہ علم وحکمت اور جامعہ خدیجہ میں ہے جبکہ ایک سنٹر استور میں ، مدرسہ فاروقیہ لوس میں قائم کیا گیا ہے۔دیامر ڈویژن میں حفظ القرآن کے ۱۱ امتحانی مراکز قائم کیے گئے تھے جہاں گیارہ قراء و قاریات نے حفظ قرآن کا امتحان مکمل کیا ہے۔

گلگت اور بلتستان ڈویژن کے لیے ۲۰۱۷ ء کے سالانہ امتحان میں لڑکوں کے لیے سب سے بڑا سنٹر جامعہ نصرۃ الاسلام میں قائم کیا گیا ہے۔جامعہ نصرۃ الاسلام میں طلبہ و طالبات دونوں کے لیے امتحانی مرکز قائم کیا گیا ہے۔اس سنٹر میں دو ڈویژن کے طلبہ متوسطہ سے دورہ حدیث تک کے امتحان دینے کے لیے جمع ہوئے ہیں۔نگران اعلیٰ کے فرائض مولانا محمد غفران جبکہ ڈپٹی نگران کے فرائض مولانا فقیر محمد داریلی انجام دے رہے ہیں۔ان کے ساتھ کئی معاونین ہیں ۔جامعہ نصرۃ الاسلام کے سنٹر میں دو ڈویژنوں کے ۹ بڑے مدارس کے درجہ کتب کے طلبہ امتحان دے رہیں۔جن میں جامعہ نصرۃ الاسلام گلگت، قاسم العلوم پڑی، جامعہ اسلامیہ اسکردو،دارلعلوم اسلامیہ بونجی استور،دارلعلوم غذر کاہگوچ، مدرسہ ابوہریرہ جگلوٹ چکر کوٹ،دارلعلوم تعلیم القرآن جگلوٹ، مدرسہ تفسیر القرآن سئی جگلوٹ کے طلبہ شامل ہیں۔نگران اعلیٰ مولانا غفران سے رابطہ کیا تو انہوں نے کہا کہ جامعہ نصرہ الاسلام کے ذمہ داروں نے طلبہ کے لیے اچھے قیام و طعام کا بندوبست کیا ہوا ہے۔ طلبہ پرسکون طریقے سے امتحان دے رہے ہیں۔انہوں نے صوبائی حکومت کے ذمہ داروں سے مطالبہ کیا کہ وزیراعلیٰ پنجاب نے وفاق المدارس کے پوزیشن ہولڈر طلبہ و طالبات کو لیپ ٹاپ اور نقدی انعام دیے ہیں تو یہاں کے وزیر اعلی بھی وفاق المدارس کے صوبائی پوزیشن ہولڈر طلبہ و طالبات کے لیے خصوصی انعامات کے تحریری احکام جاری کریں اور انتظامیہ سے اس پر عمل بھی کروائیں تاکہ دینی طلبہ و طالبات کے ساتھ یکجہتی بھی ہو اور ان کو آسانی سے قومی دھارے میں بھی لایا جاسکے۔

وفاق المدارس العربیہ کے امتحانات کی یہ خصوصیت ہے کہ پورے ملک میں ایک ساتھ امتحان شروع ہوجاتے ہیں۔ ٹھیک آٹھ بجے پورے ملک کے ہزاروں امتحانی سنٹروں میں ایک ساتھ سوالیہ پیپر دیا جاتا ہے اور ٹھیک بارہ بجے اٹھایا جاتا ہے۔امتحانی نظام انتہائی صاف و شفاف ہوتا ہے۔ نقل کا شائبہ تک نہیں ہوتا۔ جس مدرسے میں امتحان گاہ ہو اس کے اساتذہ کو بطور نگران متعین نہیں کیا جاتا بلکہ دوردراز کے مدارس سے اساتذہ کو نگران اور ممتحن مقرر کیا جاتا ہے۔پورے پاکستان کے پیپر ایک جگہ میں چیک ہوتے ہیں۔ ایک پیپر تین ممتحنین چیک کرتے ہیں۔ ان کا ایک نگران مقرر ہوتا ہے۔دس نگرانوں کے اوپر ایک نگران ہوتا ہے۔ اسی طرح صدر وفاق تمام گروپس کے نگرانوں کی نگرانی کرتا ہے۔ ڈیڑھ مہینے کے اندر رزلٹ دیاجائیگا ۔یہ وفاق المدارس سے منسلک مداراس و جامعات اور بورڈ کی خصوصیا ت ہیں۔ یہ پوری دنیا کا واحد بورڈ ہے جس میں یہی انفرادی نظام ہے۔کسی صوبے یا علاقے یا کسی ادارے کے لیے الگ سلیبس ہوگا اورالگ امتحانات ہونگے۔ وفاق المدارس کی ایک خصوصیت یہ بھی ہے کہ جو طالب علم کراچی اور لاہور کی سب سے بڑی جامعہ میں تعلیم حاصل کرے گا اور جو کتابیں پڑھے گا وہی کتابیں گلگت کے ایک گاوں کا طالب علم بھی پڑھے گا۔ رمضان کے بعد پورے ملک میں ایک ساتھ داخلے شروع ہونگے اور اگلے رمضان سے پہلے پہلے پورے ملک میں سلیبس ختم کرکے سالانہ امتحانات کا انعقاد کیا جاتا ہے۔وفاق المدارس العربیہ ملک بھر کے دیگر مجموعی دینی و مذہبی تعلیمی بورڈوں سے زیادہ طلبہ و طالبات ، مدارس و جامعات اور علماء و مدرسین کا احاطہ کیا ہوا ہے۔وفاق المدارس کا نمائندہ میگزین ’’ ماہنامہ وفاق المدارس‘‘ کے نام سے گزشتہ پچاس سال سے شائع ہورہا ہے۔ جبکہ وفاق المدارس کی ویب سائٹ بھی ہے ۔ویب ایڈرس www.wifaqulmadaris.org ہے ۔اس میں وفاق المدارس کے حوالے سے تمام اہم معلومات ملاحظہ کی جاسکتی ہیں۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button