ثقافت

سرفہ رنگا کار ریلی کی تقریبات میں شگر کی ادبی اور ثقافتی تنظیمیں نظر انداز

شگر(نامہ نگار)نوزائید ضلع شگر کو دیوار سے لگانے کا سلسلہ جاری۔ضلع شگر میں واقع سرفہ رنگا میں منعقد ہونے والے دنیا کی بلند ترین صحرائی کار ریس میں بلتستان انتظامیہ کی جانب سے میزبان شگر کو ثقافتی،ادبی اور دیگر تمام ایونٹس میں مکمل نظراندازکردیا۔ جس پر شگر کے مختلف عوامی حلقوں میں شدید غم وغصہ پایا جارہے ہیں۔تفصیلات کیمطابق ملکی سطح پر ہونے والے پہلی دنیا کی سب سے بلند سرد صحرائی کار اور موٹر ریلی کی انتظامات آخری مراحل میں داخل ہوگئے ہیں ۔ کار اور موٹر ریس کیلئے ٹریک مکمل ہوچکے ہیں جبکہ دیگر انتظامات بھی مکمل ہونے کے قریب ہے۔ریس میں شریک ہونے والے شرکاء اور مہمانوں کیلئے جربہ ژھو شگر میں ٹینٹ ویلیج کا قیام بھی آخری مراحل میں ہیں۔ اس ریس میں شرکاء کی تفریح کیلئے مے فنگ، ،چراغان،کلچر شو،بلتی ڈانس اور دیگر تفریحی ایونٹس بھی منعقد ہونگے۔ ضلع شگر میں اس بڑی ایونٹ کی انعقاد کے باؤجود ضلع شگر کے ثقافتی اور ادبی تنظیموں کو مکمل نظر انداز کرکے سکردو اور دیگر اضلاع کے تنظیموں کو دیا گیا ہے ۔ جس پر شگر کے مختلف عوامی حلقوں میں شدید غم و غصہ کا اظہار کیا جارہاے۔ ان کا کہنا تھا کہ شگر ایک نوزائید ضلع ہے ۔یہاں قائم ادبی اور ثقافتی تنظیموں کو ایسے ایونٹس میں حوصلہ افزائی کی ضرورت ہیں لیکن انتظامیہ کی جانب سے نظرانداز کرنے سے ان تنظیموں میں شدید مایوسی پائی جارہی ہے۔انہوں نے حکام بالا اور صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ شگر کو نظر انداز کرنے کی پالیسی کو ختم کیا جائے۔ورنہ شگر کی عوام حقوق کی حصول کیلئے میدان میں اترنے پر مجبور ہونگے۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button