خبریں

محکمہ تعمیرات دیامر کے کلرکس مافیا کی شکل اختیار کر چکے ہیں، افسران کو بلیک میل کرتے ہیں، چیف انجنئیر بشارت اللہ

چلاس (شہاب الدین غوری سے ) چیف انجینئر محکمہ تعمیرات عامہ دیامر ڈویژن بشارت اللہ نے کہا ہے کہ محکمہ تعمیرات عامہ کے آوے کا آوا ہی بگڑا ہوا ہے دفاتر میں کئی سالوں سے تعینات کلریکل سٹاف مافیا کی شکل اختیار کر چکے ہیں، اور ان کی جڑیں اس قدر مضبوط ہو چکی ہیں کہ چیف انجینئر سے سب انجینئر تک کے آفیسرز کو بلیک میل کرتے ہیں محکمے کے اندر سیاسی مداخلت حد سے زیادہ ہے ہاتھ پاوں باندھے ہوئے ہیں جب تک کلریکل سٹاف کو دوسرے کو دوسرے ڈویژن میں تبادلے نہیں کئے جاتے ہیں اس وقت تک محکمے کو سیدھی راہ پہ لانا ناممکن ہے اگر محکمہ تعمیرات عامہ کا قبلہ درست کرنا ہے تو بعض سخت اور مشکل فیصلے کرنے ہونگے ۔

صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں سب سے زیادہ ادھوری سکیمیں دیامر میں ہیں۔ 2006  کی سکیمیں ہنوز نامکمل ہیں ۔ اس میں زیادہ قصور محکمے کا ہے ۔ بعض ٹھیکیداروں کو ایڈوانس ادائیگیاں کر دی گئیں ۔ متعدد منصوبوں ایسے ہیں جو محکمے کے ریکارڈ میں مکمل ہیں اور ٹھیکیداروں کو پوری ادائیگیاں بھی کر دی گئیں ہیں لیکن حقیقت میں وہ منصوبے نامکمل پڑے ہیں ۔ محکمے کے ملازمین اپنی کمیشن کیلئے ٹھیکیداروں کو ادائیگی کر دیتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ محکمہ تعمیرات میں کلریکل سٹاف اتنے مضبوط ہیں کہ انکا تبادلہ کرنا کسی کے بس کی بات نہیں ۔ ہر ایک کے پیچھے کسی سیاسی شخصیت کا ہاتھ ہے ۔ کئی سالوں سے ایک ہی عہدوں پر کام کر رہے ہیں اور جائز ناجائز کام کرتے ہیں ۔ جو بھی ایگزیکٹو انجینئر یا کوئی اور آفیسر دیامر آتا ہے ان کو اپنے ہاتھوں میں نچاتے ہیں انہیں تبدیل کئے بغیر محکمے کو درست سمت لانا دیوانے کے خواب دیکھنے کے مترادف ہے ۔ انہوں نے کہا کہ شیر کے منہ کو ایک دفعہ خون لگ جائے تو پھر وہ خون پئے بغیر نہیں رھ سکتا اسی طرح جب بھی کوئی نیا ایگزیکٹو انجینئر دیامر آتا ہے وہ کلریکل اسٹاف پیسے کا مزہ چکھاتے ہیں جس کے بعد وہ کام سے نکل کر پیسوں کا ہو کر رھ جاتا ہے ۔ چھوٹے سٹاف کی جڑیں بہت مضبوط ہیں انہیں کاٹنا ہوگی ۔ انہوں نے کہا کہ استور میں بھی کلریکل اسٹاف بھی مافیا بنا ہوا ہے لیکن استور کے دونوں ممبران اسمبلی نے ملازمین کے تبادلے کو اس بات سے مشروط کر دیا ہے کہ دیامر کے ملازمین کو بھی تبدیل کیا جائے ۔۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

متعلقہ

Back to top button