بلاگز

سی پیک معاشی ترقی کی ضمانت اور بھارت کی تکلیف

عمر حبیب

قوموں کے عروج و زوال میں قیادت کے کردار اہم ہوتا ہے قیادت کے بروقت اور درست فیصلوں سے ہی قوموں کی تقدیر کے فیصلے لکھے جاتے ہیں ،پاکستان کی سیاسی اور عسکری قیادت نے ایک ایسا فیصلہ کیا کہ اس سے پاکستان نہ صرف معاشی ترقی کی بلندیوں کو چھوئے گا بلکہ سیاسی اور سماجی حوالوں سے بھی دنیا میں پاکستان کو ایک منفرد مقام حاصل ہوگا ،پاک چین اقتصادی راہداری پاکستانی قوم کے روشن مستقبل کی ضمانت ہے اس منصوبے کی تکمیل سے پاکستان میں ترقی کا پہیہ اس تیزی سے گھومے گا کہ خطے کے بہت سے ممالک کو پیچھے چھوڑ دے گا یہی وجہ ہے کہ پاکستان کی اس ترقی سے دنیا کے بہت سے ممالک کا سکون غارت ہو گیا ہے لیکن سب سے زیادہ تکلیف میں ہمارا ازلی دشمن بھارت ہے اس نے اب ہر محاز پر پاک چین اقتصادی راہدای کو ناکام بنانے کیلئے اپنی ناپاک کوششوں کا آغاز کر دیا ہےْ یہ روز روشن کی طرح عیاں ہو چکا ہے کہ بھارت پاکستان کو نہ صرف داخلی سطح پر عدم استحکام سے دوچار کرنے کے لیے دن رات ایک کیے ہوئے ہے بلکہ اسے چاروں طرف سے گھیرنے کے ساتھ ساتھ عالمی سطح پر بھی اس کے خلاف سازشوں کے تانے بانے بن رہا ہے۔ جب سے پاکستان نے اقتصادی راہداری منصوبے کا اعلان کیا ہے بھارت اسے رکوانے کے لیے سرتوڑ کوششیں کر رہا ہے۔۔ چینی حکومت اقتصادی راہداری منصوبے کی اہمیت اور بھارتی سازشوں سے بخوبی آگاہ ہے اور وہ کبھی انھیں کامیاب نہیں ہونے دے گی۔ اقتصادی راہداری منصوبے کی تکمیل سے چین کو بے پناہ تجارتی فوائد اور مواقع میسر آئیں گے جس سے اس کی معاشی ترقی کی رفتار خاصی تیز ہو جائے گی۔ ایسے میں بھارت کے کہنے پر وہ اقتصادی راہداری منصوبے کو ختم یا اسے نقصان نہیں پہنچنے دے گا، امید ہے کہ بھارتی حکومت کا یہ وار بھی خالی جائے گا اور اسے منہ کی کھانی پڑے گی۔بھارت ایک جانب ورکنگ باؤنڈری اور کنٹرول لائن پر فائرنگ اور گولہ باری کر کے پاکستان کے لیے مشکلات پیدا کرتا رہتا ہے تو دوسری جانب وہ افغانستان کے راستے پاکستان کے اندر دہشت گردی کی کارروائیوں کی حوصلہ افزائی کر رہا ہے۔ کلبھوشن کا مسئلہ منظرعام پر آنے کے بعد یہ حقیقت کھلی کہ بھارت پاکستان کے خلاف درپردہ ایران کی سرزمین بھی استعمال کررہا ہے۔ ایک جانب عالمی طاقتیں پاک بھارت اختلافات ختم کرنے کے لیے مذاکرات پر زور دے رہیں لیکن دوسری جانب بھارت کے جارحانہ عزائم اور پاکستان کے خلاف اس کی سازشوں سے مسلسل چشم پوشی کر رہی ہیں۔ بھارت مقبوضہ کشمیر میں معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے متعدد ڈیمز تعمیر کر رہا ہے۔

جس سے پاکستان کو پانی کی سپلائی میں مسلسل کمی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے‘ پاکستان نے اس سلسلے میں کئی بار عالمی طاقتوں کو اپنا کردار ادا کرنے کے لیے کہا مگر انھوں نے اس مسئلے کے حل کے لیے کوئی کوشش نہیں کی۔ پاکستان نے ہر موقع پر یہ کہا ہے کہ وہ بھارت سے بہتر اور دوستانہ تعلقات کا خواہاں ہے اور جب بھی باہمی تنازعات مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کا کہا جاتا ہے بھارت کوئی نہ کوئی بہانہ تراش کر مذاکرات شروع ہونے سے قبل ہی اسے سبوتاژ کر دیتا ہے۔ جب تک بھارت اپنے رویے میں تبدیلی نہیں لاتا خطے میں قیام امن کے لیے کی جانے والی کوئی بھی کوشش نتیجہ خیز ثابت نہیں ہو سکتی۔ پاکستان کے خلاف بھارتی سازشوں میں روز بروز تیزی آتی چلی جا رہی ہے جسے روکنے کے لیے پاکستان کو بھی سخت موقف اپنانا ہو گا۔پاک چین اقتصادی راہداری(CPEC) چینی ایک بہت بڑا تجارتی منصوبہ ہے، جس کا مقصد جنوب مغربی پاکستان سے چین کے شمال مغربی خود مختار علاقے سنکیانگ تک گوادر بندرگاہ، ریلوے اور موٹروے کے ذریعے تیل اور گیس کی کم وقت میں ترسیل کرنا ہے۔ اقتصادی راہداری پاک چین تعلقات میں مرکزی اہمیت کی حامل تصور کی جاتی ہے، گوادر سے کاشغر تک تقریبا 3،ہزار کلومیٹر طویل ہے۔یہ منصوبہ مکمل ہونے میں کئی سال لگیں گے اس پر کل 46 بلین ڈالر لاگت کا اندازہ کیا گیا ہے۔ راہداری چین کی 21ویں صدی میں شاہ راہ ریشم میں توسیع ہے۔20 اپریل 2015ء کو پاکستان میں چینی صدر کے دورے کے دوران، مختلف شعبوں میں مفاہمت کی 51 یادداشتوں پر چین اور پاکستان کے درمیان منصوبوں پر دستخط ہوئے تھے۔ یہ صرف ’’ایک سٹرک‘‘ نہیں بلکہ اقتصادی شہہ رگ ہے جس کا خون دوڑنے سے پاکستانیوں کی معاشی زندگی میں میں ہلچل پیدا ہو جائے گی۔ بھارت کو خبر ہے کہ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ مکمل ہوگا تو پاکستان دنیا میں ایک منفرد اور اعلی مقام کا حامل ہوگا بھارت کو یہ ہضم نہیں ہو پارہا ہے اسی لئے تمام تر انسانی ،اخلاقی اور روایتی دائروں سے آزاد ہو کر چانکیائی فلسفے پر عمل پیرا ہو کر سازشوں میں مصروف ہے بھارت کی ان ناپاک سازشوں کو ناکام بنانے کیلئے قوم کے ہر فرد کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنا کردار ادا کرے

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

یہ بھی پڑھیں
Close
Back to top button