خبریںشعر و ادب

قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی میں "عشقئی ملنگ” کی تقریب رونمائی

گلگت ( پ ر) صوبائی تعمیرات عامہ ڈاکٹر محمد اقبال نے کہا ہے کہ گلگت میں امن امان برقرار رکھنے میں شعرا کرام نے گراں قدر خدمات سرانجام دی ہے، جب شہر میں حالات خراب ہوتے تھے تو ہمارے یہ شعرا کرام گھر گھر جاکر امن وپیار کا پیغام دیتے تھے۔ اس لئے میں ان کی قدر کرتا ہوں۔ ان خیالات کا اظہار اُنہوں نے قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی میں مشہور شاعر عزیز الرحمن ملنگی کی کتاب :عشقئی ملنگ”کتاب کی رونمائی کے موقعے پر بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔

صوبائی وزیر تعمیرات عامہ ڈاکٹر محمد اقبال نے کہاکہ بڑا کام کرنے کے لیے انسان کا تعلیم یافتہ ہونا ضروری نہیں ہے بلکہ اچھی سوچ و فکر ہونی چاہیے ۔جس کی مثال عزیز الرحمن ملنگی کی لی جاسکتی ہے جس نے کبھی سکول یا یونیورسٹی میں تعلیم حاصل نہیں کی۔انہوں نے کہاکہ گلگت بلتستان میں قیام امن کے لیے شعراء حضرات کا کردار رہاہے انہیں کی بدولت امن و امان کا خواب پورا ہواہے ۔انہوں نے کہاکہ کے آئی یو نے مقامی زبانوں کی فروغ کے لیے اہم کردار ادا کیاہے جس کی وجہ سے مقامی زبانوں کی تحفظ یقینی ہوئی ہے ۔

انہوں نے کہاکہ صوبائی حکومت بھی مقامی زبانوں کے تحفظ کے لیے کام کررہی ہے بہت جلد پرائمر ی سطح پر شناء کو نصاب کا حصہ بنایاجائے گا۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ممبر قانون ساز اسمبلی نواز خان ناجی نے کہاکہ ہمارے معاشرے میں ایک فیصد سے کم ایسے افراد موجود ہیں جن پر پی ایچ ڈی کی جاسکتی ہے ان افراد میں عزیز الرحمن ملنگی بھی ہے۔مقامی زبانوں پر جس طرح کام ہونا چاہیے تھا وہ نہیں ہوا ،کے آئی یو وہ واحد ادارہ ہے جو مقامی زبانو ں کی ترویج کے حوالے سے بہت کام کررہی ہے جو کہ حوصلہ افزابا ت ہے ۔

اس سے قبل خطاب کرتے ہوئے کے آئی یو کے وائس چانسلر پر وفیسر ڈاکٹر خلیل احمد نے کہاکہ زبان کسی بھی قوم کی پہچان ہوتی ہے اگر پہچان کو برقرار رکھنی ہوتی ہے تو زبان کی تحفظ یقینی ہوتی ہے ۔اسی مقصد کو مدنظر رکھتے ہوئے کے آئی یو کے شعبہ ماڈرن لنگویجز مقامی زبانوں کے تحفظ کے لیے کام کررہی ہے ۔انہوں نے کہاکہ عزیزالرحمن ملنگی کی شاعری کو کتابی شکل میں لاکر شعبہ ماڈرن لنگویجز نے بڑا کام کیاہے۔ اس سے شناء کے فروغ میں مدد ملے گی ۔اس کتاب کی تصنیف میں معاونت کرنے والے تمام افراد قابل تعریف ہیں جن کی محنتوں کی وجہ سے عشقئی ملنگ کتاب کی شکل میں ہم سب کے سامنے ہے۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری پانی و بجلی ظفر وقار تاج نے کہاکہ عزیز الرحمن ملنگی کی کتاب شناء زبان کی ترقی کے لیے سنگ میل ثابت ہوگی۔ شناء زبان کی ترقی کے لیے خواندہ شعراء کے ساتھ ساتھ ناخواندہ شعراء کا بہت اہم کردار رہاہے ۔انہوں نے کہاکہ عزیز الرحمن ملنگی ناخواندہ ضرور ہے مگر سمجھ اور فکر میں بہت اعلیٰ درجے پر ہے ۔شاعر بننے کے لیے تعلیم کا ہونا ضروری نہیں بلکہ فہم وسوچ فکر کا ہونا لازمی ہے۔

عزیز الرحمن ملنگی نے کہاکہ غیر تعلیم یافتہ ہونے کے باوجود بھی کے آئی یو شعبہ ماڈرن لنگویجز و دیگر ممبران کے تعاون سے کتاب کی اشاعت ممکن ہوئی ۔جس پر تمام معاونت و مد دفراہم کرنے والے احباب کا شکریہ ادا کرتاہوں۔ انہوں نے کہاکہ موجودہ وقت کی اہم ضرورت ہے کہ شناء علم و ادب کے حوالے سے کئے جانے والے کا م کو سمجھنا ہوگا۔

رجسٹرار ڈاکٹر عبدالحمید لون نے خطبہ استقبالیہ دیتے ہوئے مہمانوں کا تقریب میں شرکت کرنے پر شکریہ ادا کیااور عزیزالرحمن ملنگی کی طرف سے اپنی کتاب عشقئی ملنگ مرتب کرنے پر مبارک باد پیش کی۔

عشقئی ملنگ” کتاب کے حوالے سے تاثرات دیتے ہوئے معروف شاعر وادیب و لکھاری و دانشور جمشید خان دکھی نے کہاکہ انگوٹھا چھاپ شاعر کے کلام پر مبنی کتاب کی تالیف کرنے پر جتنی تعریف کی جائے کم ہے ۔انہوں نے کہاکہ ادبی پروگرامات کو زیادہ سے زیادہ انعقاد کرکے پیار و محبت اور بھائی چارگی کو فروغ دیا جاسکتا ہے۔

شعبہ ماڈرن لینگویجز کے چیئر پرسن اسسٹنٹ پروفیسرساجد حسین طوری نے کہاکہ عشقئی ملنگ کتاب کی تصنیف اس لیے کیاگیاکہ ماضی میں عزیز الرحمن ملنگ کی طرح شعراء و ادیب گزرے ہیں جنہوں نے بہت زیادہ شنا زبان پر کام کیاان کاکیاہوا کام کہی محفوظ نہیں کیاگیاجس کی وجہ وہ سب ضائع ہو۔ ااسلئیے عشقئی ملنگ کتاب کی تصنیف کی گئی ۔انہوں نے تقریب کے تمام مہمانوں کا اور تعاون کرنے والوں کا شکریہ بھی ادا کیا۔

ممبر قانون ساز اسمبلی نوا زخان ناجی ، سیکرٹری پانی و بجلی ظفروقار تاج، وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خلیل احمد،رجسٹرار ڈاکٹر عبدالحمید لون،ڈین فیکلٹی آف سوشل سائنسز ڈاکٹر محمد رمضان ،ارباب زوق کے ممبر و معروف شاعر وادیب جمشید خان دکھی،غلام عباس نسیم ،شعراء کرام ،کے آئی یو کے فیکلٹی و منیجمنٹ سمیت طلبہ و طالبات کی کثیر تعداد نے شرکت کی ۔

تقریب کے آخرمیں قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر خلیل احمد نے مہمان خصوصی وزیر تعمیرات عامہ ڈاکٹر محمد اقبا ل جبکہ ڈاکٹر اقبال نے سیکرٹری پانی و بجلی ظفر وقارتاج ،وائس چانسلر ڈاکٹر خلیل احمد، رجسٹرار ڈاکٹر عبدالحمید لون، شعبہ ماڈرن لنگویجز اسسٹنٹ پر وفیسر ساجد حسین طوری ،معروف شاعر و ادیب جمشید دکھی ، لیکچرار ضیاء اللہ شاہ ، لیکچرار صحبت علی،عبدالصبور،نوید الحسن اور شاہد اقبال کو یادگاری شیلڈبھی دیئے۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button