تعلیم

عدالتوں کے فیصلوں کے باؤجود وفاق کا بیسک ایجوکیشن کمیونٹی سکولز کے سپروائزر کوبحال کرنے سے انکار

سکردو(نامہ نگار) سپریم کورٹ آف پاکستان ،اسلام آباد ہائی کورٹ ،لاہور ہائی کورٹ ملتان رجسٹری برانچ اور چیف کورٹ گلگت بلتستان کے واضح احکامات اور فیصلوں کے باؤجود وفاق کا بیسک ایجوکیشن کمیونٹی سکولز کے سپروائزر بحال کرنے سے انکار۔ 2012میں فارغ کئے گئے سپروائزر اعلی عدالتی حکم کے فیصلوں پر عملدرآمد کے منتظر۔سپروائزر کا اعلی ٰ عدالتوں سے فیصلوں پر فوری عملدرآمد کی اپیل محکمے کے خلاف توہین عدالت کے تحت قانونی کاروائی کا مطالبہ۔

تفصیلات کے مطابق بیسک ایجوکیشن کمیونٹی سکولز پروجیکٹ کے تحت تقرر ہونے والے سکولز سپروائزر گذشتہ 5سالوں سے اپنی بحالی کیلئے عدالتوں کے گرد چکر لگانے اور انصاف کے منتظر۔ اعلیٰ عدالتوں کی واضح فیصلوں اور بحالی کی احکامات کے باؤجود وفاق لیت و لعل سے کام لیتے ہوئے بحالی کی راہ رکاوٹ بنا ہوا ہے۔ ذرائع کے مطابق وفاق کے زیر انتظام چلنے والوں بیسک ایجوکیشن سکولوں کی نگرانی کیلئے2010 میں قومی اخبارات میں سپروائزر کی آسامیوں کو مشتہرکیا گیا اور باقاعدہ ٹیسٹ انٹرویو کے ذریعے گلگت بلتستان میں 27 سپروائزر کے تقرری عمل میں لائی گی یوں سپروائز رنے اپنا کام خوش اسلوبی سے جاری رکھی۔ 2011 میں اٹھارویں ترمیم کے بعد صوبوں نے بیسک پروجیکٹ کو لینے سے انکار کیا تو اس پروجیکٹ کو بند کر نے کا فیصلہ کیا۔ تاہم سپروائزز،آفس سٹاف اور ٹیچرز نے ملکر سپریم کورٹ آف پاکستان میں اپیل دائرکی۔اور سپریم کورٹ نے 2012 میں وفاق کو اس پروجیکٹ کوجاری رکھنے کاپابند بنایا ۔تاہم اس کے فورا بعد جون 2012 میں پورے ملک سے سپروائزرکی پوسٹ کو ختم کیا گیاایک بارپھر سکولوں کو این جی اوز کودینے کا فیصلہ کیا گیا ۔ جس کے بعد ملک بھر کے سپروائزر اس اقدامات کیخلاف سراپا احتجاج سڑکوں پر نکل آئے اور فیصلے کیخلاف عدالت میں چلے گئے۔ جہاں ملتان ہائی کورٹ برانچ ،اسلام آباد ہائی کورٹ،اور چیف کورٹ گلگت بلتستان نے سپروائزر کی حق میں فیصلہ دیتے ہوئے فوری طور تمام سپروائزر کو بحال کرنے کا حکم دیا تھا۔ تاہم محکمہ اور وفاق کی جانب سے سرد مہری کا مظاہرہ کرتے ہوئے معزز عدالتوں کی فیصلوں پر عملدرآمدمیں لیت و لعل سے کام لے رہے ہیں اور ابھی تک سپروائزر کو بحال نہیں کیا گیا۔

سپروائز ر گلگت بلتستان کے صدر عنایت خان اور دیگر ممبران نے معزز عدالتوں سے اپیل کی ہے کہ وہ عدالتی فیصلوں پر فوری عملدرآمد کیلئے محکمے پر دباؤ ڈالیں اور توہین عدالت کے عدالتی فیصلوں میں رکاوٹ بننے والوں کیخلاف قانونی کاروائی کی جائے۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button