تعلیم

چورت گرلز ہائی سکول میں اساتذہ نہ ہونے کی وجہ سے 900 طالبات متاثر

استور( بیورورپورٹ ) وزیر بلدیات کے آبائی گاوں چورت میں واقع گرلزہائی سکول اساتذہ سے خالی 900طالبات سبق پڑھنے کے بجائے دن بھر کھیلوں کی سرگرمیوں میں مصروف رہنے کے بعد شام کو گھر جاتے ہیں طالب علم شاہین ،نورین،عالیہ کا کہنا تھا کہ اس سکول میں اساتزہ کی تعداد 14ہیں جبکہ موقعے پر ایک بھی ٹیچرحاضر نہیں ہے وزیر بلدیات رانا فرمان کی بہوبھی اس سکول کی پوسٹ میں ہے جبکہ وہ گلگت میں نام نہاد ڈیوٹی دیں رہی ہے اسی طرح3اور ٹیچرز وزیر بلدیات کا سہارا لیکر گلگت میں عیاشی کر رہے ہیں ان کی اس غیر حاضری سے دیگر فیمیل ٹیچرز تنخوائیں اس سکول سے خانے کے باوجود آرام دہ سکولوں میں سیاسی اثر اسوخ کی بنیاد پر ڈیوٹیاں دیں رہے ہیں ۔جبکہ سکول ویران پڑا ہوا ہے کئی بار اس حوالے سے ڈپٹی ڈائریکٹر ایجوکیشن استور سے چورت کے عمائدین نے گزارش کیا مگر ڈپٹی ڈائریکٹر نے بھی اپنی بے بسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم معاملہ ہماری لیول کا نہیں ہے جبکہ گزشتہ دنوں صوبائی وزیر تعلیم ابراھیم ثنائی کا استور دورئے کے موقعے پر چورت کے عمائدین نے بذریعہ دوخواست موصوف کو اس سکول کی حالت ذار اور ٹیچرز کے حوالے سے آگاہ کیا مگر وزیر تعلیم بھی کچھ نہیں کر سکا اور اس وقت 900طالبات تعلیم سے محروم ہیں ۔اس طرح سیاسی اثر اسوخ کی بنیاد پر اساتزہ یہاں سے لے جانے علاقے کے لوگوں کے ساتھ بہت بڑی دشمنی ہے وزیر بلدیات موصوف کو عوام نے ووٹ اس لئے دیکر نہیں بھیج دیا ہے کہ وہ اساتزہ کو بھی یہاں سے گلگت لے جائے اور یہاں کے بچوں کا مستقبل تاریخ ہو جائے یہ اس علاقے کی عوام کے ساتھ بہت بڑی ذیادتی ہے لہذا ہم سپریم اپلیٹ کورٹ گلگت بلتستان کے چیف جسٹس ڈاکٹر رانا محمد شمیم سے گزارش کرتے ہیں کہ وہ سوموٹو ایکشن لیکر کے تعلیم کے خلاف سازشیں کرنے والے افراد کے خلاف کاروائی کرئے اور جیل بھیج دیں ۔a

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button