بلاگز

گلگت بلتستان میں ،را ،کی سازشیں 

ڈاکٹر اعزاز احسن

کہتے ہیں کہ چور چوری سے جائے ہیرا پھیری سے نہ جائے،بھارت کی بھی مثال یہی ہے کہنے کو تو بھارت اپنے آپ کو دنیا کی بڑی جمہوریت کہتا ہے اور دعوی کرتا ہے کہ وہ سکیو لر ملک ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ بھارت ایک انتہا پسند ملک ہے اور ہاتھی کے دانت دکھانے کے اور کھانے کے اور کے مصداق دنیا کو گمرا کرنے کیلئے بھارت اپنے آپ کو جمہوری اور سیکولر ملک گردانتا ہے لیکن اپنی پالیسیوں میں ہندو انتہا پسندی اور چانکیائی مکار اور سازشی پالیسی پر عمل پیرا ہے ،ہمسایوں کے خلاف سازش بھارت کی رگ رگ میں ہے اس کے بغیر اسے سکون نہیں آتا ہے ،اسے کہتے ہیں منہ میں رام رام بغل میں چھری ،بھارت اپنی اس عادت سے مجبور ہو کر اپنے ملک کے عوام کی غربت دور کرنے کے بجائے ہمسایوں کے خلاف سازشیں کر رہا ہے ،پاک چین اقتصادی راہداری کے بعد تو بھارت کے پیٹ میں مسلسل مروڈ پیدا ہو رہے اور ایسے میں سازشوں کا جال پھیلا کر اپنے ناپاک عزئم کی تکمیل چاہتا ہے ،بھارت کے خفیہ ادارے اس وقت پاکستان کے خلاف ہر محاز پر سرگرم ہیں پہلے تو بلوچستان میں سازشیں عروج پر تھیں لیکن اب اس کی توجہ کا مرکز سی پیک کہ وجہ سے گلگت بلتستان ہے ۔بھارت گلگت بلتستان میں ہر قسم کا عدم استحکام پیدا کرنا چاہتا ہے ۔اس بات میں دورائے نہیں کہ دشمن ملک نہ صرف پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کے لئے ہر محاز پر سازشوں میں مصروف ہے بلکہ گلگت بلتستان میں بھی سرگرم عمل ہے دشمن کو معلوم ہے کہ گلگت بلتستان پاکستان کی معاشی شہ رگ بننے جا رہا ہے اور اگر یہ شہ رگ محفوظ رہی تو پاکستان ترقی کی بلندیوں کو چھوئے گا ،پاک چین اقتصادی راہداری پاکستان کی معاشی ترقی کے لئے سنگ میل کی حیثیت رکھتی ہے اور اقتصادی راہداری کی ابتدا گلگت بلتستان سے ہے اگر گلگت بلتستان کو غیر مستحکم کیا جائے تو یہ منصوبہ ناکام ہو گا اسی لئے دشمن کی تمام تر توجہ گلگت بلتستان میں نت نئی سازشوں پر مرکوز ہو چکی ہے ،گلگت بلتستان میں دشمن کوئی ایسا موقعہ ہاتھ سے جانے نہیں دیتا ہے جس سے اسے تاثر ملے کہ اس موقعے سے فائدہ اٹھا کر اقتصادی راہداری منصوبے کو ناکام کیا جا سکتا ہو، حد تو یہ ہے کہ گلگت بلتستان میں گندم سبسڈی پر ہونے والے مظاہروں کو بھی بھارتی میڈیا اقتصادی راہداری کے خلاف مظاہرہ قرار دے کر دنیا کو گمراہ کرنے کے در پے ہے کئی ایسی مثالیں ہیں کہ بھارتی میڈیا نے گمراہ کن رپوٹنگ کی کہ جس پر حیرت ہوتی ہے کہ بھارتی میڈیا کو تو شرم تو نہیں آتی لیکن تمام تر صحافتی روایات اور اخلاقیات سے بھی عاری ہو کر صرف پاکستان دشمنی میں جھوٹ بول کر دنیا کو گمراہ کرنا چاہتا ہے ،

بھارت کے خفیہ ادارے ہر طرح سے اس کوشش میں ہیں کہ گلگت بلتستان میں کسی نہ کسی طرح مذہبی منافرت پھیلائی جائے اور دوسری طرف گلگت بلتستان کے عوام میں اقتصادی راہداری کے خلاف تاثر قائم کر کے عوام کو اس بات پر آمادہ کیا جائے کہ گلگت بلتستان کے عوام پورے طریقے سے اقتصادی راہداری کی مخالفت کریں۔

اس حوالے سے بھارت کے خفیہ اداروں نے گلگت بلتستان کے کچھ ننگ وطنوں کو جو ملک سے باہر ہیں انہیں یہ ٹاسک دیا ہے کہ سوشل میڈیا کی مدد سے اقتصادی راہداری کے خلاف گمراہ کن باتیں پھیلا کر گلگت بلتستان کے عوام کو اس منصوبے کا مخالف بنایا جائے اور اسی مقصد کے تحت یہ ننگ وطن سوشل میڈیا کی مدد سے گلگت بلتستان کے عوام کو گمراہ کرنے کے مشن میں پوری طرح سے مصروف ہیں اور غیر محسوس طریقے سے یہ لوگ عوام کے ہمدرد بن کر بھارتی زہر عوام کے ذہنوں میں بھر رہے ہیں،ماضی میں گلگت بلتستان میں عوام کو مذہب کے نام پر خون میں نہلایا گیا لیکن بھارت کے ہاتھ کچھ نہیں آیا عوام سمجھ چکے تھے کہ ان مذہبی فسادات کے پسپردہ پاکستان دشمنوں کا ہاتھ ہے ۔عوام نے ان سازشوں کو ناکام بنانے کے لئے بہت قربانیاں دیں امن کی بات کرنے والوں کو ہر طرح سے نشانہ بنایا گیالیکن عوام قربانیاں دیتے آئے اوربھارت کو اس کی اوقات یاد دلا دی ۔

الغرض عوام نے بھارتی منصوبے کو ناکام بنایااسی لئے بھارت نے اقتصادی راہداری منصوبے کو ناکام بنانے کے لئے نئی حکمت عملی طے کی ہے کہ گلگت بلتستان کے عوام میں اس منصوبے کے خلاف زہریلا پرو پگنڈہ کیا جائے اور اس محاز پر جنگ زور شور سے جاری ہے۔سی پیک کی ناکامی میں بھارت اپنی کامیابی تصور کرتا ہے اور اسی سوچ کے تحت بھارت پوری تیاری کے ساتھ ہر محاز پر سازشوں میں مصروف ہے یہ الگ بات ہے کہ ،،را، کو اپنے ناپاک عزائم کی تکمیل کے لئے گلگت بلتستان میں مہرے نہیں ملے لیکن گلگت بلتستان کے کچھ ننگ وطن جو ملک سے باہر ہیں وہ ،را ،کے آلہ کار بن کر گلگت بلتستان میں انارکی پھیلانے کی تگ و دو ضرور کر رہے ہیں، لیکن انشا اللہ بھارت کے یہ مہرے ناکام ہوں گے ۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

یہ بھی پڑھیں
Close
Back to top button