کالمز

کشمیر میں مظالم بھارت کی بربادی کی علامت

تحریر: عمر حبیب

خطے کے بدلتے ہوئے حالات کے تناظر میں یہ بات واضع ہو رہی ہے کہ اب بھارت کیلئے یہ ممکن نہیں ہے کہ وہ کشمیر پر اپنا غاصبانہ قبضہ برقرار رکھے اور نہ ہی عالمی برادری کے لئے ممکن ہے کہ زیادہ دیر تک کشمیر کے حوالے سے آنکھیں بند رکھ کر اس خطے کو تباہی سے دوچار کر دے،کشمیری اپنی آزادی کی تحریک جس نہج تک لے کر گئے ہیں وہاں سے واپس لانا نہ تو بھارت کی فوجی طاقت سے ممکن ہے اور نہ ہی چانکیائی مکاری سے،بھارت کو اب آنکھیں کھول کر حقیقت کا ادراک کرنا ہوگا.

حقیقت یہ ہے کہ کشمیر بھارت کے ہاتھوں سے نکل چکا ہے اس بات کا ادراک بھارت کے فیصلہ ساز ادروں کو بھی ہے اور دانشوروں کو بھی لیکن بھارت کے مکار سیاستدان اپنی عوام کو تسلیان دے کر مزید وقت لینا چاہتے ہیں،بھارت کی یہ پالیسی کہیں اس کے لئے زہر قاتل نہ بن جائے کیونکہ صرف کشمیر میں آزادی کی شمیعں نہیں جل رہی بلکہ بھارت کی کئی ریاستوں میں آزادی کی تحریکیں عروج پر ہیں بھارت اگر اسی طرح شدد اور ظلم و ستم کی پالیسی پر گامزن رہا تو یہ آگ پورے بھارت میں پھیلے گی اور اسی نفرت کی آگ میں بھارت کا سیکولزم جل کر خاکستر ہوگا.

اب دنیا بدل چکی ہے وہ حالات نہیں کہ دنیا کے کسی گوشے میں ظلم ہو اور دنیا کو خبر نہ ہو اب کوئی خبر چھپتی نہیں،کشمیر میں بھارت کے مظالم سے دنیا آگاہ ہو چکی ہے اور دنیا کو خبر ہو چکی ہے کہ بھارت سکیولزم کے نقاب میں اندر سے انتہا پسند ہندو ریاست ہے اور اسی انتہا پسندی کے زیر اثر رہتے ہوئے بھارت کے حکمران اور ہندو انتہا پسند کسی اور مذہب اور قوم کا وجود برداشت کرنے کے لئے تیار نہیں اور اسی پالیسی کے تحت مسلمانوں کی نسل کشی کے لئے بھارت تمام ظلم کے ہتھکنڈے استعمال میں لا رہا ہے۔

بھارت کی آشیر باد مسلمانوں کی نسل کشی کے لئے اس کی سرحدوں سے باہر تک پھیل چکی ہے برما میں بھی بھارت کی ہی آشیرباد سے مسلمانوں کی نسل کشی جاری ہے،لیکن یہ ظلم کب تک جاری رہے گا،بھارت کسی اور کی نہیں سنتا ہے تو کم از کم اپنے اندر سے اٹھنے والی آوازوں کو تو سنے،

بھارت کے دانشور اور کئی سیاستدان و فوجی اسے خبردار کر رہے ہیں کہ کشمیر کا حل طاقت میں نہیں۔نبھارت میں ناردرن کمانڈ کے سابق کمانڈر نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کا کوئی فوجی حل ممکن نہیں ہے اور اس تنازعہ کو صرف سیاسی سطح پر ہی حل کیا جا سکتا ہے۔

لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) ڈی ایس ہوڈا نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’اگر ہم کہیں کہ کشمیر کو فوجی کارروائی سے حل کر لیں گے تو یہ کہنا غلط ہوگا۔ یہ ایک اندرونی تنازعہ ہے جس کے کئی پہلو ہیں۔ پاکستان کی بھی بہت حمایت ہے۔ فوج کا رول سکیورٹی کی صورتحال کو اس نہج پر لانا ہے جہاں سے سیاسی سطح پر کارروائی کا آغاز ہو سکے۔اس سے قبل بھارت کے کئی سیاستدان اور دانشور بھی اس بات کا اظہار کر چکے ہیں کہ مظالم سے کشمیر بھارت کے ہاتھوں سے نکل رہا ہے

بھارتی سابق وزیر داخلہ چدم بھرم نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے میری پوزیشن بالکل واضح ہے کہ ہم کشمیر کو کھو رہے ہیں مودی کی پالیسیوں کے باعث کشمیر ہمارے ہاتھ سے نکل رہا ہے۔بھارت کی موجودہ حکومت اور مقبوضہ کشمیر کی کٹھ پتلی حکومت نے کشمیر کے معاملے پر انتہائی خطرناک راستہ اپنا لیا ہے۔ ان کا کہنا تھا جو راستہ بھارتی اور ریاستی حکومت نے اپنا رکھا ہے اس سے وادی میں امن نہیں آ سکتا اور نہ ہی عوام کی ہمدردیاں حاصل کی جا سکتی ہیں۔

سابق وزیر کا کہنا تھا مقبوضہ کشمیر میں ضمنی الیکشن کے دوران تاریخ کا سب سے کم ٹرن آوٹ اس بات کا اشارہ ہے کہ مودی سرکار کو آگے چل کر وادی میں مزید مشکل وقت دیکھنا پڑے گا۔ حکومت کو مقبوضہ کشمیر میں تمام سٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لے کر ایک معتدل پالیسی اپنانی چاہیئے تھی۔کانگریس رہنما نے مودی حکومت اور مقبوضہ وادی کی کٹھ پتلی حکومت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا دونوں حکومتوں کو اپنی پالیسی تبدیل کرتے ہوئے کشمیری عوام کے ساتھ کئے گئے وعدوں کے مطابق تمام سٹیک ہولڈزر کے ساتھ بات چیت کریں۔ عوام کے خلاف فوج اور پولیس کا استعمال نہ کیا جائے۔

اسی طرح بھارت کے کئی رہنما اور دانشور آئے روز اس بات کی نشاندہی کر رہے ہیں کہ بھارت کشمیر کھو رہا ہے لیکن چانکیہ کے پیرو کاروں کو تکبر لاحق ہے کہ ظلم و ستم سے کشمیر پر غاصبانہ قبضہ برقرار رکھیں گے،یہ ان کی بھول ہے بھارت وقت کی آواز کو سمجھے وقت آوازیں دے رہا ہے کہ کشمیر کو آزادی نہ دی گئی تو بھارت کی بربادی قریب ہے،بھارت اپنے آقا امریکہ کی مدد سے حزب المجاہدین کے سربراہ سید صلا ح الدین کو دہشت گرد قرار دے کر بغلیں بجا رہا ہے کہ بہت بڑی کامیابی حاصل کی ہے تو بھارت غور کرے کہ یہ اس کی کامیابی نہیں ناکامی ہے قوموں کو اس طرح کے حربوں سے نہیں دبایا جا سکتا ہے،جتنا ظلم بڑھتا ہے اتنا ہی قوموں کا جذبہ ابھرتا ہے اب تو کشمیر کے ہر گھر میں برہان وانی اور سید صلاح الدین پیدا ہو رہے ہیں بھارت کس کس کو دہشت گرد قرار دے گا،بھارت کی بھلائی اسی میں ہے کہ وہ وقت کی آواز سنے وقت اسے آواز دے رہا ہے کہ کشمیر کو آزاد کرو نہیں تو بربادی کیلئے تیار ہو جاؤ۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

یہ بھی پڑھیں
Close
Back to top button