عوامی مسائل

شیرقلعہ پُل کی تعمیر سست روی کا شکار: فنڈز کی کمی یا کوئی اور وجہ؟

غذر (آئی این پی ) فنڈز کی کمی یا کوئی اور وجہ شیر قلعہ آر سی سی پل کی تعمیر کا کام سست روی کا شکار ہوگیا وزیر اعلی گلگت بلتستان نے اس سال دسمبر تک اس پل کو مکمل ہونے کی عوام کو نوید سنائی تھی مگر کام کی رفتار کو دیکھ کر یہ اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ اس پل کی تعمیر میں مزید ایک سے دو سال لگ سکتے ہیں پل کی تعمیر میں سست رفتاری پر گاؤں کے عوام بھی پریشان ہیں لوگوں کا کہنا ہے کہ لکڑی کا پل انتہائی خستہ حالی کا شکار ہے جس باعث عوام کے مسائل روز بروزکم ہونے کی بجائے مزید اضافہ ہوتے جارہے ہیں ہزاروں آبادی کو ملانے والا خستہ حال پل کی حالت زار روز بروز بد سے بدتر ہوتی جارہی ہے اس گاؤں کے مکینوں کی آمد ورفت کو بہتر بنانے کے لئے پانچ سال قبل ایک آر سی سی پل کی تعمیر کا آغاز ہوگیا جو کہ تاحال مکمل نہ ہوسکا اتنی بڑی آبادی والے گاوں کی ہر رابط سڑک اتنی خستہ حال ہے کہ ان پر سے گاڑیاں گزارنا ایک عزاب سے کم نہیں ایل جی اینڈ ار ڈی کی بنائی گئی رابطہ سڑکیں اثار قدمہ کا منظر پیش کررہی ہے اور جب سے ان سڑکوں کو تعمیر کیا گیا ہے اس کے بعد محکمہ ایل جی اینڈار ڈی نے ان کی مرمت کے بارے میں سوچا تک نہیں ہے علاقے کے عمائدین جان مدد ،علی غلام ،دیدار جان اور ولی آمان کا کہنا ہے کہ گاؤں شیر قلعہ کو ہر دور حکومت نے نظر انداز کیا ہوا ہے غذر کا سب سے بڑا گاوں شیر قلعہ کا ارسی سی پل پانچ سال گزرنے کے باوجود مکمل نہ ہونا اس بات کا ثبوت ہے کہ گلگت بلتستان کے حکمران اس گاؤں کے ساتھ کتنے مخلص ہیں وہ یہ چاہتے ہونگے کہ ان کے حمایتی امیدوار کو یہاں کے لوگوں نے ووٹ نہیں دیا شاید یہ انتقام لینے کے لئے اس گاوں کو ترقی کے میدان میں سب سے پیچھے رکھا گیا ہے جبکہ ہزاروں ابآدی میں ہسپتال دوائی نہ ہونے کے برابر ہے میڈیکل افسر ہے تو وہ بھی ایک ڈسپنسری میں عوام نے کئی بار دس بیڈ ہسپتال کی تعمیر کا مطالبہ کیا مگر ہر بار سوائے جھوٹے وعدوں کے کچھ نہیں کیا گیا ہم یہ بتانا چاہتے ہیں کہ ہماری صبر کا مزید امتحان نہ لیا جائے ۔دوسری طرف لنک روڈ اتنے خستہ حال ہوگئے ہیں کہ ان سڑکوں پر سے گاڑیاں گزارنابھی ایک عزاب بن گیا ہے محکمہ ایل جی اینڈار ڈی نے سڑکیں تو بنائی مگر ان کی مناسب دیکھ بال نہ ہونے کی وجہ سے یہ سڑکیں بھی اثار قدیمہ کا منظر پیش کر رہی ہے ۔اس دفعہ ار سی سی پل کی تعمیر میں کچھ تیزی لائی گئی ہے اگر یہ پل بروقت تعمیر ہو تو یہاں کے عوام کو امد ورفت کے سلسلے میں کافی اسانی پید اہوسکتی ہے چو نکہ آر سی سی پل کا ٹھیکہ اب کسی اور کمپنی کو دیا گیا ہے جس نے چند ماہ تک تو کام میں کچھ تیزی دیکھائی مگر اب اس کی رفتار کچھوے کی رفتار سے جاری ہے اگر کام کی یہ رفتار رہی تو اس پل کو پایہ تکمیل تک پہنچانے میں مزید کئی سال لگ سکتے ہیں

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button