تعلیمخبریں

یاسین : بغیر دروازے اور کھڑکیوں کے عمارت میں سینکڑوں طالبات تعلیم حاصل کرنے پر مجبور

یاسین(معراج علی عباسی) انٹر کالج فار گرلز طاوس یاسین کی عمارت دس سال بعد بھی تعمیر نہ ہوسکی۔ شدید سردی کے موسم میں سینکڑوں طالبات بغیر دروازوں اور کھڑکیوں کے عمارت میں تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہے۔ کالج کے بالائی منزل کی چھت بھی تا حال تعمیر نہ ہو سکی۔

محکمہ تعمیرات عامہ غذر نے سال 2008کے اے ڈی پی میں موجودہ گرلزانٹر کالج کو ہائرسیکنڈری سکول طاوس کے نام پر 56 لاکھ کا ٹینڈر کرکے تعمیراتی کام ایک مقامی ٹھکیدار کے حوالے کیا ۔ٹیھکیدار موصوف نے سیاسی ملی بھگت کے ذریعے محکمہ تعمیرات عامہ غذر سے کام کئے بغیر مکمل پے منٹ لے کر کالج کے تعمیراتی کام کو ادھورا چھوڑ کر رفوچکر ہوگئے ہے۔

محکمہ تعمیرات عامہ غذر سیاسی طور پر بااثر ٹھکیدار سےدس سال بعد بھی کالج کی تعمیراتی کام مکمل کرانے میں ناکامی کے بعد پراجیکٹ پر کام کرانے کے لے محکمہ تعمیرات عامہ غذرکے ایک آفیسر نے خود سے کام کرانے کی کوشش کی مگر وہ کارگر ثابت نہ ہوسکا۔ بغیر دروازوں اور کھڑکیوں کے سینکڑوں طالبات کو ایک کھنڈرنامہ عمارت میں رکھا گیا ہے۔

 

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button