عوامی مسائل

ڈی ایف او چلاس کے ساتھ ساز باز کر کے ٹمبر مافیا سمگلنگ میں ملوث ہے، تحفظ جنگلات کمیٹی تھور کا الزام

چلاس (بیورو رپورٹ ) جملہ عوام تھور دودکی ہیٹی/تحفظ جنگلات کمیٹی تھور نمبردار حاجی عبدالوہاب سابق ممبراں ضلع کونسل حاجی محمد خاں حاجی عنایت اللہ اور جان عالم حاجی عبدالرشید و دیگر نے پرہجوم پریس کانفرنس میں ڈی ایف او چلاس پہ الزام عاید کرتے ہوئے کہا کہ مہتمم جنگلات چلاس کی ایما پر تھور میں جنگلات کی غیرقانونی کٹائی اور  ٹمبر مافیا سے ساز باز کر کے چوب عمارتی لکڑی کی سمگلنگ جاری ہے۔ تحفظ جنگلات کمیٹی  نے متعدد بار کٹائی میں ملوث ملزمان کو رنگے ہاتھوں پکڑ کر ڈی ایف او کے سامنے پیش کیا لیکن انہیں سزا دینے کے بجائے چھوڑ دیا گیا اور ٹمبر مافیا سے گٹھ جوڑ کر کے جنگلات کہ مزید کٹائی کا منصوبہ بنایا ہے ۔اگر ڈی ایف او کو تبدیل نہیں کیا گیا تو جنگلات تباہی کے دہانے پہنچ جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ڈی ایف او چلاس کا ٹمبر فافیا کے ساتھ گٹھ جوڑ ہے۔تحفظ جنگلات کمیٹی تھور نے ڈی ایف او سے معاہدہ کیا تھا کہ جنگلات کی کٹائی میں جو بھی ملوث ہوگا ہم پکڑ کر لائیں گے آپ سزائیں دیں لیکن جب بھی ملزمان ڈی ایف او چلاس کے سامنے پیش کئے انہوں نے رہا کر کے ٹمبر مافیا کو کھلے عام چھوٹ دی ہے۔اور ڈی ایف او چلاس کا چارج سنبھالتے ہی جنگلات کے کٹائی کھلے عام جاری ہےانہوں نے مزیر کہا کہ دودکی ہیٹی نے اپنے حصے کے جنگلات غیر قانونی کٹائی سے محفوظ رکھاہے۔اسی طرح ٹمبر مافیا کو سزا نہں دیا گیا تو جنگلات کی کٹائی بڑھے گئی اور علاقے سے قدرتی جنگلات کا خاتمہ ہوگا۔اور علاقے کا ہر شہری جنگلات کی کٹائی پہ مجبور ہوگا۔
انہوں نے وزیر اعلی گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن وزیر جنگلات گلگت بلتستاں عمران وکیل چیف سکریٹری گلگت بلتستان سے پر زور مطالعہ کرتے ہوئے کہا کہ تھور کے جنگلات کو بچانے کے لئے ڈی ایف اوچلاس کو فوری طور پہ ہٹایا جائے بصورت دیگر اپنے ذاتی جنگلات کی تحفظ کے لئے راست اقدام پہ مجبور ہونگے جس کی  تمام تر ذمے داری محکمہ جنگلات گلگت بلتستان پہ عائد ہوگئی ۔۔۔
Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button