خبریںسیاست

وزیر اعلیٰ صرف گلگت کے ایک محلے کے وزیر اعلیٰ بنے ہوئے ہے ، سابق وزیر اعلیٰ سید مہدی شاہ

سکردو(پریس ریلز ) سابق وزیر اعلیٰ سید مہدی شاہ نے کہا ہے کہ برجیس طاہر حفیظ الرحمنٰ کی حکومت کا میری دور سے موازنہ نہ کرے ، حفیظ الرحمن سیاست دان نہیں کارباری ہیں اور اپنے کاربارکو وسعت دینے کے لیے سیاست میں آئے جبکہ میں ایک عوامی بند ہ ہوں اور عوامی خدمت کے لیے سیاست کرتا ہوں ، ایک سیاست دان کا ایک کارباری شخص سے موازنہ کرنا کہاں کا انصاف ہے ، میرا موزانہ حفیظ الرحمن سے کسی صورت نہیں ہو سکتا ، کیونکہ حفیظ الرحمن کی جماعت کا سربراہ عدالتوں سے چو ر اور بد عنوان ٹھہرایا گیا ، پوری دینا جانتی ہے کہ ن لیگ کے لیڈر کون ہیں ، اور ان کے کرتوت کیا ہیں ، مجھے فخرہے کہ میرا لیڈر شہید زولفقار علی بھٹو اور محترمہ بے نظیر بھٹو شہید ہیں جو ہمیشہ عوام کی آواز بنے رہے ، عوامی لیڈز تھے ، اور عوا م میں جیئے اور عوام کے لیے قربانی دی ، میرے لیڈز ہمیشہ آمروں کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کرتے رہے ، اور ان کے لیڈز اآمریت کی گود میں پلتے رہے ، بلا کیسے میرے اور حفیظ کا موازنہ ہو سکتا ، میں زمانہ طالب عملی سے ہی میدا ن سیاست میں ہوں اور عوام کی خدمت پر یقین رکھتا ہوں ، حفیظ کو کل تک کوئی نہیں جانتا تھا ، چور دروازنے سے اقتدار میں آنے والوں اور عوامی مینڈیٹ لیکر آنے والوں میں فرق عوام خوب جانتی ہے۔

برجیس طاہر کس منہ سے آج گلگت بلتستان کے عوام سے مخاطب ہیں بلتستان کے سادہ لو ح عوام سے جھوٹے وعدوں اور دعووں کے بل بوتے پر مینڈیٹ چرا کر فرار ہونے والے برجیس طاہر کے منہ سے گلگت بلتستان کی ترقی کی باتیں یہ منہ اور مسور کی دال کے مترادف ہے۔ برجیس طاہر کا بلتستان آکر آئینی حقوق اور ٹیکسوں کے حوالے سے بیان دینا کھسیانی بلی کھمبا نوچےکے متراف ہے ، ہم خوب جانتے ہیں کہ عوام کے لیے کس نے کیا کیا ہے ، برجیس طاہر کو عوام کے سامنے آنے سے قبل عوام سے کیے گئے وعدے پورے کرنے ہونگے، جس جماعت کا قائد نااہل ہو ان کے نمائندے کس طرح عوامی خدمت کرنے کے اہل ہو سکتے ہیں ، ان کی بے بسی کا یہ عالم ہے کہ برجیس طاہر خود اقرار کر رہے ہیں کہ ٹیکسوں کا خاتمہ ان کے بس کی بات نہیں ، ن لیگ کے بس میں صرف کرپشن کرنا ، اقرباء پروری کرنا ، اور نوکریاں فروخت کرنے اور ٹھیکوں کی بندر بانٹ کے سوا کچھ نہیں ، عوام خدمت ان کے بس کی بات نہیں ، جبکہ پیپلزپارٹی کا منشور ہی روٹی کپڑا اور مکان ہے ، جبکہ ن لیگ کا منشور کرپشن ، لوٹو ، اور بھاگو ہے ،وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان صرف گلگت کے ایک محلے کے وزیر اعلیٰ بنے ہوئے ہیں ،باقی گلگت بلتستان سے انہیں کوئی سروکار نہیں ، انہیں گلگت بلتستان کے شہید سپوت ایڈیشنل آے آئی جی کی تعزیت کرنا تک توفیق نہیں ہوئی۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button