جرائم

گلگت بلتستان میں چوری شدہ گاڑیوں کے خلاف بڑے سکیل پر آپریشن شروع کیا جارہا ہے

غذر ( دردانہ شیر) گلگت بلتستان میں موجود ہزاروں چابی چور گاڑیوں کے خلاف پولیس اور محکمہ ایکسائز سخت کاروائی شروع کرنے جارہے ہیں۔

ذرائع کے مطابق اس وقت گلگت بلتستان میں بغیر کاغذات اور چوری کے ہزاروں گاڑیاں موجود ہیں ایسی گاڑیاں بھی موجود ہیں جن کے کاغذات دس سالوں سے رینو نہیں ہوئے ہیں محکمہ اکسائز اینڈ ٹکسشین اور پولیس نے صوبے بھر میں موجود ہزاروں چابی چور اور بغیر کاغذات والے این سی پی گاڑیوں کا کریک ڈاون کا فیصلہ کرلیا گلگت بلتستان کے مختلف علاقوں میں ہزاروں چابی چور کاروں اور موٹر سائیکلوں کی موجودگی کا انکشاف ۔ ان چوری کی کاروں۔ موٹر سائیکلوں اور کیری ڈبوں کے خلاف ٹریفک پولیس اور محکمہ اکسائز اینڈ ٹکسیشن کی طرف سے کارروائی نہ ہونے کی وجہ سے علاقے میں روزانہ بڑی تعداد میں چوری کی گاڑیوں کو گلگت بلتستان پہنچایا جاتا ہے اور ان کو اونے پونے داموں میں فروخت کیا جاتا ہے اس حوالے سے محکمہ اکسائز اینڈ ٹکسیشن اور ٹریفک پولیس نے صوبے بھر میں موجود ان گاڑیوں کے کاغذات چیک کرنے اور بغیر رجسٹریشن کے چلنے والی گاڑیوں کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ کر لیا ہے ذرائع کے مطابق اس وقت گلگت بلتستان میں چابی چور گاڑیوں کی بھر مار ہے جبکہ پولیس کے بعض آفسران جنکی این سی پی گاڑیوں میں ہوٹر کا استعمال ہورہا ہے اور ان کی ہی گاڑیوں پر کالے شیشے لگے ہوئے ہوتے ہیں جبکہ انتظامیہ کے بعض آفسیران کی ذاتی اور این سی پی گاڑیوں پر ہوٹر لگا ہوا ہوتا ہے اس کے علاوہ سرکاری آفسیران کے گھروں کواشیاء خوردنی لے جانے والی سنگل کیبن گاڑیوں پر بھی ہوٹر لگا ہوتاہوتا ہے جو کہ قانون کے ساتھ ایک مزاق ہے روزانہ حسب معمول بڑی تعداد میں چابی چور گاڑیاں گلگت بلتستان لایا جاتا ہے مگر ان غیر قانونی گاڑیوں کے خلاف کارروائی نہ ہونے کی وجہ ان گاڑیوں کی گلگت بلتستان میں بڑی تعداد میں موجود ہے ادھر محکمہ اکسائز اینڈ ٹکسیشن کی کارروائی کی خبروں پر بعض افراد نے اپنی چابی چور اور بغیر کاغذات والی گاڑیوں کوپولیس کی تحویل میں لینے کے ڈر سے کھڑی کر دیا ہے تاکہ ان کے خلاف کوئی کارروائی نہ ہوسکے ۔

ذرائع کے مطابق ملک کے کونے کونے سے چوری ہونے والی گاڑیوں کی بڑی تعداد کو چوری کرکے ان گاڑیوں کا کاروبار کرنے والا گینگ یہ گاڑیاں گلگت بلتستان لاکر اونے پونے داموں فروخت کرتے ہیں ۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

متعلقہ

Back to top button